جنوبی ہند میں جہادی سرگرمیوں میں اضافہ - آر ایس ایس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-27

جنوبی ہند میں جہادی سرگرمیوں میں اضافہ - آر ایس ایس

کوچی
(یو این آئی/ایجنسیاں)
آر ایس ایس نے جنوبی ہندمیں جہادی طاقتوں کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیرالا اور دیگر ریاستوں میں پاپولرفرنٹ آف انڈیا اور ممنوعہ تنظیم سیمی کی سرگرمیوں کو اسی پس منظرمیں دیکھاجاناچاہیے کہ جہادی طاقتوں کو فروغ حاصل ہورہا ہے۔کوچی میں آرایس ایس کی قومی عاملہ کے اجلاس کے بعد نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے تنظیم کے جنرل سکریٹری دتاتر یہ ہسبالے نے کہا کہ ٹاملناڈواور کیرالا میں مختلف ناموں سے شدت پسند تنظیمیں طاقتور ہورہی ہیں۔یہ شدت پسندطاقتیں کیرالا کو غیر سماجی اور قوم دشمن سرگرمیوں کی آگ میں دھکیل رہی ہیں۔کیرالا دہشت گردوں کی محفوظ تربیت گاہ بن گئی ہے۔شمالی کیرالا میں مسلمانوں کی آبادی بڑھتی جارہی ہے۔جہادی لٹریچرپھیلایاجارہاہے۔ریاست میں کانگریس کی زیرقیادت یوڈی ایف حکومت اس صورت حال پر خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔اس پر ستم یہ کہ مرکزی حکومت،اقلیت نوازی کی پالیسی پر عمل پیرا ہے،اگرچہ کہ علحدگی پسند سرگرمیاں سارے ملک بھر میں جاری ہیں،لیکن حالیہ عرصہ میں جنوبی ہندان کامرکزبن گیا ہے۔آر ایس ایس نے اس صورت حال سے نمٹنے کے لیے ہندوؤں کومشورہ دیا کہ وہ کم سے کم تین بچے پیدا کریں۔وہ اندھادھند طریقہ سے خاندانی منصوبہ بندی پر عمل نہ کریں،بلکہ بڑے خاندان کو ترجیح دیں۔اسی صورت میں ملک بھر میں اقلیتوں کی بڑھتی ہوئی آبادی کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔2011کی مردم شماری کا حوالہ دیتے ہوئے آر ایس ایس نے کہا کہ مسلمانوں کی آبادی میں بے تحاشہ اضافہ ہورہاہے۔حسن اتفاق یہ ہے کہ کیرالا کے عیسائی رہنماؤں نے بھی اپنی قوم کو مشورہ دیا ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ بچے پیدا کریں۔آرایس ایس لیڈر نے راہول کے بیان پر اعتراض کرنے کے بجائے یہ کہتے ہوئے تائید کی کہ راہول کا بیان حقیقت پسندانہ ہے۔اس بات میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان کی آئی ایس آئی ہندوستان میں بھی سرگرم ہے۔حکومت کو چاہیے کہ وہ اس رجحان کا مقابلہ کرے۔اس طرح آر ایس ایس نے مودی کے بیان سے اختلاف کیا ہے۔اس سوال پر کہ مندر اور ٹائلیٹ دونوں میں سے کس کو ترجیح دی جانی چاہیے؟آر ایس ایس لیڈرنے کہا کہ ہندوؤں کی بنیادی ضرورت ہیں۔اس پر بھی آرایس ایس نے مودی سے اختلاف کیا،کیوں کہ مودی نے کہاتھاکہ ہندوستان کومندر کی ضرورت نہیں ہے،بلکہ بیت النحلاء کی ضرورت ہے،پہلے بیت النحلاء پھر مندر۔آر ایس ایس نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ہندوستان کی سرحدوں کی حفاظت کے لیے موثراقدامات کریں۔آر ایس ایس کی قومی عاملہ میں ایک قراردادمنظورکی گئی،جس میں جہادی طاقتوں پر قابو پانے کاحکومت کو مشورہ دیا گیا۔تنظیم نے کہا کہ نیپال ،بنگلہ دیش اور میانماز کی سرحدات غیرقانونی تجارت،جعلی کرنسی،ہتھیاروں کی اسمگنگ،منشیات کی اسمگنگ اور عسکری سرگرمیوں کا گڑھ بن گئی ہے۔قوم دشمن طاقتیں ان سرحدات کا استعمال کررہی ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں