مصر میں جمہوری انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر 49 ہلاکتیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-27

مصر میں جمہوری انقلاب کی سالگرہ کے موقع پر 49 ہلاکتیں

قاہرہ/طرابلس
(پی ٹی آئی/اے ایف پی)
مصرمیں2011ء کے انقلاب کی تیسری سالگرہ کے موقع پرحکومتی حامیوں اورمخالفین کے درمیان جھڑپوں میں24گھنٹوں کے دوران کم ازکم49افرادہلاک ہوگئے۔مصرمیں سابق صدرحسنی مبارک کاتختہ الٹے جانے کے3سال مکمل ہونے پرفوج کے حامیوں اورمعزول صدرمحمدمرسی کی جماعت اخوان المسلمون کے حامیوں کے درمیان جھڑپوں میں متعددافرادزخمی بھی ہوئے ہیں۔وزارت صحت نے اتوارکوایک بیان میں کہاہے کہ جھڑپوں میں247افرادزخمی بھی ہوئے ہیں۔وزارت کے مطابق احتجاجی مظاہروں کے دوران1079افرادکوحراست میں بھی لیاجاچکاہے۔اسلام پسندمحمدمرسی کوگزشتہ سال جولائی میں صرف ایک سال اقتدارمیں رہنے کے بعد مصرکے فوجی جنرل سیسی نے اقتدارسے برطرف کردیاتھا۔اس کے بعدسے سیکورٹی فورسزنے خونی آپریشن شروع کررکھاہے،جس میں کم ازکم ایک ہزارافرادہلاک ہوگئے ہیں،جبکہ ہزاروں کی تعدادمیں اسلام پسندوں سمیت اخوان المسلمون کے اہم سرکردہ رہنماؤں کوحراست میں لے لیاگیاہے۔لیبیامیں تعینات مصرکے سفیراوران کاعملہ لیبیاسے روانہ ہوگیا۔اغواکے واقعات کے بعدمصری سفیراوران عملہ نے لیبیاکاتخلیہ کردیا۔مصرکے سفیراپنے چندساتھیوں کے اغواکے واقعات کے بعدلیبیاسے روانہ ہوگئے۔سفیرکے ساتھ طرابلس کے سفارت خانہ کے50کے قریب عملہ بھی طرابلس سے روانہ ہوگیا۔یہ بات دفترخارجہ نے بتائی۔مصری سفیرنے سلامتی وجوہات کی بناپرلیبیاچھوڑنے کافیصلہ کیا۔لیبیاکے حکام اغواکردہ افرادکورہاکروانے کی کوشش کررہے ہیں۔وزیرانصاف صالح مرغانی نے کہاکہ مصرمیں جمعہ کے دن لیبیاکے باغی کمانڈرکوگرفتارکرلیاگیا۔مصری عملہ کے چندارکان کے اغواکواس گرفتاری سے مربوط کیاجارہاہے۔مصرمیں گرفتارباغی کمانڈرنے2011میں معمرقذانی کااقتدارختم کرنے اہم کردارانجام دیاتھا۔لیبیاکے باغی کمانڈرکواشبان اسکندریہ میں گرفتارکیاگیا۔اس واقعہ کے بعدنے لیبیامیں مصری سفارتی عملہ کے چندارکان کااغواہوا۔دفترخارجہ اس دوران کہاکہ لیبیاکمانڈرکی گرفتاری کے تعلق سے مصرسے معلومات حاصل کی جارہی ہے اوران کی رہائی کامطالبہ کیاگیاہے۔لیبیامیں اغواکاروں نے کل مصری سفارت خانہ کے کلچرل اثاثی اورسفارتی عملہ کے تین ارکان کاکل اغواکیا۔اس سے ایک دن قبل ایک اورمصری عہدیدارکااغواہواتھا۔مصرکی وزارت خارجہ کے ترجمان بدعبدالمتی نے اس اغواکی تصدیق کی۔لیبیاکے کمانڈرشبان کوحراست میں لینے کی تصدیق کی گئی ہے۔مصرمیں انہیں حراست میں لیاگیا۔مصری وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہاکہ اگرکمانڈراشبان کسی جرم کے مرتکب نہیں ہیں توانہیں رہاکردیاجائے گا۔مصری وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہاکہ لیبیامیں واقع مصری سفارت خانہ کاعارضی تخلیہ کیاجارہاہے۔یہ تخلیہ احتیاطی اقدام کے طورپرکیاجارہاہے۔معمرقذافی کے خلاف کامیاب انقلاب کے بعدلیبیاکے حکام انقلاب میں حصہ لینے والے ملسح گروپوں پرکنٹرول حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں ۔یہ گروپ اپنی اپنی برتری منوانے کی کوشش کررہے ہیں۔اغواکے واقعات بھی اس کی ایک کڑی ہے۔2011میں معمرقذافی کااقتدارختم کرنے میں کئی گروپوں نے حصہ لیا۔یہی گروپ اپنی برتری منوانے کوشاں ہیں اورحکومت ان پرکنٹرول کرنے کی مسلسل کوشش کررہی ہے۔لیبیاکے مسلح گروپوں نے اپنے اپنے علاقے حکمرانی قائم کرلئے ہیں۔یہ مسلح گروپ اپنے اپنے نظریات اورعلاقائی وابستگی کے ساتھ اپنے اپنے علاقوں میں سرگرم ہیں۔حکومت ان گروپوں پرکنٹرول حاصل کرنے کی جدوجہد کررہے ہیں لیکن ابھی حکومت کوکامیابی نہیں ملی ہے۔
Egypt clashes kill 49 on third anniversary of revolution

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں