نریندر مودی کی سوچ جمہوریت کیلئے خطرہ - گہلوٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-23

نریندر مودی کی سوچ جمہوریت کیلئے خطرہ - گہلوٹ

نریندرمودی کی سوچ وخیالات جمہوریت کیلئے خطرہ:گہلوٹ
فرقہ وارانہ اشتعال انگیزی کے ذریعہ راجستھان میں کامیابی حاصل کرنے کاالزام
نئی دہلی
(پی ٹی آئی)
سابق چیف منسٹرراجستھان اشوک گہلوٹ نے آج کہاہے کہ نریندرمودی کی سوچ اوران کے خیالات ہندوستان کی جمہوریت کیلئے ایک خطرہ ہیں۔انہوں نے الزام عائدکیاکہ نریندرمودی نے حالیہ اسمبلی انتخابات کے دوران راجستھان میں فرقہ وارانہ اشتعال پھیلایاجس کے نتیجہ میں کانگریس کوبری طرح شکست کاسامناکرناپڑا۔انہوں نے مودی کے حربوں کوگوئبلزکے اقدامات قراردیاجس کے نتیجہ میں راجستھان میں بی جے پی کوجیت حاصل ہوئی۔انہوں نے کہاکہ راجستھان میں کانگریس کوہزیمت حیرت ناک سے زیادہ ہے۔میرااحساس ہے کہ ریاست میں کوئی مخالف حکومت لہرنہیں تھی۔اگرہوتی بھی توحالات میں اتنی بری تبدیلی نہیں آتی۔62سالہ قائدپی ٹی آئی کوانٹرویودے رہے تھے۔انہوں نے زوردے کرکہا مودی کی سوچ اوران کے خیالات ہندوستان کی جمہوریت کیلئے خطرہ ہیں۔انہوں نے راجستھان میں انتخابی نتائج جوکانگریس کی شکست نہیں بلکہ فرقہ پرست طاقتوں کی جیت قراردیا۔واضح ہوکہ راجستھان کی200رکنی اسمبلی کیلئے منعقدہ انتخابات میں کانگریس کاحالیہ مظاہرہ سب سے بدترین رہا۔اسے صرف21نشستیں حاصل ہوئیں۔ایمرجنسی کے بعد1977میں منعقدہ انتخابات میں کانگریس کو41نشستیں حاصل ہوئی تھیں،یہی اس کا اب تک کابدترین مظاہرہ تھاتاہم حالیہ انتخابات میں کانگریس مزیدلی کاشکارہوئی۔انہوں نے الزام عائدکیاکہ ماحول کوفرقہ واریت سے آلودہ کرنے کیلئے خصوصی اقدامات روبہ عمل لائے گئے۔خاص طورپرسوشل میڈیاکااستعمال کرتے ہوئے نوجوان نسل کونشانہ بنایاگیااوران میں فرقہ پرستی کازہرگھول دیاگیا۔انہوں نے مودی کے حربوں کوگوئبلزکاپروپگنڈہ قراردیاکہ سومرتبہ جھوٹ بولوتاکہ وہ لوگوں کوسچ نظرآئے۔بی جے پی اورنریندرمودی نے ایسے ہی طریقے اختیارکرکے سیاسی کھیل رچائے۔انہوں نے جھوٹ اوربے بنیادباتوں کی تبلیغ کی۔اشوک گہلوٹ نے کہاکہ یہ سب ملک کے مفادمیں نہیں ہے۔یہ الزام عائدکرتے ہوئے کہ نریندرمودی نے راجستھان میں بھی گجرات کے حربے اختیارکئے،انہوں نے یاددلایاکہ گجرات میں بی جے پی نے ایک بھی مسلم امیدوارکوٹکٹ نہیں دیااورایسے حربوں کااستعمال کیاجن سے ہندومشتعل ہوتے ہیں۔نتیجہ میں ان کاووٹ سیدھے بی جے پی کے کھاتے میں چلاگیا۔اس کاعلاوہ مہنگائی کامسئلہ بھی ایک اہم عنصر رہا۔اس کے ساتھ انہوں نے یہ دلیل بھی دی کہ شہریوں کی قوت خریدمیں بھی اضافہ ہوا۔کانگریس پارٹی کے وزارت عظمی امیدوارکے بارے میں پوچھے جانے پراشوک گہلوٹ نے کہاکہ اس عہدہ کیلئے راہول گاندھی فطری انتخاب ہیں۔ان سے پوچھاگیاتھاکہ عام انتخابات میں کانگریس مہم کی قیادت کون کررہاہے؟جنوری میں منعقدہ جئے پور چنتن شیورکے دوران اشوک گہلوٹ نے کلیدی رول اداکرتے ہوئے راہول گاندھی کوپارٹی کے نائب صدرکے عہدہ تک پہنچادیاتھا۔اشوک گہلوٹ نے حالیہ اسمبلی انتخابات کے دوران گاندھی۔نہروخاندان کونشانہ بنانے کی بھی مذمت کی۔انہوں نے کہاکہ الہ آباد کے آنندبھون کوقوم کے نام وقف کردینے کے باوجوداس خاندان کونشانہ بنایاجارہاہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں