چکمگلور میں اشرار کی جانب سے یقین شاہ ولی درگاہ کی بےحرمتی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-29

چکمگلور میں اشرار کی جانب سے یقین شاہ ولی درگاہ کی بےحرمتی

یہاں کے ایم جی روڈ کے قریب واقع یقین شاہ ولی درگاہ کے احاطہ میں شرپسندوں کی طرف سے گندگی پھینکے جانے کے سبب مسلم طبقہ سے تعلق رکھنے والے نوجوانوں نے برہمی کااظہار کرتے ہوئے احتجاج کیا۔ جس کے سبب حالات کشیدہ ہوگئے۔ حالات کو قابو میں کرنے کیلئے پولیس کو لاٹھی چارج کرنا پڑا، آج صبح یہ واقعہ پیش آیا۔ درگاہ پر گندگی پھینکے جانے کی خبر جیسے ہی شہر میں پھیلی لوگوں کا ہجوم جمع ہوگیا اور اس احتجاجی مظاہرے کے گئے۔ شرپسندوں کی اس حرکت کی مذمت کرتے ہوئے لوگوں کے ہجوم نے دکانیں بند کرانا شروع کردیں اور جلوس کی شکل میں نکل پڑے۔ لوگوں کے جلوس کو پولیس نے روکنے کی کوشش کی۔ اس دوران پتھراؤ بھی کیا گیا۔ پولیس نے مشتعل ہجوم پر لاٹھی چارج کردیا۔ پولیس نے حالات پر قابو پانے کی غرض سے شہر میں امتناعی احکامات جاری کردئیے ہیں۔ پولیس نے احتیاطی اقدامات کیلئے اڈپی اور شیموگہ اضلاع سے افزود پولیس فورس طلب کرلی ہے۔ سینئر افسران چکمگلور پہنچ چکے ہیں۔ حالات کشیدہ مگر زیر قابو بتائے جارہے ہیں۔ پولیس نے درگاہ شریف کی بے حرمتی کے بعد پیدا ہونے والی ناراضگی اور حالات کو سازگار بنانے کیلئے امن اجلاس بھی کیا۔ دریں اثناء سابق مرکزی وزیر سی کے جعفر شریف نے چکمگلور کے چند عمائدین سے رابطہ کرکے حالات کی جانکاری لی۔ مسٹر جعفر شریف نے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس اور وزیر داخلہ کے جے جارج سے رابطہ قائم کیا اور بتایاکہ چکمگلور میں دتہ مالے جینتی کے دن سے ہی وہاں ماحول کو بگاڑنے اور اقلیتوں کو اشتعال دلانے کی کوششیں ہورہی تھیں۔ اس بات کو دھیان میں رکھ کر چکمگلور شہر اور آس پاس کے علاقوں میں معقول پولیس بندوبست کیا جائے اور شرپسندوں پر کڑی نظر رکھی جائے۔ احتجاجیوں پر لاٹھی چارج کے دوران ضرورت سے زیادہ تشدد کرنے والے پولیس والوں کو بھی کنٹرول میں رکھنے کی ہدایت دی جائے۔ مسٹر جعفر شریف نے کہاہے کہ انہوں نے چکمگلور کے ایس پی اور ڈپٹی کمشنر اور وہاں کی سماجی تنظیموں سے رابطہ قائم کر رکھا ہے اور عوام کو مشتعل ہوکر کوئی غلط قدم نہ اٹھانے کی اپیل بھی کی ہے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں