ذرائع کے مطابق دھولیہ نے کرینہ کو اپنی اس فلم کی سکرپٹ سنانے سے قبل لکھنؤ میں " بلٹ راجہ " کی شوٹنگ کے آخری شیڈیول کے دوران سیف کو " ریوالور رانی " کے کردار کے متعلق تفصیل سے بتایا تھا اور اسی وقت دھولیہ نے کرینہ کو سائن کرنے کی اپنی خواہش بھی ظاہر کر دی تھی۔ کہا جاتا ہے کہ چھوٹے نواب کو کردار اور سکرپٹ کچھ زیادہ ہی بےباک نظر آئی اور شائد اس بولڈ کردار کا ذکر انہوں نے بیگم صاحبہ سے کیا تھا۔ غالباً یہی سبب ہے کہ دھولیہ نے جب کرینہ سے اس فلم کی تصدیق کے لیے ملاقات کی، تو کرینہ نے فلم کرنے سے انکار کر دیا۔ فی الحال، دھولیہ کی اس فلم میں یہی کردار کنگنا رناوت ادا کر رہی ہیں۔
بالی ووڈ نگار خانے میں اب ہر کوئی دریافت کر رہا ہے کہ کیا بیگم کرینہ اب چھوٹے نواب کی رضامندی سے ہی فلمیں سائن کیا کریں گی؟ حالانکہ فلمی تاریخ گواہ ہے کہ بےبو نے راہل بوس کے ساتھ فلم "چمیلی " میں انتہائی بےباک اور بےلاگ مکالمے بلا جھجھک کیمرے کے سامنے ادا کیے ہیں ، فلم " ٹشن " میں وہ بکنی میں پردۂ سیمیں پر جلوہ افروز ہو چکی ہیں ، اکشے کمار کی "کمبخت عشق " میں بھی بكنی پہن کر انہوں نے کئی گرما گرم مناظر پیش کیے تھے۔ اور قریباً ایک دہائی قبل شیام بینگل کی فلم " دیو " میں فردین خان کے ساتھ وہ بوسوں کے تقریباً آدھ درجن مناظر بھی کر چکی ہیں۔ مگر اب ایسے مناظر یا فلموں سے پرہیز کرنے کی انہیں نجانے کیا سوجھی ہے؟
ویسے کرینہ کی طرف سے ان دو فلموں کو چھوڑنے کا راست فائدہ کنگنا کو ملا ہے اور انہیں دھولیہ جیسے نامور ڈائریکٹر کے ساتھ کام کرنے کا موقع نصیب ہو گیا۔ علاوہ ازیں نئے چہرہ درشٹی دھامی [Drashti Dhami] کو اپنے کیرئیر کی شروعات میں ہی عمران ہاشمی جیسے پختہ کار اداکار کے ساتھ کام کرنے کا موقع مل گیا ہے۔ اندرونی خبروں کے مطابق چھوٹے نواب کے ساتھ ساتھ کرینہ کی خوشدامن شرمیلا ٹیگور بھی نہیں چاہتیں کہ بےبو کے گرما گرم ، شہوت انگیز بكنی پہنے ہوئے پوسٹر دیواروں پر لگیں۔ غالباً یہی وجہ ہے کہ بیگم صاحبہ آجکل بہتر کرداروں کا ذکر کرتے ہوئے اس قسم کے بولڈ کردار ادا کرنے سے بچتی پھر رہی ہیں ، جو برسوں پہلے وہ کر چکی ہیں۔
Kareena Kapoor Khan will do only neat and clean movies
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں