17/نومبر حیدرآباد پی۔ٹی۔آئی
چیف منسٹر این کرن کمارریڈی کل نئی دہلی میں ریاست کی تقسیم کے مسئلہ پروزراء کے گروپ کے ساتھ اہم اجلاس میں شرکت کریں گے۔چیف منسٹر نے کہاکہ وہ ریاست کو متحدرکھنے کیلئے مرکز کو ترغیب دینے کی کوشش کریں گے۔چیف منسٹر نے کل کہا تھاکہ وہ متحدہ آندھراپردیش کازکے عہدکے پابندہیں اوراس بات پریقین رکھتے ہیں کہ ریاست کومتحدرکھنے پرہی اس کی وسیع ترترقی ہوسکتی ہے۔۔ریاست کی تقسیم سے بے شمار مسائل پیداہوں گے۔کئی مسائل ایسے ہیں جن کو آسانی حل نہیں کیاجاسکتا۔چیف منسٹر نے کہاکہ ریاست کو متحد رکھنے کی ضرورت سے وہ وزراء کے گروپ کو واقف کروائیں گے۔انہوں نے کہاکہ وہ اپنے عہدہ کولیکرفکرمندنہیں ہیں۔اسی دوران سیماآندھراسے تعلق رکھنے والے مزکزی وزراء نے کہاکہ وہ ریاست کومتحدرکھنے کی کوشش کریں گے۔سیماآندھراکے مرکزی وزراء نے تلنگانہ سے متعلق مرکزکی جانب سے قائم کردہ وزراء کے گروپ سے ملاقات بھی کی ہے۔ان کا کہناہے کہ اگرتقسیم ناگزیرہے تووہ ساحلی آندھرااوررائلسیماعلاقوں کے مفادات کولیکر فکر مند ہیں۔چیف منسٹر نے کل کہاکہ تقسیم کی صورت میں آندھراکے مقابلہ میں تلنگانہ کا نقصان ہوگا۔برقی اورآبپاشی دواہم شعبہ جات بری طرح متاثرہوں گے۔جبکہ سیماآندھراکے عوام کو تعلیم اورملازمت کے شعبوں میں سخت مشکلات کا سامناکرناپڑسکتاہے۔تلنگانہ میں طلب سے دوگنازیادہ برقی کی ضرورت ہوگی۔اسی طرح آبپاشی پراجکٹس ناقابل تقسیم ہوں گے اورپانی کی تقسیم کا مسئلہ سنگین ہوگا۔سیلاب کی صورت میں راحت وامدادی کام اور بازآبادکاری انتہائی مشکل مسئلہ ہوجائے گا چونکہ اس کے اثرات دونوں علاقوں میں یکساں ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ ریاست کی تقسیم ہلاکت خیزثابت ہوگی۔وسائل مختصراورقلیل ہوجائیں گے جوانتظامیہ چلانے کیلئے ناکافی ہوں گے۔انہوں نے کہاکہ تقسیم کے لیے ایم آئی ایم اورسی پی ایم کوچھوڑکردیگرجماعتیں یکساں طور پرذمہ دار ہیں۔چیف منسٹرنے اس موقع پرتلگودیشم پارٹی اوروائی ایس آرکانگریس پارٹی دونوں پرشدید تنقید کی جنہوں نے علحدہ تلنگانہ ریاست کی حمایت میں مکتوب روانہ کئے اوراب سیاسی فائدہ حاصل کرنے کیلئے اپنے اس موقف سے بآسانی کے ساتھ منحرف ہوگئے ہیں۔چیف منسٹر نے کہاکہ وہ ریاست کی تقسیم کے لیے مرکزی حکومت اورکانگریس ورکنگ کمیٹی کے فیصلہ سے بہت ناخوش ہیں۔وہ متحدہ ریاست کے حامی ہیں اوراس بات پرایقان رکھتے ہیں کہ ریاست متحد رہنے کی صورت میں ہی بڑے پیمانہ پراس کی ترقی ہوسکتی ہے۔انہوں نے کہاکہ ریاست کی تقسیم سے کئی مسائل پیدا ہوں گے جن کو بآسانی حل نہیں کیاجاسکتا۔لہذاوہ وزراء کے گروپ سے ریاست کومتحدرکھنے کی وضاحت کریں گے۔ریاست کی تقسیم کے خلاف سیماآندھرامیں جاری تحریک کوانہوں نے سیاسی نہیں بلکہ نفسیاتی قراردیا۔چیف منسٹرنے متحدہ ریاست کی جدوجہدمیں ان کے ساتھ تعاون کرنے کی عوام سے اپیل کی۔چیف منسٹرنے ریاست کی تقسیم کے بعد پیداہونیوالی صورتحال اور مسائل کے خلاف انتباہ دیا۔Andhra Pradesh bifurcation Kiran Reddy to meet GoM in Delhi today
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں