hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں 2013-nov-07 |
سیاست نیوز
حکومت عوام کے لیے قابل دید عمارتیں تعمیر کرنے کے موقف میں تو نہیں ہے ، لیکن سابق حکمرانوں نے جو فن تعمیر کی شاہکار عمارتیں تعمیر کی ہیں ، ان کی حفاظت کرنے سے بھی متعلقہ سرکاری ادارے قاصر ہیں۔
17 ویں صدی کا تعمیر کردہ "عاشور خانہ حسینی علم" کی حالت انتہائی ناگفتہ بہ ہے اور چھت کسی بھی وقت منہدم ہو سکتی ہے۔ عاشور خانہ کے نگران افراد کی جانب سے متعدد مرتبہ آندھرا پردیش ریاستی وقف بورڈ کو اس سلسلہ میں واقف کرواتے ہوئے ماہ محرم سے قبل تعمیری و مرمتی کام مکمل کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا ، لیکن وقف بورڈ نے اس سلسلے میں کوئی دلچسپی نہیں لی۔ جس کے نتیجہ میں عاشور خانہ حسینی علم کی حالت مزید ابتر ہو چکی ہے۔
حسینی علم میں واقع عاشور خانہ کی تاریخی اہمیت اپنی جگہ ہے کیونکہ اس عاشور خانہ کا قیام محمد قلی قطب شاہ کے دور میں عمل میں آیا تھا۔ محمد قلی قطب شاہ نے ایران سے حیدرآباد پہنچنے والے ایک تبرک جس کے اسناد میں یہ لکھا ہے کہ یہ حضرت امام جعفر صادق (رضی اللہ عنہ) کی تلوار کا حصہ ہے ، قلی قطب شاہ نے بڑے اہتمام کے ساتھ اس تبرک کا عاشور خانہ بنوا کر علم کی صورت میں ایستادہ کرواتے ہوئے عاشور خانہ کو "حسینی علم" سے موسوم کیا۔ محمد قطب شاہ تخت نشین ہوا اور اس عاشور خانہ کی تعمیر و ترمیم میں وسعت دی۔
زائرین نے بتایا کہ عاشور خانہ کی چھت کو دیکھتے ہوئے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اگر مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیدار اس عمارت کا معائنہ کریں تو اسے مخدوش قرار دیتے ہوئے اس عمارت کو منہدم کرنے کے احکام جاری کر سکتے ہیں۔ اس صورتحال کے باوجود وقف بورڈ کی جانب سے اختیار کردہ رویہ ناقابل فہم ہے جبکہ محکمہ اقلیتی بہبود اور وزیر اقلیتی بہبود بالکلیہ طور پر حالات سے واقفیت رکھتے ہوئے بھی انجان بنے ہوئے ہیں۔
پریس نوٹ
سالار جنگ میوزیم 14/ تا 20/ نومبر بچوں کا ہفتہ منا رہا ہے۔ اس ہفتہ 15 سال سے کم عمر بچوں کو میوزیم میں مفت داخلہ رہے گا۔
اس موقع پر بچوں کی پینٹنگس کی خصوصی نمائش کا نوبل انعام یافتہ رابندرا ناتھ ٹیگور کے نام پر 14/نومبر کو ایسٹرن بلاک میں افتتاح عمل میں آئے گا۔ دیگر تقاریب میں 18/نومبر سے چار زبانوں انگریزی ، تلگو ، ہندی اور اردو میں مقابلے شامل ہیں۔
18/ نومبر کو ڈرائینگ مقابلہ ، 19/ نومبر کو تقریری مقابلہ اور 20/ نومبر کو تحریری مقابلہ منعقد ہوگا۔ یہ تینوں مقابلے 11 تا ایک بجے دن ہوں گے۔ تحریری مقابلے کا موضوع "ماحول کا تحفظ" ہے۔
مزید تفصیلات کے لیے گائیڈ لکچرر ڈی۔رمنی کماری سے درج ذیل فون نمبرات پر ربط پیدا کریں :
24523211-12-13
راست
حیدرآباد لٹریری فورم (حلف) کے زیر اہتمام قمر جمالی کی تصنیف شدہ کتاب "انعکاس" کی رسم اجرا ہفتہ 23/ نومبر کو شام ساڑھے 6 بجے اردو ہال حمایت نگر میں مقرر ہے۔
صدارت پدم شری مجتبیٰ حسین کریں گے جبکہ محترم فاطمہ عالم خان کے ہاتھوں کتاب کی اجرا عمل میں آئے گی۔ پروفیسر وہاب قیصر ، پروفیسر ایس۔اے۔شکور اور پروفیسر بیگ احساس مہمانان خصوصی ہوں گے۔
پروفیسر فاطمہ پروین ، ڈاکٹر نسیم الدین فریس ، محترمہ فریدہ زین اور جناب رؤف خیر اظہار خیال کریں گے۔ جلسے کی نظامت ڈاکٹر آمنہ تحسین کریں گی۔
سیاست نیوز
گولکنڈہ نیا قلعہ کے قریب آج مقامی کاشتکاروں نے زبردست احتجاج کرتے ہوئے حیدرآباد گولف اسوسی ایشن کی جانب سے قلعہ کے اطراف عدالتی احکام کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کی جانے والی حصار بندی پر شدید احتجاج کیا اور بعض کاشتکاروں نے اپنے جسم پر کیروسین چھڑکتے ہوئے خودکشی کی کوشش کی جسے مقامی رضاکارانہ تنظیموں کے ذمہ داروں کی جانب سے ناکام بنا دیا گیا۔
حیدرآباد گولف اسوسی ایشن کی جانب سے گذشتہ ایک ہفتہ کے دوران نئے قلعہ کے اطراف و اکناف کے علاقہ کی حصار بندی کے ذریعہ کاشتکاروں کو ان کی زرعی اراضی تک پہنچنے سے روکنے کے لیے اقدامات کیے گئے۔ ان اقدامات کے خلاف کاشتکار اپنے طور پر جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں اور توقع کی جا رہی ہے کہ کاشتکاروں کی اسوسی ایشن کی جانب سے آئیندہ ہفتہ ہائیکورٹ میں رٹ درخواست بھی داخل کی جائے گی۔ آثار قدیمہ کے تحفظ کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے ذمہ داران کی جانب سے بھی حیدرآباد گولف اسوسی ایشن کی کاروائیوں پر شدید برہمی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
کاشتکاروں نے بتایا کہ ان کی آمدنی کا واحد ذریعہ گھانس کی فروخت ہے اور گولف اسوسی ایشن کی طرف سے انہیں اپنی زرعی اراضیات تک پہنچنے کا راستہ بھی فراہم نہیں کیا جا رہا ہے جو کہ ان کے ذریعہ معاش پر ضرب کاری ہے۔
Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں