انسداد فرقہ وارانہ تشدد بل پر نریندر مودی کا اعتراض - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-06

انسداد فرقہ وارانہ تشدد بل پر نریندر مودی کا اعتراض

انسدادفرقہ وارانہ تشدد بل پیش کرنے کے لئے2014ء کے لوک سبھاانتخابات سے قبل کاوقت چننے کی حکومت کی تدبیر پرسوالیہ نشان لگاتے ہوئے بی جے پی کے وزیراعظم عہدہ کے امیدوارنریندمودی نے آج کہاکہ مجوزبل ڈھنگ سے تیارنہیں کیاگیاہے۔اس کامسودہ ناقص ہے اوریہ تباہی کاپیش خیمہ ہے۔وزیراعظم منموہن سنگھ کے نام ایک مکتوب میں چیف منسٹر گجرات نریندرمودی نے مجوزانسدادفرقہ وارانہ تشدد(انصاف اوربحالی تک رسائی)بل2013کی سخت مخالفت کی۔مودی کایہ مکتوب اس طرح کی اطلاعات کے درمیان آیاہے کہ حکومت آج سے شروع ہونے والے سرمائی اجلاس کے دوران ہی یہ بل پیش کرنے والی ہے۔مودی نے کہاکہ یہ بل ریاستی حکومتوں کے اختیارات سلب کرنے کی کوشش ہے اس لئے ریاستی حکومتوں،سیاسی جماعتوں پولیس اورسلامتی ایجنسیوں جیسے متعدد متعلقہ حلقوں اورافراد کے ساتھ زیادہ بڑے پیمانے پرصلاح ومشورہ کرکے ایسی کوئی تدبیرکرنی چاہئے۔مودی نے کہاکہ اپنی حکومت میں چیف منسٹرکی حیثیت سے وہ یہ سمجھتے ہیں کہ ان کی ریاست فرقہ وارانہ تشددکے سلسلہ میں حساس ہے اگرچہ ایک دہائی سے گجرات میں کوئی فسادنہیں ہوا۔وہ اس بات سے متفق ہیں کہ فرقہ وارانہ تشددکی روک تھام کے سلسلے میں چوکنا رہناچاہئے لیکن اس بل کاوقت اوراس کاموادمشتبہ ہے۔انہوں نے کہاکہ مرکزاس بل کوپارلیمنٹ میں پیش کرنے میں عجلت دکھارہی ہے اورلوک سبھاانتخابات سے پہلے ایسی کوئی کوشش مشکوک کہلائے گی۔یہی کیاجائے گاکہ یہ ووٹ بینک کی سیاست کے زیراثراٹھایاگیاقدم ہے۔اس میں فرقہ وارانہ تشددکی روک تھام کے لئے کوئی حقیقی فکری مندی نہیں۔سینئربی جے پی لیڈرمرلی منوہرجوشی نے نامہ نگاروں سے کہاکہ مجوزہ انسدادفرقہ وارانہ تشددبل بذات خودفرقہ پرست ہے۔بی جے پی کے نائب صدرمختارعباس نقوی نے مجوزہ قانون کوفرقہ وارانہ بل کانام دیاجبکہ پارٹی کے سینئر لیڈروینکیانائیڈنے الزام لگایاکہ کانگریس فرقہ وارانہ مذہبی تعصب کے خطوط پرملک کوتقسیم کرنے کی کوشش کررہی ہے۔وینکیانائیڈونے دعوی کیاکہ نجوزہ فرقہ وارانہ فسادات بل کے منظورکرانے سے ملک میں سماجی امن اورفرقہ وارانہ ہم آہنگی خطرہ میں پڑجائے گی۔پارلیمنٹ کے احاطے میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے راجیہ سبھامیں بی جے پی کے ڈپٹی لیڈرروی شنکرپرسادنے کہاکہ مجوزہ بل ملک میں پھوٹ ڈالنے کی کوشش ہے۔اس کاایک مقصدریاستوں کے حقوق چھیننا بھی ہے۔اگرحکومت یہ بل لائے توہم لوگ اس کی مخالفت کریں گے۔اس دوران وزیرمملکت برائے منصوبہ بندی وپارلیمانی امورراجیوشکلانے اس سوال پربی جے پی کو بڑی تنقیدکانشانہ بنایا۔شکلانے کہاکہ ہم لوگ فرقہ وارانہ تشددکی روک تھام کے بل پربہت دنوں سے کام کررہے ہیں۔یہ بل منظورکرانے کی کوشش سے ووٹ بینک کی سیاست نہیں کی جاری ہے بلکہ نریندرمودی اس بل پرووٹ بینک کی سیاست کررہے ہیں،شکلانے مزیدلکھاکہ نریندرمودی کی عادت ہے کہ وہ ہرچیزکوتوڑمروڑکرپیش کرتے ہیں اورسیاسی فائدے کیلئے ہرچیزمیں تنازعہ کھڑکرنے کی عادی ہیں۔

Anti-communal violence Bill a recipe for disaster: Narendra Modi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں