سابق حکمرانوں کے خلاف مقدمہ پاکستان کے حق میں نہیں - حسین حقانی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-20

سابق حکمرانوں کے خلاف مقدمہ پاکستان کے حق میں نہیں - حسین حقانی


واشنگٹن
(پی ٹی آئی )
امریکہ میں تعنیات سابق پاکستانی سفیر حسین حقانی نے ایک کتاب کی رسم اجرا تقریب کے دوران کہاکہ سابق حکمرانوں کے خلاف مقدمہ ، پاکستان کے حق میں نہیں ۔ ملک میں اس روایت کی تاریخ انتہائی افسوسناک ہے جس کی شروعات ذوالفقار علی بھٹو سے ہوتی ہے ۔ بھٹو کے خلاف مقدمہ دائر ہوا اور انھیں پھانسی دے سی گئی ۔ جنرل ضیاء الحق طیارہ حادثہ میں ہلاک ہوئے ۔ ان واقعات کے بعد بے نظیر بھٹو وزیر اعظم منتخب ہوئیں ۔ ان کے خلاف بھی مقدمہ چلا اور انھیں جلا وطنی کی زندگی پڑی ۔ چند سال بعد وہ واپس وطن آئیں اور پھر انھیں عدالتی کار وائیوں کا سامنا رہا ۔ ان تمام واقعات کے بعد اب سابق صدر پرویز مشرف کی باری ہے ۔ حقانی نے ہڈسن انسٹی ٹیوٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کے دوران ان خیالات کا اظہار کیا ۔ وہ انسٹی ٹیوت کے سینئر فیلو ہیں ۔حقانی نے ان خیالت کا اظہار ایسے وقت کیا ہے کہ ایکا دن قبل حکومت نے سپریم کورٹ سے سابق ڈکٹیٹر کے خلاف عذاری کا مقدمہ دائر کرنے کی تیاریوں کی درخواست کی تھی کہ انھوں نے ملک میں 2007ء میں ایمر جنسی نافذ کرکے دستور العمل کی خلا ف ورزیوں کی تھیں ۔پاکستان میں سیول انتظامیہ کی جانب سے ایک فوجی حکمراں کے خلاف فوجدرای مقدمہ دائر کرنے کی درخواست کا یہ پہلا واقعہ سے بعض افراد لطف اند وز ہورہے ہیں۔ تاہمانھیں یہ فراموش کرنا نہیں چاہئے کہ اقتدار سے بے دخل ہونے کے بعد ایوب خان اور یحیی خان جیسے فوجی حکمراں بھی عام شہریوں جیسے آزاد نہ تھے ۔ حقانی نے کہا کہ عصری قوموں کی تعمیر وتشکیل اس طرح نہیں ہوتی ۔ قانون کی حکمرانی ضروری ہے تاہم اسے ملک کی شناخت بننے نہیں دیناچاہئے ۔یہ کوئی اچھی بات نہیں ۔ پرویز مشرف نے پاکستانی عدلیہ نظام پر مکمل بھروسہ کیا اور اسی اعتماد پر وہ وطن واپس لوٹے ۔ انھوں نے اپنی قسمت کا فیصلہ عدلیہ نظام پر چھوڑدیا بلکہ اپنی تقدیر ہی اس کے حوالہ کردی ۔ موجود حالات میں اب یہی توقع ہے کہ پرویز مزرف کے ساتھ انصف ضرور ہوگا ۔ جنرل مشرف نے اپنے دور اقتدار میں میرے مشوروں کی قدر نہیں کی اور ان پر کھبی عمل بھی نہیں کیا اور اب جبکہ وہ اقتدار سے ہاتھ دھونے بیٹھے ہیں ۔ میں ، انھیں کوئی مشورہ دینا بھی نہیں طاہتا ۔ تاہم انفرادی طورپر میں ان کا یہی خواہ ہوں اور توقع رکھتا ہوں کہ مسائل کے اس بھنور سے وہ ضرور نکل آئیں گے ۔
Not good for Pakistan to try former rulers: Husain Haqqani

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں