8/دسمبر نئی دہلی پی۔ٹی۔آئی
لوک سبھا انتخابات سے عین پہلے بی جے پی نے آج راجستھان اور مدھیہ پردیش میں شاندار کامیابیوں، چھتیس گڑھ میں اقتدار کی برقراری اور دہلی میں تشکیل حکومت کے قریب پہونچتے ہوئے کانگریس کو 4-0 سے بدترین شکست دی۔ بی جے پی نے کانگریس سے راجستھان کو چھین لیا جبکہ مدھیہ پردیش اور چھتیس گڑھ میں وہ اپنے آپ کو برقرار رکھنے میں کامیاب رہی۔ دہلی میں عام آدمی پارٹی نے جہاں کانگریس کا صفایا کردیا وہیں زعفرانی پارٹی کو مکمل اکثریت نہیں مل سکی۔ دہلی کی 70 رکنی اسمبلی میں بی جے پی 33 حلقوں پر کامیابی کے ساتھ واحد بڑی جماعت بن کر ابھری ہے جبکہ27 حلقوں پر کامیابی حاصل کرتے ہوئے دہلی کے سیاسی منظر نامے پر ابھرنے والی عام آدمی پارٹی نے کانگریس کو کافی پیچھے ڈھکیل دیا۔ چوتھی مرتبہ چیف منسٹر بننے کا خواب دیکھنے والی کانگریس کی بزرگ لیڈر شیلا ڈکشت کو کجریوال نے 25ہزار سے زائد ووٹوں سے شکست دی۔ چھتیس گڑھ میں چیف منسٹر رمن سنگھ کی قیادت میں حکمراں بی جے پی نے مخالف حکمرانی لہر کامقابلہ کرتے ہوئے تیسری مرتبہ کامیابی حاصل کی۔ 90 رکنی اسمبلی میں بی جے پی کو 46 نشستوں پر کامیابی ملی جبکہ 2 حلقوں میں ہنوز برتری حاصل ہوئی۔ اہم اپوزیشن کانگریس نے ووٹوں کی گنتی کے آغاز میں سخت مسابقت کا اشارہ دیا تھا لیکن اسے 36 نشستیں ملی اور 2 پر سبقت حاصل ہوئی۔ چیف منسٹر رمن سنگھ نے کانگریس کے مہلوک لیڈر اودے مدلیار کی اہلیہ الکا مدلیار کو 38 ہزار ووٹوں سے شکست دی۔ نکسلائٹس سے متاثرہ ریاست میں کانگریس کیلئے عوامی ہمدردی کو توقع کی جارہی تھی جہاں انتہا پسندوں کے ایک بڑے حملہ میں کانگریس کی ریاست کی قیادت کا تقریباً صفایا ہوگیا۔ مدھیہ پردیش میں شیوراج سنگھ چوہان کی قیادت میں بی جے پی نے اقتدار کو برقرار رکھا۔ راجستھان کی 200 رکنی اسمبلی میں 192 حلقوں کے نتائج کا اعلان کردیاگیا جبکہ ایک حلقہ میں رائے دہی ہونی ہے۔ ریاست میں بی جے پی کو 156 ، کانگریس کو 20نشستیں ملیں، 7 آزاد ارکان نے کامیابی حاصل کی۔ این پی پی نے 4، بی ایس پی نے 3 اور دیگر نے 2 حلقوں میں کامیابی حاصل کی۔ انتخابی نتائج کے اعلان کے ساتھ ملک بھر میں بی جے پی کے کارکنوں میں زبردست جوش و خروش دیکھا گیا اور تقریباً تمام بڑے شہروں میں بڑے جلوس نکالے گئے اور مٹھائیاں تقسیم کی گئیں۔ کئی مقامات پر آتشبازی کی گئی۔ دوسری جانب کانگریس کے ہیڈ کوارٹرس پرسناٹا چھایا ہواتھا۔ دیگر ریاستوں میں بھی کانگریس کے کیمپ پر خاموشی چھائی رہی۔ Congress washout in 4 states, BJP comes to power in 3 states
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں