سرخ صندل کی اسمگلنگ میں ملوث 100 افراد گرفتار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-17

سرخ صندل کی اسمگلنگ میں ملوث 100 افراد گرفتار

آندھرا پردیش ریاستی پولیس نے آج یہاں سرخ صندل کی اسمگلنگ میں ملوث 100 سے زائد افراد کو گرفتار کرلیا جو کل (اتوار) ضلع چتور کے سیشا چلم جنگلات میں2عہدیداران جنگلات کے قتل میں مبینہ طورپر ملوث تھے۔ گرفتار افراد سے اتوار کے حملہ میں ان کے رول پر پوچھ تاچھ کی جاے گی۔ حملہ میں 2 عہدیداروں کو ہلاک اور دیگر 3 کوزخمی کردیا گیا تھا۔ 2 اضلاع میں خصوصی ٹاسک فورس کی 3 ٹیموں نے تلاشی کارروائی کے دوران اتوار کی رات سے گرفتاریوں کو آغاز کیا تھا۔ بیشتر اسمگلروں کو ضلع کڑپہ کے ریلوے کڈورو اور رمامدورو ریلوے اسٹیشنس پر گرفتار کیا گیا جبکہ وہ چینائی جانے والی ٹرین میں سوار ہونے کی کوشش کررہے تھے۔ پولیس عہدیدار نے بتایاکہ اتوار کی شب کو بڑے پیمانے پر تلاشی کارروائی کا آغاز کیا گیا تھا تاکہ حملے کے بعد جنگلاتی علاقہ سے فرار ہونے والے اسمگلرس کو گرفتار کیا جاسکے۔ 200 سے زائد اسمگلرس نے مبینہ طورپر مندروں کے شہر تروپتی کے قریب سیشا چلم جنگلات میں کل صبح جنگلاتی عہدیداروں کی ایک ٹیم پر مبینہ حملہ کیا تھا۔ اس خوفناک حملہ میں 2عہدیداروں کو سنگباری کے ذریعہ ہلاک کردیا گیا تھا۔ زخمیوں کو تروپتی کے ایس وی آئی ایم ہاسپٹل میں شریک کردیاگیا۔ حملے سے اس علاقے میں سرخ صندل کی لکڑی کے سرقہ کرنے والوں کی بڑھتی ہوئی بے باکی کا اظہار ہوتا ہے جس سے محکمہ جنگلات کو دھکہ پہنچا ہے۔ محکمہ کے ملازمین حکومت سے مطالبہ کررہے ہیں کہ ان کے دفاع کیلئے انہیں اسلحہ سربراہ کئے جائیں۔ سرکاری عہدیداروں نے بتایاکہ 3ہزار سے زائد اسمگلرس کو گرفتار کرتے ہوئے رواں سال کے دوران 2500 میٹرک ٹن سرخ صندل کی لکڑی کو ضبط کیا گیا ہے۔ ضلع چتور اور اطراف و اکناف کے علاقہ جو سرخ صندل کیلئے شہرت رکھتے ہیں وہاں بیشتر گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔ نایاب لکڑی جس کی بین الاقوامی بازار میں فی ٹن قیمت 25 لاکھ روپئے ہوتی ہے جسے قوت باہ میں اضافہ کی ادویات اور موسیقی کے آلات و فرنیچر کی تیاری میں استعمال کیا جاتا ہے۔

Chittoor, Kadapa: Red Sandalwood Smugglers Arrested

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں