دور حاضر میں بچوں کو اخلاقی تعلیم کی اشد ضرورت - دہلی عدالت کی نصیحت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-05

دور حاضر میں بچوں کو اخلاقی تعلیم کی اشد ضرورت - دہلی عدالت کی نصیحت

moral education
ایک نوجوان کو اس کی محبوبہ کا اغوا اور پھر اس کی عصمت دری کے الزامات سے بری کرتے ہوئے دہلی کی ایک عدالت نے کہا ہے کہ گھر سے بھاگ جانے اور بھاگ کر شادی کرنے کے واقعات پر قابو پانے کے لیے والدین کو چاہیے کہ وہ آبرو ریزی کے جھوٹے معاملے درج کرانے کے بجائے اپنے بچوں کو اخلاقی اقدار کی تعلیم دیں۔
عدالت کہا کہ بہار کے رہنے والے مذکورہ نوجوان کے لیے یہ انتہائی افسوس ناک امر رہا ہے کہ سے ایک ایسے معاملے میں گرفتاری اور مقدمہ کا سامنا کرنا پڑا، جس میں اس کا کوئی مجرمانہ کردار تھا ہی نہیں۔ عدالت اسے بری کرنے کے علاوہ کوئی اور فیصلہ نہیں سنا سکتی۔
ایڈیشنل جج وریندربھٹ [Virender Bhat] نے کہا کہ آج جب موبائل فون، انٹرنیٹ ، کیبل اور ٹی وی وغیرہ نے ہمارے گھروں پر دھاوا بول دیا ہے، ایسے میں والدین پر اپنے بچوں کو اخلاقی تعلیم دینے کی ایک بڑی ذمے داری ہے ، تاکہ وہ بہتر اخلاقی سطح کے مطابق سلوک کریں اور اچھی بری چیزوں میں تمیز کر سکیں۔
جج نے کہا کہ انہیں بتایا جانا چاہیے کہ اپنی جانب کھینچنے والی ہر چیز ہمیشہ اچھی نہیں ہوتی اور جو اچھا ہے ہر حالت میں اس کا ساتھ دینا چاہیے۔ عصمت دری کے جھوٹے الزام لگانے سے یا بھاگ کر شادی کر لینے کے خدشہ پر قابو نہیں پایا جا سکتا۔ اسکے لیے بچوں میں بہتر اخلاقی اقدار پیدا کرنا، بچپن میں ان پر ضرورت کے حساب سے پابندی عائد کرنا اور ان کی سرگرمیوں پر نظر رکھی جانی چاہیے۔

عدالت نے مذکورہ خیالات ایک ایسے نوجوان کو بری کرتے ہوئے ظاہر کیے ، جسے اس نابالغ لڑکی کا اغوا اور آبرو ریزی کرنے کا ملزم بنایا گیا تھا، جس سے وہ محبت کرتا تھا اور جس سے اس نے شادی کی تھی۔
لڑکی کی ماں نے مارچ 2010 میں اپنی 13 سالہ بیٹی کے لاپتہ ہونے کی شکایت درج کرائی تھی۔ بعد میں جب لڑکی مل گئی تو خود اسی لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ اس کی عمر 18-17 سال کے درمیان ہے اور وہ ملزم کے ساتھ ریاست بہار کو اپنی مرضی سے گئی تھی ۔ دونوں نے بہار میں جا کر شادی کرلی تھی اور جب لڑکی دستیاب ہوئی تو وہ حاملہ تھی ۔
لڑکی کی والدین کی شکایت پر ملزم نوجوان کے خلاف اغوا اور آبروریزی کا معاملہ درج کر لیا گیا تھا۔ لڑکی نے عدالت کو بتایا تھا کہ ان کے والدین ان کے رشتے اور شادی کے خلاف تھے ، کیونکہ دونوں الگ الگ مذہب سے تھے اور یہی وجہ ہے کہ انہیں گھر سے بھاگنا پڑا۔

Moral Education Needed to Curb Elopement: Delhi Court

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں