ملک کے امن کو مذہبی تعصب اور عدم رواداری سے خطرہ لاحق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-13

ملک کے امن کو مذہبی تعصب اور عدم رواداری سے خطرہ لاحق

وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ نے آج کہاکہ کوئی بھی مذہب نفرت اور تخریب کاری کی بنیاد نہیں بن سکتا۔ سوامی وویکا نند کی یوم پیدائش کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے عوام کو مذہبی احترام اور رواداری اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ رواداری اور بین المذاہب احترام سوامی وویکا نند کی تعلیمات ہیں۔ جب تک ان کے ان اصول و اقدار پر عمل نہیں کیاجاتا، انہیں حقیقی معنوں میں خراج عقیدت بے معنی ہوجائے گا۔ بی جے پی اور سنگھ پریوار کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، جو مذہب کی بنیاد پر ہندوستان بھر میں دیگر مذاہب کے ماننے والوں کے خلاف نفرت کا پرچار کررہی ہے، وزیراعظم نے کہاکہ سوامی جی کی تعلیمات حال اور مستقبل کے ہندوستان کیلئے اہمیت کی حامل ہیں۔ انہوں نے ہندوستان اور برصغیر میں پھیلی ہوئی عدم رواداری اور مذہبی انتہا پسندی پر اپنے ذہنی کرب کااظہار کیا۔ انہوں نے کہاکہ سوامی جی کا یہ نظریہ ساری دنیا ایک خاندان ہے، رواداری کی بہترین مثال ہے۔ ان کے اس نظریہ سے ساری دنیا کے کروڑوں عوام متاثر ہوئے۔ اسی نظریہ سے ہندوستان کی شناخت قائم ہوئی اور آج اسی نظریہ کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ وزیراعظم نے 1893ء میں شکاگو میں سوامی وویکا نند کے خطاب کا بھی ذکر کیا اور کہاکہ ہر ایک ہندوستانی کو بلا لحاظ مذہب و ملت مذہبی احترام اور رواداری کے اصولوں پر کاربند رہنا چاہئے۔ پی ٹی آئی کے بموجب سونیا گاندھی نے آج سوامی وویکا نندا کے ورثہ کی یاد تازہ کرتے ہوئے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ ہر قسم کے مذہبی تعصب کے خلاف صف آراء ہوجائیں جس سے اس علاقہ کو خطرہ لاحق ہے۔ صدر کانگریس کے اس بیان کو بی جے پی اور نریندر مودی پر بالواسطہ تنقید سمجھا جاسکتا ہے۔ سوامی ویویکا نند کی 150 ویں یوم سالگرہ تقاریب کے موقع پر یہاں منعقدہ یادگار تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے سوامی کی تعلیمات بالخصوص نوجوانوں کیلئے تعلیمات کی معنویت کی تائید کرتے ہوئے کہاکہ قوم کو چاہئے کہ وہ تعلیم حاصل کرنے، حکمرانی اور بہتر روزگار کیلئے نوجوانوں کی امیدوں کو ناکام نہ کریں۔ سوامی جی کے الفاظ آج اور بھی زیادہ وزن رکھتے ہیں کیونکہ ہر قسم کے مذہبی تعصب سے بہت سی اقوام اور خودہمارے علاقے کے امن و امان کیلئے خطرہ پیدا ہورہا ہے۔ سونیا گاندھی نے بتایاکہ سوامی وویکا نندا کے نظریات کو نوجوان ہندوستانیوں کی نئی نسل کو تہہ دل و دماغ سے قبول کرنا چاہئے اور تعصب کے خلاف لڑنا چاہئے۔ ان کا بیان اہمیت رکھتا ہے جبکہ انہوں نے بالواسطہ حوالہ بی جے پی کو دیا جس کی سیاست کی کانگریس نے فرقہ وارانہ ومسلکی کی حیثیت سے مذمت کی ہے۔ بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی کا جنہوں نے سوامی وویکانندا کے نام پر انتخابات سے قبل نوجوانوں سے اپیل کی تھی کے تذکرہ کے بغیر انہوں نے بتایاکہ ان کی (سوامی) تعلیمات فرقہ وارانہ امن و امان و ہم آہنگی پرمبنی ہے۔ انہوں نے عالمی مذاہب کانفرنس سے ان کے خطاب کی یاد دہانی کی۔ نوجوان نسل کو راغب کرنے ویویکا نندا کی یوم پیدائش تقاریب میں سونیا گاندھی کی موجودگی اہمیت رکھتی ہے جبکہ بی جے پی نے گذشتہ سوامی کے ورثہ کے حامل ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ انہوں نے بتایاکہ سوامی کی تعلیمات ان سے کہتی ہیں کہ ہم کوتاہ ذہنی اور خود غرضانہ مقاصد کا شکار نہ بنیں۔

Manmohan Singh and Sonia Gandhi say religion 'cannot condone hatred' in tribute to Swami Vivekananda

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں