17/نومبر بنگلور پی۔ٹی۔آئی
غیر قانونی جاسوسی الزامات پر کانگریس کی جانب سے نشانہ بنائے جانے کے درمیان جارحانہ تیور کے ساتھ نریندر مودی نے آج جوابی تنقید کی اور الزام لگا یا کہ حکمراں جماعت ان کے خلاف سازشیں کر رہی ہے اور وہ بھگوا لہر اور ان کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو ہضم نہیں کر پارہی ہے۔ مودی نے کہا کہ کانگریس ریت کے قلعہ میں رہتے ہوئے ان کی شہرت کو ہضم نہیں کر پا رہی ہے۔ اسی لئے وہ ہر اس شخص کو نشانہ بنارہی ہے جو ان کی تائید میں بات کرتا ہے۔ انہوں نے افسوس ظاہر کیا کہ گلو کار لتا منگیشکر اور ایک عالمی سرمایہ کاری بینک کمپنی کے خلاف زہر اگلا جارہا ہے۔ مودی نے کہا کہ ان دنوں بی جے پی پر حملے بڑھ گئے ہیں۔ مودی پر بھی حملے بڑھ گئے ہیں کیونکہ یہ پارٹی عوام میں مقبولیت حاصل کر رہی ہے۔ اور کانگریس اس کو برداشت نہیں کر پارہی ہے۔ مودی نے یہاں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے جس میں بی جے پی کے صدر راجناتھ سنگھ نے بھی شرکت کی کہا کہ ان کے خلاف سازشیں تیار کی جارہی ہیں۔ مودی کا یہ ریمارک اس وقت سامنے آیا جب ان کے قریبی ساتھی امیت شاہ پر الزام عائد کیا گیا کہ انہوں نے مودی کے کہنے پر ایک نوجوان خاتون کی 2009میں جاسوسی کرائی۔ یہ معاملہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات کی وجہ بن گیا ہے۔ کانگریس نے بی جے پی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اپنے وزرات عظمی کے امیدوار کے نام پر دوبارہ غور کرنے کا کوئی سوال نہیں ہے۔ دو ویب سائٹس نے دعوی کیا ہے کہ شاہ نے اپنے صاحب کے کہنے پر ایک خاتوں کی نگرانی کرنے کی پولیس کو ہدایت دی تھی اور اس ویب سائٹ پر شاہ اور پولیس عہدیدار کے درمیان ہوئی بات چیت کا ریکارڈ بھی موجود ہے۔ مودی نے کہا کہ کانگریس اندرونی کھیل کھیلتی ہے اور ہم باہر کا کھیل کھیلتے ہیں انہوں نے مرکز پر نوجوانوں کو روزگار فرہم کرنے میں ناکامی کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ یو پی اے حکومت انہیں صرف ووٹ بین ک تصور کرتی ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ گجرات جیسی چھوٹی ریاست میں نوجوانوں کی صلاحتیوں کو بہتر بنانے کے لئے 800کروڑ روپئے کا بجٹ مختص کیا گیا ہے جبکہ مرکز نے 1000کروڑ روپئے مختص کئے ہیں۔ مودی کی اس ریالی کے لئے زبردست سیکوریٹی انتظامات کئے گئے تھے۔ تقریبا 5000پولیس جوانوں کو تعینات کیا گیا تھا۔ مودی نے الزام عائد کیا تھا کہ کانگریس اور یو پی اے حکومت ووٹ بینک کی سیاست پر عمل پیرا ہیں۔ مرکزی حکومت نے پوٹا کو منسوخ کردیا اور دہشت گردوں و نکسلائٹس کو آزاد گھومنے کا موقع فراہم کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کو اس صورتحال سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے۔ ایک شفاف اور رشوت سے پاک انتظامیہ وقت کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ہر ایک کو اظہار خیال کی آزادی ہے۔ اگر کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مودی کو زندگی بھر جیل میں رہنا چاہئے تو کیا انہیں ایسا کہنے کا حق نہیں ہے ؟ اگر کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مودی کو پھانسی پر لٹکانا چاہئے تو کیا انہیں ایسا کہنے کا حق نہیں ہے ؟ اگر کچھ لوگ کہتے ہیں کہ مودی کو وزیر اعظم بننا چاہئے تو کیا انہیں ایسا کہنے کا حق نہیں ہے؟ لیکن کانگریس جمہوریت پر یقین نہیں رکھتی ہے۔ صرف اس لئے کہ لتا منگیشکر نے یہ کہا کہ مودی کو وزیر اعظم بننا چاہئے۔ کانگریس کے قائدین یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ان کا بھارت رتن ایوارڈ چھین لیا جائے ۔Congress unable to digest my popularity, says Narendra Modi at Bangalore rally
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں