جگن موہن ریڈی کی صدر کانگریس سونیا گاندھی پر زبردست تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-27

جگن موہن ریڈی کی صدر کانگریس سونیا گاندھی پر زبردست تنقید

حیدر آباد
(پی ٹی آئی)
صدر وائی ایس آرکانگریس پارٹی وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آج صدر کانگریس سونیا گاندھی پر زبر دست تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ "وہ تلگو عوام کی زندگیوں سے کھیل رہی ہیں اور دن دھاڑے جمہوریت کا قتل کررہی ہیں"جگن موہن ریڈی نے تلگو عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ عام انتخابات میں 30لوک سبھا نشستیں ان کی پارٹی کو دیں تاکہ آندھرا پردیش کی تقیسم کو روکا جائے۔ گذشتہ ماہ ضمانت پر رہائی کے بعد حیدر آباد میں اپنی پہلی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ "کیا آپ آندھرا پردیش کی تاریخ سے واقف ہیں ؟ آپ ، محض اپنے بیٹے کو وزیر اعظم بنانے ، ہمارے بچوں کے مستقبل سے کھیل رہی ہیں۔ کیا یہ کوئی منصفانہ بات ہے ؟ ۔ ( یہ زبر دست ریالی شہر کے لا ل بہادر اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی)۔ جگن نے سونیا گاندھی کا حوالہ دیتے ہوئے یہ ریمارک کئے اور عوام سے اپیل کی کہ وہ متحد رہتے ہوئے"پھوٹ ڈالو اورحکومت کرو "ونیز "ووٹس اور سیٹس"کی سیاست کو ناکام بنادیں۔ کڑپہ کے ایم پی و صدر وائی ایس کانگریس نے کہا کہ "یہ دہلی کی ہٹ دھرمی اور تلگو عوام کی خود داری کے درمیان لڑائی ہے۔ ہمیں لوک سبھا کی 30نشستوں پر کامیاب ہونے دیجئے پھر ہم دیکھیں گے کہ آندھرا پردیش کو کون تقسیم کرے گا اور کون تقسیم کرسکتا ہے۔ اگرچہ ہم 30نشستیں جیت لیں تو ہم کسی ایسی شخصیت کو وزیر اعظم بنا سکتے ہیں جو آندھرا پردیش کو متحد رکھے گی "جگن نے قومی سیاسی جماعتوں کو تلقین کی کہ وہ تقسیم ( کا عمل ) روک دیں۔"اگر آپ ( لوگ ) اب خاموش رہیں تو مستقبل میں آپ کی ریاست میں ایسے ہی حالات پیدا ہوسکتے ہیں۔ یہ مغربی بنگال، ٹاملناڈو، اڈیشہ ، کرناٹک اور حتی کہ پنچاب بھی ہوسکتا ہے۔ مجھے پتہ نہیں کہ آیا ( وزیر اعظم ) منموہن سنگھ ، پنجاب کی تقسیم کو قبول کریں گے"جگن نے تقسیم ( کے مسئلہ ) پر ریاستی گورنر ای ایس ایل نرسمہن اور چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی پر بھی زبر دست تنقید کی اور کہا کہ ان دونوں نے "ریاست کی پیٹھ میں چھرا گھونپا ہے"ہم نے ان دونوں سے بار بار اپیل کی کہ وہ مجوزہ تقسیم کے خلاف قرار داد کی منظوری کے لئے ریاستی اسمبلی کا ایک خصوصی اجلاس طلب کریں۔ اگر یہ قرار داد منظور ہوجاتی ہے تو دہلی کو ( اپنے قدم ) واپس لینے پر مجبور ہونا پڑے گا لیکن ہمارے اپیلوں پر ان سنی کردی گئی "جگن نے ریاست کی تقسیم پر "پیاکیجس "کی مانگ کرنے پر صدر تلگو دیشم پارٹی این چندر بابو نائیڈو کو بھی ہدف تنقید بنا یا۔ یو این آئی کے بمو جب موسلا دھار بارش کے باوجود موافق اتحاد آندھرا پردیش کے عوام نے ہزاروں کی تعداد میں اس ریالی میں شرکت کی۔ ساحلی آندھرا اور رائلسمیا کے علاقوں سے آئے ہوئے عوام کی کثیر تعداد نے ریالی "سمکھیہ شکاراوم "(جلسہ عام ) میں شرکت کی۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی نے ریاست کی تقسیم کے فیصلہ پر غور مکر ر کے لئے مرکزی حکومت پر دباؤ ڈالنے کی غرض سے ، ریاستی ہائی کورٹ کی اجازت سے یہ ریالی منعقد کی۔ زبردست سیکوریٹی کے بیچ یہ ریالی آج دوپہر 2بجے تا شام 5بجے تک لال بہادر اسٹیڈیم میں منعقد ہوئی۔ سیما آندھرا کے 13اضلاع سے ہزاروں موافق اتحاد عوام اور پارٹی کارکنا ، خصوصی ٹرینوں یا بسوں کے ذریعہ جلسہ گاہ پہنچے۔ پولیس نے 7موافق تلنگانہ کارکنوں کو اس تحویل میں لے لیا جب انہوں نے سمیکھیہ آندھراکارکنوں کو لانے والی بسوں کو روکنے کی کوشش کی۔ آج منعقدہ جلسہ عام کے سلسلہ میں ٹریفک کو باقاعدہ بنانے میں سہولت کے لئے پولیس نے نامپلی جانے والی تمام بسوں کو یا تو منسوخ کردیا یا ان کا رخ دوسری جانب موڑ دیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں