قومی کمیشن برائے خواتین(این سی ڈبلیو) نے آج ڈائرکٹر سی بی آئی رنجیت سنہاسے،عصمت ریزی سے متعلق ان کے متنازعہ ریمارکس پروضاحت طلب کی ہے اورکہاہے کہ ان کے"بے حسی پرمبنی اورغیرذمہ دارانہ"بیان پرجواب کی وصولی کے بعدان کے استعفی کے لئے حکومت سے سفارش کی جاسکتی ہے۔سنہا کے بیان پرناپسند یدگی کااظہار کرتے ہوئے این سی ڈیلیونے ایک نوٹس وجہ نمائی جاری کی ہے اور ان کے بیان پراندرون24گھنٹے وضاحت طلب کی ہے۔رکن کمیشن نرملا سامنت پربھاولکرنے کہاکہ"انہوں نے (رنجیت سنہانے)ایک متنازعہ بیان دیاہے۔ہم،نہ صرف اس کی مذمت کرتے ہیں بلکہ اس کے خلاف احتجاج بھی کرتے ہیں۔وہ(رنجیت سنہا)،ایک ایسے اعلی عہدہ پرقائز ہیں اور بحیثیت محافظ قانون ایسابے حسی پرمبنی اور غیرذمہ دارانہ بیان وہ کیسے دے سکتے ہیں"۔پربھاولکرنے کہاکہ"اس(بیان)سے رنجیت سنہاکی بیمارذہنیت کاپتہ چلتاہے اورہمارااحساس ہے کہ اگرضروری ہوتوہم،وضاحت کی وصولی کے بعدان سے استعفی طلب کرنے کے لئے حکومت سے سفارش کرسکتے ہیں۔ہم مناسب کارروائی کریں گے اوراس امرکویقینی بنائیں گے کہ ایسی باتیں برداشت نہ کی جائیں"۔یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگاکہ ڈائرکٹر سی بی آئی نے جو"کھیل کود میں اخلاقیادت اورخلوص نیت۔ایک قانون کی ضرورت اورسی بی آئی کارول"کے موضوع پرایک اجلاس کے پیانل میں شریک تھے اورانہوں نے کل رات کہاتھاکہ ملک میں بٹنگ (جوہ)کوقانونی بنانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔اگرآپ بٹنگ پرامتناع عائدنہیں کرسکتے تویہ بات،ایساکہنے کے مماثل ہے کہ آپ عصمت ریزی کو نہیں روک سکتے،آپ سے لطف اندوز ہوتے ہیں"۔مارکسی لیڈربرنداکرت نے بھی رنجیت سنہا کے بیان کی مذمت کی ہے اوران سے استعفی کامطالبہ کیاہے۔انہوں نے کہاکہ"یقیناًمجھے حددرجہ تکلیف ہوئی ہے کہ ایک ذمہ دار عہدہ پرفائزافسر،جذبات کو ایساانتہائی مجروح کرنے والا بیان دے سکتاہے۔میں سمجھتی ہوں کہ اب ایک سخت پیام دینے کی ضرورت ہے کہ یہ(بیان)ناقابل برداشت ہے اورانہیں(سنہاکو)عہدہ چھوڑنا ہے"۔برنداکرت نے مزید کہاکہ"سوال،محض ریمارک کانہیں بلکہ اس عہدہ کا ہے جس پروہ(سنہا)فائزہیں۔
(یواین آئی)
ڈائرکٹرسی بی آئی رنجیت سنہانے عصمت ریزی سے متعلق اپنے ریمارکس پرآج اظہار معذرت کیاہے انہوں نے اپنے بیان میں کہاہے کہ"کسی کے جذبات مجروح ہوئے ہیں توہیں معذرت خواہ ہوں کیونکہ وہ(میرابیان)،غیرارادی طورپرتھا"۔سنہانے خواتین کے لئے اپنے زبردست احترام کااظہارکیا۔قبل ازیں سی بی آئی ایک ترجمان نے وضاحت کی تھی کہ سنہانے،کھیل کود کے میدان میں بٹنگ کوقانونی بنانے پرایک ایڈیٹرکے حاصل کردہ ندائی ووٹ کے پس منظر میں مذکورہ بیان دیاتھا۔سی بی آئی ڈائرکٹرنے کہاکہ"آر۔این سوانی اورراہول دراویڈکی رائے کے بعد میں نے اپنی رائے دی کہ بٹنگ کو قانونی بنایاجاناچاہئے اور اگرقوانین نافذنہیں کئے جاسکتے تواس کے معنی یہ نہیں ہیں کہ قوانین نہ بنائے جائیں۔
CBI chief regrets rape remark; NCW issues notice
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں