مغربی بنگال - آلو اور دیگر سبزیوں کی قیمت میں کمی نہیں ہوئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-07

مغربی بنگال - آلو اور دیگر سبزیوں کی قیمت میں کمی نہیں ہوئی

کئی مہینوں سے پیازاور سبزیوں کی قیمتیں کم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہیں،اب آلو کی قیمت بڑھ جانے سے عام لوگ متفکرنظرآرہے ہیں۔اس کے لئے ریاستی حکومت کو ابھی بہت حدتک ذمہ دار قراردیاجارہاہے کیونکہ وزرااور لیڈران کی نظرصرف پارٹیوں پر ہے کہ وہ کیابول رہی ہیں اور کیا کررہے ہیں۔خصوصاغریب اور متوسط طبقہ سبزیوں کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے اس قدر پریشان ہے کہ اسے اپنے اہل خانہ کے لئے محدود آمدنی میں کھانے کا انتظام کرنا مشکل ہورہاہے مگر اب تک حکومت غریب لوگوں کی پریشان کو دور کرنے میں سنجیدہ دکھائی نہیں دے رہی ہے۔سامان کے دام آئے روز بڑھ رہے ہیں۔اکثرسناجاتاہے کہ قیمتوں کو قابو میں کرنے کیلئے ٹاسک فورس بنائی گئی ہے۔سرکاری نرخ پر آلو،پیاز فروخت کرنے کا نظم کیا گیا ہے لوگوں کا کہناہے کہ چند مقامات پراس طرح کے اسٹال کگادینے سے عام لوگوں کی پریشانیاں نہیں دورہوں گی۔جولوگ شہر سے دورمضافات میں رہ رہے ہیں،ان کیلئے حکومت نے کیا انتظام کیاہے۔لوگوں کا بھی کہنا ہے کہ مسئلے کایہ پائیدارحل نہیں ہے۔حکومت کو چاہئے کہ ذخیرہ اندوزی کرنے والوں،دلالوں اور بڑے بڑے کاروباریوں پر خفیہ کارروائی کرے جو گوداموں اور کولڈاسٹوریج میں اشیاکو چھپاکررکھے ہوئے ہیں اور خراب موسم اور کم پیدوار کا بہانہ بناکرلوگوں کو لوٹ رہے ہیں۔حکومت کی ہدایت کہ آلو13روپے اور پیاز36روپے فروخت ہوں گے کے مطابق یہ چیزیں نہیں مل رہی ہیں۔صرف شہرہی نہیں اضلاع کے بازاروں میں بھی یہی صورت حال ہے آلو20روپے فروخت ہورہاہے توپیاز14اور15روپے پاؤ فروخت ہورہی ہے۔یہی حال سبزیوں کابھی ہے کریلا80روپے کلو،کدو30روپے فی عدد،بیگن59روپے کلو اور مچھلیوں کابھی وہی حال ہے۔لوگوں کا کہناہے کہ حکومت ضلع کے تمام تھانوں کو ہدایت کرے کہ وہ اپنے اپنے علاقے کے بازاروں پر کڑی نظررکھیں۔بعض لوگوں کایہ بھی کہنا ہے کہ وزیراعلی ممتابنرجی اپنے اہلکاروں کو ہدایت تودے رہی ہیں مگر ہدایت پر صحیح طریقے سے عمل درآمدنہیں ہورہاہے۔عمررسیدہ لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کے زمانے میں آلو اور پیاز کی قیمت معمول پر رہتی تھی تاکہ غریب سے بھی غریب آدمی کو زندگی گزارنے میں آسانی ہو۔مگر موجودہ حکومت ان چیزوں کو کنٹرول کرنے میں بالکل ناکام ہے۔ریاستی حکومت کی یقین دہانی کے باوجود شہر میں سبزیوں کی قیمتوں میں کوئی کمی نہیں آئی ہے۔منگل کو آلو اور پیاز کے ساتھ ساتھ بھنڈی،پلول،سیم،بیگن،کریلا،ٹماٹروغیرہ کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں۔لوگوں کو یہ سمجھ ہی نہیں آیاکہ آخر کیا کھائیں گے۔ایک طرف ریاستی حکومت چندمقامات پر آلواور پیاز فروخت کرکے اور چندمارکیٹوں میں چھاپہ مار کر میڈیاکے سامنے قیمتوں کو قابو میں کرنے کا دعوی کرتی نظرآرہی ہے۔تودوسری طرف کولکاتا کارپوریشن بھی بڑے بڑے دعوے اور وعدے کرنے سے پیچھے نظر نہیں آتا۔مگر حقیقت توکچھ اور ہے۔عام لوگ جس مہنگائی کی مارکوجھیل رہے ہیں اور بازاروں میں سبزیوں کو من مانی قیمت پر فروخت کیاجارہاہے اس سے حکومت اور کارپوریشن کے تمام تردعوے اور وعدے کھوکھلے ثابت ہورہے ہیں۔شہرکے بازاروں میں نہ توآلو13روپے میں فروخت ہورہاہے نہ ہی دیگر سبزیاں مناسب اور قیمتوں میں فروخت ہورہی ہیں۔اس طرح ریاستی حکومت کی ٹاسک فورس اور کارپوریشن کا محکمہ مارکیٹ کے رول پر سوالیہ نشان لگاگیاہے۔اس ضمن میں لوگوں کایہ کہناہے کہ اگر چھاپہ ماری ہورہاہے تو پر سبزیوں کی قیمتیں گھٹنے کے بجائے بڑھ کیوں رہی ہے۔اس کے علاوہ سرکاری آلو کی خریداری کرنے کو جب بازار پہنچ رہے ہیں تو ان کے ہاتھ آلو نہیں آتا۔ایسے میں لوگوں کا حکومت سے سوال ہے کہ13روپے والا آلو ان کو کب ملے گا۔

potato and other vegetable prices hike in WB

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں