05/نومبر حیدرآباد یو۔این۔آئی
لوک ستہ پارٹی نے مخصوص مقامات پر میٹروریل کاموں کو تہس نہس کرنے کے بارے میں ٹی آر ایس صدر کے چندرشیکھرراؤ کی مبینہ دھمکی پرسخت اعتراض کیاہے۔آج یہاں منعقدہ پریس کانفرنس میں ایل سی پی کے ریاستی صدر کٹاری سرینواس راؤنے کہاکہ یہ چہرہ کوبگاڑدینے کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا مجھے خوشی ہے کہ ٹی آر ایس جس نے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کے2009میں منعقدہ انتخابات میں ایک بھی نشست حاصل نہیں کی۔وہ اہلیان شہر کے مسائل پر کم ازکم اب توتوجہ مرکوز کررہی ہے،تاکہ توقع ہے کہ ٹی آر ایس تخریبی نہیں،بلکہ تعمیری رول اداکرے گی۔سرینواس راؤنے یاددہانی کروائی کہ خود کے سی آر نے تسلیم کاکیاتھاکہ حیدرآباد میں کسی شادی کی دوتین منٹ کی تقریب میں شرکت کے لیے بذریعہ سڑک سفر کیاجائے توتین گھنٹے صرف ہوتے ہیں۔انہوں نے دریافت کیاکہ کیاکے سی آر ٹرانسپورٹ کے جدیدنظام جیسے میٹروریل کو پٹری سے اتارتے ہوئے روزانہ کے لاکھوں مسافروں کو مشکلات میں مبتلاکرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔سرینواس راؤنے نشاندہی کی کہ چند میٹر وشہروں میں نئی سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی نہ ہونے سے ٹریفک مسائل بڑھ گئے ہیں،جب کہ حیدرآبادمیں میٹروریل کے کاموں میں تیزی سے پیشرفت ہورہی ہے۔یہ کام ان حالات میں ہورہے ہیں جب کہ انتظامات کی کار کردگی ابترحالت میں پہنچ گئی ہے۔پنجہ گٹہ فلائی اوورجوزیرتعمیرتھا۔اس کا ایک حصہ منہدم ہونے سے لوگوں کو ایک بڑا فاصلہ طے کرنا پڑرہاہے تھا۔وہ اب میٹروریل کے کاموں کے انداز سے خوش ہیں۔درحقیقت میٹروریل کی لنگم پلی اور و نستھلی پورم تک توسیع کی مانگ ہے۔کے ایس آر کایہ مطالبہ کہ سلطان بازار،معظم جاہی مارکٹ اور اسمبلی جیسے مقامات پر میٹروکے کام زیرزمین ہوے چاہئیں،اس کا حوالہ دیتے ہوئے سرینواس راؤنے کہاکہ ماہرین کے بمو جب زمین کے اوپر واقع ریلوے سسٹم کے نسبتاز یرزمین ریلوے سسٹم میں زیادہ تھرتھر اہٹ ہوتی ہے ۔KCR Against Metro Progress
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں