شام میں برطانوی اور یوروپی نوجوانوں کی تربیت کا انکشاف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-22

شام میں برطانوی اور یوروپی نوجوانوں کی تربیت کا انکشاف

لندن
( پی ٹی آئی)
القاعدہ ، شام میں بشار الا سد فورسیز سے بر سر پیکار برطانوی اور یوروپی شہریوں کی نہ صرف تربیت بلکہ ان کی حوصلہ افزائی بھی کر رہا ہے تاکہ وہ مکمل جہادی بن کر وطن لوٹنے کے بعد اپنی مادری سر زمین پر کار بم اور خود کش حملوں کا سلسلہ شروع کردیں۔ القاعدہ کے ایک منحرف رکن نے بتا یا کہ برطانیہ ، یوروپ اور امریکہ سے نئے افراد کی بھرتیوں کے بعد انہیں مغرب مخالف انتہا پسند نظریہ کا حامل بنا یا جارہا ہے۔ دی ٹیلی گراف نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتا یا کہ اس تربیت اور حوصلہ افزائی کا مقصد ان کی وطن واپسی پر اندرون ملک خودکش اور بم حملوں کے لیے انہیں تیار کرنا ہے۔ اخبار نے اسلامک اسٹیٹ آف عراق و شام کے منحرف رکن کے حوالہ سے بتا یا کہ شام پہنچنے والے برطانوی نوجوانوں کی ذہن سازی کٹر مذہبی انتہا پسند کر رہے ہیں۔ صدر بشار الا سد کی وفادار افواج سے بر سر پیکار باغیوں کے شانہ بشانہ لڑنے والے ارکان اسلامی اسٹیت آف عراق و الشام انتہائی خطرناک و خوفناک گروپ ہے۔ سابق جہادی، مراد نے مزید بتا یا کہ یہ غیر ملکی نوجوان 9/11اور لندن بم دھماکوں پر فخر و ناز کا اظہار کرتے ہیں۔ برطانوی، فرانسیسی اور امریکی مجاہدین جب کھبی ایک کمرہ میں اکھٹا ہوتے ہیں تو وہ یوروپی اور امریکی شہریوں میں بم دھماکوں پر ہی بات چیت کرتے ہیں اور ہر شخص (مجاہد) اپنی پسند کا مقام بتا تا ہے۔ یہاں تک کہ وہ خود کش دھماکہ کرنے کے خواہشمند ہوتے ہیں۔ امریکی شہری اور القاعدہ کے منحرف رکن مراد نے بتا یا کہ وہ خود بھی وائٹ ہاؤز میں خو د کش دھماکہ کرنے کا خواہشمند تھا۔ اس نے یہ بھی بتا یا کہ آئی ایس آئی ایس میں میرے بعض ساتھیوں نے بتا یا کہ ہمارا امیر ہمیں یوروپ روانہ کرنا چاہتا ہے جہاں مجھے نوجوانوں کی تربیت دینے کی ذمہ داری سونپی جائے گی۔ ساتھیوں نے یہ اطلاع بھی دی کہ آئی ایس آئی ایس قائدین نے مغربی نشانوں پر حملوں سے متعلق تبادلہ خیال بھی کیا۔ مراد کے تمام بیانات سیکیورٹی ایجنسیوں کے لیے باعث تشویش ہیں، خصوصی طور پر ایسے حالات میں کہ 500برطانوی شام کی لڑائی میں حصہ لے رہے ہیں۔ مراد نے بتا یا کہ تجربہ کار ( معمر) جہادیوں کی تعلیمات انتہا پسندی کی آخری حد ہیں۔ اس نے بتا یا کہ اس کا پورا گروپ صبح 5بجے ہی نیند سے بیدار ہوجاتا ہے جس کے بعد نماز فجر ادا کی جاتی ہے۔ پھر تلاوت قرآن کا دورشروع ہوتا ہے۔ اس کے بعد انہیں 2یا 3گھنٹوں تک فوجی تربیت دی جاتی ہے۔ فوجی تربیت میں کار بم دھماکے کرنے اور خودکش کمر بند استعمال کرنے کی تربیت بھی شامل ہوتی ۔ اس نے بتا یا کہ اب میرے گروپ میں شامل ہر جہادی کو یہ ہنر آتا ہے۔ کمر کے گرد دھماکہ خیز مادوں کی پٹیاں باندھ کر میدان جنگ میں جانے کا مقصد خود کو اغوا یا گرفتاری سے محفوظ رکھنا ہے۔ سچ تو یہ ہے کہ تربیت کا آغاز اسی سے ہوتا ہے کیونکہ کمر کے گرد دھماکو اشیاء کی پٹی باندھنا انتہائی آسان ہے۔ مراد نے تاہم یہ نہیں بتا یا کہ برطانوی نوجوان کس طرح سفر کرکے شام پہنچ رہے ہیں۔
Al-Qaeda training Britons, Europeans to carry attacks at home

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں