hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں 2013-nov-18 |
پریس نوٹ
قادر علی بیگ تھیٹر فیسٹول کی افتتاحی تقریب 17/ نومبر کو سالار جنگ میوزیم میں منعقد ہوئی۔ جس میں تھیٹر کی سینئر اور آزمودہ شخصیات نے شرکت کی ، تھیٹر اور ٹی۔وی چیر پرسن وجئے مہتا ، بیگم رضیہ بیگ ، محمد علی بیگ ، ڈاکٹر موہن آگاشے ، وانی گنپتی ، جیش راجن شامل ہیں۔ فیسٹول کا نظریہ "محبت" ہے۔ قادر علی بیگ تھیٹر فیسٹول میں شہر حیدرآباد کے علاوہ ہندوستان اور بیرونی ممالک کے فنکار حصہ لے رہے ہیں۔ فیسٹول کے دوران سالار جنگ میوزیم میں ڈرامہ بھی پیش کیا جائے گا۔
یہ فیسٹول 18/ نومبر تا 24/ نومبر منعقد کیا جا رہا ہے۔ فیسٹول میں پیش کیے جانے والے ڈراموں کو للت دوبے ، محمد علی بیگ ، سہیلا کپور ، راکیش بیدی اور دیگر ہدایت دیں گے۔ یہ فیسٹول تھیٹر کی افسانوی شخصیت قادر علی بیگ مرحوم کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے ہے جنہوں نے حیدرآباد میں تھیٹر کے فروغ کے لیے نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔ ڈرامے شہر کی مختلف تھیٹروں میں پیش کیے جائیں گے۔
پریس نوٹ
اقامت دین و دعوت الی اللہ سے وابستہ اپنے بزرگوں کو ہم نے دیکھا ہے کہ اپنے بچوں کے اسکول کی رپورٹ پر دستخط کرنے کے لیے کبھی دفتر کا قلم استعمال نہیں کیا۔ انفرادی فوائد کو ان مختلف اصحاب نے کبھی ترجیح نہیں دی۔ اقامت دین کے کام کی ابتدا ہمیں اپنے گھروں سے کرنی چاہیے ورنہ تجربہ بتاتا ہے کہ جس گھر سے تحریکی کارکن کا جنازہ نکلا اس گھر سے تحریک بھی مردہ ہو گئی۔
جماعت اسلامی ہند کاروان کے ہفتہ وار مرکزی اجتماع سے محمد اظہر الدین نائب صدر ویلفئر پارٹی نے اپنے خطاب میں ان خیالات کا اظہار کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ جماعت کی خوبی یہ ہے کہ گذشتہ 70 سال سے ساری مخالفتوں اور نفرتوں کے باوجود آج وہ زندہ ، باوقار اور کارکرد ہے۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام کا مقصد محض مسلمانوں ہی کی نہیں بلکہ پوری نوع انسانی کی زندگی کو دین حق پر قائم کرنا ہے۔ دین اسلام صرف چند مخصوص مذہبی عقائد و رسوم کا مجموعہ نہیں بلکہ یہ زندگی گزارنے کا صحیح طریقہ اور مکمل نظام ہے جس کا دائرہ کار زندگی کے تمام پہلوؤں پر حاوی ہے۔ دعوت دین پیش کرنے کے لیے مسلمانوں میں عزم و حوصلہ ، استقلال ، معاملہ فہمی و تدبر اور حالات کو سمجھنے کا شعور ہو۔ اس کے علاوہ خودداری ، فیاضی ، رحم ، ہمدردی ، وسعت قلب و نظر ، سچائی ، امانت داری ، راست بازی ، معقولیت اور شائستگی بھی ہو۔ یوں ہمیں اپنا کردار دین کے مطابق ڈھالنا ہوگا۔
Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں