04/نومبر حیدرآباد پی۔ٹی۔آئی
مختلف ممالک کے زرعی ماہرین،صنعتی نمائندے اور پالیسی سازکل سے شروع ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس برائے زراعت کے لیے یہاں پہنچیں گے۔سہ روزہ عالمی زرعی فورم کانگریس2013ء اور زرعی ٹیک تجارتی میلے میں مندوبین زراعت اور دیگر متعلقہ شعبوں کے مختلف مسائل پر تبادلہ خیال کریں گے۔پروگرام کا عنوان"چھوٹے اور اوسط درجہ کے کسانوں پرارتکاز توجہ:بہ تسلسل مستقبل کیلئے زراعت کی بازصورت گری ہوگا۔ورلڈ اگر یکلچرل فورم(ڈبلیواے ایف)اس پروگرام کا انعقاد عمل میں آرہاہے جودنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کو غذا،ایندھن،ریشے اور پانی کی سربراہی پرتوجہ مرکوزکرتے ہوئے خانگی شعبہ کے قائدین اور پالیسی سازوں کو یکجاکرنے کے لیے سرگرم ہے۔ریاستی وزیرزراعت کنالکشمی نارائنانے آج یہاں بتایا کہ ریاستی حکومت جس نے کسان دوست پالیسیاں اختیار کی ہیں اسے توقع ہے کہ کانفرنس کے تبادلہ خیال اور تجاویز سے کسانوں بالخصوص اکثریتی چھوٹے اور اوسط درجہ کے کسانوں کو فائدہ پہنچے گا۔یہاں کی آچاریہ این جی رنگا اگر یکلچرل یونیورسٹی تلگواورانگریزی میں تبادلہ خیال کے احوال پر شائع کرتے ہوئے اسے مختلف فریقین کو فراہم کرے گی۔شہرہ آفاقFAO,CRIDAاور اکریساٹ جیسے زراعت سے مربوط تنظیموں کی میٹنگ میں شرکت کی توقع ہے۔ریاستی حکومت زرعی ٹکنالوجی پرمبنی تجارتی میلے کا انعقاد عمل میں لارہی ہے جس میں زرعی صنعتوں،قومی زرعی تحقیقاتی تنظیموں،زرعی یونیورسٹیوں،سرکاری اور خانگی شعبے کے اسٹالس قائم کریں گے۔زرعی اور فنی تجارتی میلہ ریاست کے کسانوں کو مشینی کاشتکاری،ٹکنالوجی اورشمسی توانائی جیسے مسائل پر معلومات فراہم کریں گی۔World conference on agriculture in Hyderabad starts today in hyderabad
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں