دہلی سے دور پانچ صوبوں میں ہمدرد یونیورسٹی مراکز کا بہت جلد قیام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-06

دہلی سے دور پانچ صوبوں میں ہمدرد یونیورسٹی مراکز کا بہت جلد قیام

ہم نے ان تمام یونیورسٹیز کے وائس چانسلرز کو مشاورتی خطوط لکھے ہیں۔جہاں اسلامک اسٹڈیز کا شعبہ ہے کہ ایک منصوبہ بندجدید نصاب تعلیم کے تحت ایک ایسا نظام تعلیم وتحقیق بنایاجائے جوملک وملت اور ہندوستانی سماج پراثرانداز ہو،ایسانہ ہوکہ اسلامیات میں داخلہ لیا،ڈگری حاصل کی اور پاس آؤٹ کے بعد کوئی ملازمت حاصل کرلی اور بس بلکہ صحیح معنوں میں قابل اسلامک اسکالرزکی ایک ایسی جماعت تیار کرنے کی ضرورت ہے جوتمام بین المذاہب اوربین الاقوامی اسلامی مسائل اور عصری مذاکرات میں کلیدی رول اداکرے۔شعبہ اسلامیات جامعہ ہمدردکے زیراہمتام ریسرچ اسکالرز آف اسلامک اسٹڈیزکے دوسرے سالانہ دور وزہ قومی سمینار کے افتتاحی اجلاس میں جامعہ ہمدرد کے وی سی ڈاکٹر غلام بنی قاضی نے یہ باتیں کہیں اوراپنے صدراتی خطاب میں یہ اعلان کیاکہ بہت جلدوہلی کے علاوہ پانچ دوسرے صوبوں میں بھی ہمدردیونیورسٹی کے سینٹر زقائم ہوجائیں گے،جس کی ابتداکیرل سے ہورہی ہے پھرآسام پھر کشمیرپھربہار۔سمینارکاآغاز ڈاکٹر محمد احمد نعیمی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ڈاکٹرصفیہ عامر نے نظامت کی اور صدر شعبہ اسلامیات پروفیسر غلام یحیے انجم مصباحی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔پروفیسر انجم نے بھی ایک خوش خبری سنائی کہ شعبہ اسلامیات میں ایک نئے شعبے مرکزایران شناسی کاقیام ہوگیاہے جس کا افتتاح مہمان خصوصی ڈاکٹر علی فولادی کلچرل کونسل اسلامی جمہوریہ ایران نئی دہلی کرنے جارہے ہیں۔اس میں داخلہ کی کارروائی مکمل ہوچکی ہے اور تدریس اسی ہفتے میں شروع ہوجائے گی۔اپنے افتتاحی خطاب میں رجسٹرارڈاکٹر فردوس احمد وارثی نے کہاکہ پہلے ریسرچ علاقائی سطح پر ہوئی تھی،لیکن اب اس کی سرحدیں ملکی سے بین الاقوامی ہوچکی ہیں۔اس لیے کسی بھی موضوع پربے تحاشا معلومات کا خلاصہ اور متعلقہ مباحت اور مواد اکا نچوڑ جمع کرنا موجودہ ریسرچ اسکالرز کی ذمہ داریوں کا حصہ بن گیا ہے۔مہمان اعزازی ڈاکٹر خواجہ اکرام الدین ڈائرکٹرقومی کونسل برائے فروع اردوزبان نئی دہلی نے کہاکہ قومی کونسل میں عربی اور فارسی زبان وادب کے ساتھ سلامیات کابھی پینل بن گیاہے،ساتھ ہی یہ اعلان کیاکہ اس قومی سمینار کے پہلے اور موجودہ اجلاس میں جتنے مقالات پیش کیے گئے ہیں،ان کو ایڈٹ کرکے مرتب کریں،قومی کونسل کے مالی تعاون سے اس کی طباعت ہوگی۔مہمان خصوصی نے یونیورسٹیز آف انڈیا کے ذمے داروں کو جھنجھوڑتے ہوئے کہاکہ جب دوسرے پروفیشنل اور ٹیکنیکل شعبوں میں پوزیٹیو رزلٹ اور کوالیٹی کا خیال رکھتے ہیں توپھر اسلامیات کے شعبے کو نظرانداز کرنے کی کیا وجہ ہے؟افتتاح کے بعد سمینارکی پہلی اور دوسری نشست میں آٹھ مقالات پیش کیے جس میں جامعہ ہمدرد،جامعہ ملیہ اسلامیہ دہلی،مسلم یونیورسٹی علی گڑھ اور یونیورسٹی آف کشمیر کے رسرچ اسکالرز نے شرکت کی اور مزکورہ اداروں کے اساتذہ نے جج کے فرائض انجام دیے۔پہلی نشست کے چےئرمین تھے پروفیسر رضی احمد کمال صدر شعبہ اسلامیات جامعہ ملیہ اسلامیہ اور نظامت محمد ظفرالدین برکاتی نے کی،جبکہ دوسری نشست کے چےئرمین پروفیسر احمدشاہ یونیورسٹی آف کشمیر اور نظامت محمد جعفروی کے نے کی۔

Proposal for Establishing Hamdard University Study Centres

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں