مظفر نگر فساد متاثرین نے راہل گاندھی کا قافلہ روک دیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-23

مظفر نگر فساد متاثرین نے راہل گاندھی کا قافلہ روک دیا

مظفر نگر
( پی ٹی آئی)
مظفر نگر فساد متاثرین نے آج نائب صدر کانگریس راہول گاندھی کے قافلہ کا راستہ روک دیا اور سیاہ جھنڈیاں دکھاتے ہوئے اپنے غم و غصہ کا اظہار کیا۔ راہول گاندھی نے پہلے سے اعلان کے بغیر آج اچانک اتر پردیش کے ضلع شاملی میں مسلم اکثریتی علاقہ ملک پور کے ریلیف کیمپس کا دورہ کیا اور متاثرین سے تبادلہ خیال کیا۔ کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے آج مظفر نگر فسادات کے متاثرین سے جو ریلیف کیمپوں میں پناہ لئے ہوئے ہیں۔ اپنے گھروں کو واپس ہوجانے کی خواہش کی اور کہا کہ جنھوں نے فرقہ وارانہ فساد کروائے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ متاثرین کیمپوں میں رہیں کیوں کہ اس سے انہیں ( فساد سازشیوں کو ) فائدہ پہنے گا۔ راہول گاندھی نے اترپردیش کے ضلع شاملی میں فساد متاثرین کے کیمپوں کا آج صبح مسلم اکثریتی علاقہ ملک پور سے آغاز کیا جہاں انھوں نے متاثرہ مسلمانوں سے ان کے مسائل سے واقفیت حاصل کی۔ انھوں نے اس موقع پر کہا کہ جن لوگوں نے فساد کروائے ہیں وہ چاہتے ہیں کہ متاثرین اپنے گھروں کو واپس نہ جائیں ۔ وہ چاہتے ہیں کہ متاثرین اپنے دیہاتوں سے دور رہیں۔ اس میں ان کا فائدہ ہے۔ راہول نے کہا، میں جانتا ہوں یہ مشکل ہے اور آپ کو اپنی جانوں کا خوف بھی لاحق ہے لیکن ہمیں اس سے آگے بڑھ کر سوچنے کی ضرورت ہے۔ دو ر رس طور پر یہ کوئی بہتر بات نہیں ہے۔ اب یہ پیام جا چکا ہے کہ آپ اپنے مواضعات کو واپس نہیں جائیں گے۔ فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دینے والے یہی چاہتے ہیں۔ راہول کی اس اپیل کا فسادیوں کے حملوں سے خوفزدہ متاثرین پر کوئی اثر نہیں ہوا ۔ متاثرین میں سے یہ آوازیں صاف طور پر سنی گئیں کہ وہ اپنے گھروں کو واپس ہونا نہیں چاہتے کیونکہ انہیں دوبارہ حملوں کا خوف ہے۔ گاندھی نے قریبی کھرگان کیمپ میں بھی متاثرین سے تبادلہ خیال کیا جہاں کانگریس نے میڈیکل کیمپس لگائے تھے۔ نائب صدر کانگریس شاملی اور مظفر نگر اضلاع میں نصف درجن سے زائد کیمپوں کا دورہ کرنے کا پروگرام رکھتے ہیں۔ متاثرین میں سے ایک شخص نے کہا کسی سینئر لیڈر نے پہلی مرتبہ کیمپ کا دورہ کیا ہے۔ متاثرین نے گاندھی سے کہا کہ جب تک فسادات کے پس پردہ اصل سازشوں کو مجرموں کے کٹہرے میں نہ لا یا جائے وہ اپنے گھروں کو واپس ہونے کی ہمت نہیں کرسکتے ۔ یاد رہے کہ ریاست میں سردی لہر کے نتیجہ میں کیمپوں میں کئی بچوں کی اموات ہوچکی ہیں جس پر ایک نیا تنازعہ اٹھ کھڑا ہوا۔ راہول گاندھی کے ساتھ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری مدھو سدن مستری بھی تھے جنہوں نے الزام لگایا کہ ریاستی حکومت نے کیمپوں میں خوراک اور پینے کے پانی جیسے بنیادی ضرورت کی اشیاء تک فراہم نہیں کی۔ ریلیف کیمپوں میں بچوں کو اموات کا مسئلہ گزشتہ ہفتہ پارلیمنٹ میں بی ایس پی کی جانب سے اٹھا یا گیا ۔ سپریم کورٹ نے بھی ریلیف کیمپوں میں تقریبا 40بچوں کی اموات پر 12دسمبر کو اس سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران سنجیدہ نوٹ لیا اور حکومت اتر پردیش کو ہدایت دی کہ کیمپوں میں فی الفور سردی سے بچاؤ کے اقدامات کئے جائیں۔ ضلع کے اعلی عہدیدار بھی کانگریسی وفد کے ساتھ تھے جنھوں نے امدادی کیمپوں میں حکومت کی جانب سے کئے گئے انتظامات سے قائدین کو واقف کراویا۔ انھوں نے بتا یا کہ متاثرین کو معاوضہ اور کیمپوں میں راحتی اقدامات پر تاحال 44کروڑ روپے خرچ کئے جاچکے ہیں۔ شاملی میں 4اور مظفر نگر کے ایک کیمپ میں اب بھی 4,800متاثرین پناہ لئے ہوئے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں