راشٹرپتی بھون کو اسپتال میں تبدیل کرنے گاندھی جی کی خواہش تھی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-13

راشٹرپتی بھون کو اسپتال میں تبدیل کرنے گاندھی جی کی خواہش تھی

بابائے قوم مہاتما گاندھی کی خواہش تھی کہ رائے سینا ہلس پر تعمیر شدہ 340 کمروں کے وسیع و عریض راشٹرا پتی بھون کو اسپتال کی شکل دے دی جائے لیکن وزیراعظم جواہر لعل نہرو اس کیلئے راضی نہیں ہوئے حالانکہ گورنر جنرل لارڈ ماؤنٹ بیٹین اس کیلئے تیار تھے۔ مشہور مورخ شنکر گھوش نے اپنی کتاب جواہر لعل نہرو آٹو بائیو گرافی میں درج کردہ تاریخی ثبوتوں کے ذریعہ بتایا ہے کہ جب ملک آزاد ہورہا تھا تب گاندھی جی کی خواہش تھی کہ نئی حکومت سادگی سے رہے اور اس نوآزاد ملک کے وزراء اسراف کے بجائے عوام کی بھلائی کیلئے سرکاری رقم خرچ کریں۔ یہی سوچ کر گاندھی جی نے مشورہ دیا تھا کہ گورنر جنرل اور ریاستوں کے گورنر وسیع و عریض رہائش گاہ کو ترک کرکے چھوتے گھروں میں رہیں۔ جب ہندوستان آزاد ہوا تو گاندھی جی نے ماؤنٹ بیٹین سے راشٹریہ پتی بھون کو اسپتال میں بدلنے کا مشورہ دیا۔ ماؤنٹ بیٹین نے ان کے مشورہ پر نا اتفاقی کااظہار نہیں کیا۔ گاندھی جی نے خط لکھ کر شکریہ بھی ادا کیا تھا لیکن نہرو نے اطلاع دی کہ گورنر جنرل کیلئے دوسری رہائش گاہ نہیں ڈھونڈی جاسکتی۔ کتاب میں تحریر ہے کہ یہ متبادل رہائش گاہ تین مورتی بھون ہوسکتی تھی جو برطانیہ کے فوجی سربراہ برائے مشرق کی رہائش گاہ ہوا کرتی تھی۔ کتاب میں لکھا ہے کہ وزیراعظم بننے کے بعد نہرو یارک روڈ میں واقع معمولی رہائش گاہ سے وسیع و عریض تین مورتی بھون میں چلے گئے۔ ان کے اس اقدام کی کٹر گاندھی وادیوں نے زبردست مخالفت کی لیکن اس کی پرواہ کئے بغیر باقی وزراء بھی نئی دہلی میں انگریز افسروں کیلئے بنائے گئے وسیع وعریض بنگلوں میں چلے گئے۔ یہی نہیں نہرو نے عام آدمی کی پہچان دھوتی کرتے ترک کرکے اچکن اور شیروانی پہننا شروع کردیا۔ گاندھی جی کے قتل بعد سردار ولبھ بھائی پٹیل نے کہاکہ نہرو کے یارک روڈ پر واقع رہائش گاہ پر سلامتی کے اطمینان بخش انتظامات کئے جاسکتے جس میں وہ عبوری حکومت بننے کے بعد ستمبر 1946ء سے رہ رہے تھے۔ پٹیل نے مشورہ دیا تھا کہ نہرو کو تین مورتی بھون میں چلے جانا چاہئے۔ جب پٹیل نے اس سلسلے میں نہرو سے بات کی تو انہوں نے اس سلسلے میں ہاں یا نہ نہیں کہا۔ اس کے بعد ماؤنٹ بیٹین نے وزیراعظم کی باضابطہ منظوری کے بغیر وزراء کو کیبینٹ میمو بھیجا۔ اس کے بعد کابینہ نے اس تبدیلی کو قبول کرلیا۔ سادگی پسند گاندھی جی کو کانگریس کا یہ فیصلہ بھی پسند نہیں آیا جس میں 1937ء میں اس نے اپنے وزیروں کو کم تنخواہ کے طورپر 500روپئے فی ماہ لینے کی ہدایت کی تھی۔ اس پر بھی گاندھی جی نے نہرو کو خط لکھ کر کہا تھا کہ بڑے گھر اور کار بھتہ کے ساتھ500روپئے ماہانہ تنخواہ پر زبردست نکتہ چینی ہورہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ میں جتنا زیادہ غور کرتا ہوں یہی سمجھتا ہوں کہ اس طرح کا اسراف غیر مناسب ہے۔

Gandhi wanted Rashtrapati Bhavan to be converted into a hospital

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں