اترپردیش کے فساد متاثرہ مسلم خاندانوں کو مالی امدد کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-29

اترپردیش کے فساد متاثرہ مسلم خاندانوں کو مالی امدد کا اعلان

حکومت اتر پردیش نے مظفر نگر کے متاثرین کو یکمشت مالی امداد کے طور پر 90کڑور روپے دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔1800مسلم خاندان ہنوز پناہ گزیں کیمپوں میں مقیم ہیں جن کی باز آبادکاری کے لیے یہ رقم دی جائے گی۔ مظفر نگر ،شاملی ،اور میرٹھ میں صور تحال کے معمول پر لوٹ آنے کے دعوؤ ں کے دوران اکھلیش یادو حکومت نے بالآخر اس بات کا خوف و دہشت کی وجہ سے انتظامیہ کی جانب سے قائم کئے گئے کیمپ چھوڑنے سے انکار کردیا ہے جس کے نتیجہ میں حکام کو رہنمائی اور کسی حل کے لیے چیف منسٹرکے دفتر سے رجوع ہونا پڑ ا۔سلسلہ وار اجلاسوں میں غور وحوض کے بعد حکومت نے اٹھارہ سو متاثرہ خاندانوں میں90کڑور روپے تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا جو تشدد میں اپنا سب کچھ گنوابیٹھے ہیں تاکہ وہ ایک نئی زندگی شروع کرسکیں ۔ضلع انتطامیہ نے چیف منسٹر کے دفتر کو بتایا کہ ما بعد تشدد قائم کئے گئے کیمپوں میں تقریبا 43,000بے گھر لوگ مقیم ہیں۔ان فسادات میں لگ بھگ 50افراد ہلک اور بیسیوں زخمی ہوئے تھے۔ سرکاری ترجمان نے بتایا کہ ہر مسلم خاندان کوفی کس 5لاکھ روپے جائیں گے۔مظفر اور شاملی اضلاع میں فسادات کے نتیجہ میں بے گھر ہونے والے مسلم خاندانوں کو یہ رقم دی جائے گی ۔انتظامیہ کی ہر ممکن کوشش کے باوجود خاندانوں نے اپنے گھر واپس ہونے سے انکار کردیاہے۔ ترجمان نے بتایا کہ متاثرین کو چیکس دئیے جائیں گے جس کے بعد توقع ہے کہ وہ ریلیف کیمپ چھوڑ دیں گے اور اپنے کسی پسند یدہ مقام پر دوبارہ نئی زندگی شروع کرسکیں گے۔ضلع انتظامیہ نے مظفرنگر میں 6اور شاملی میں تین مواضعات کی نشاندہی کی ہے جہاں بر سہا برس سے مقیم مسلم خاندان اپنا گھر بار چھوڑ چکے ہیں۔ضلع انتظامیہ کی رپورٹ کی اساس پر ریاستی حکومت نے یہ نتیجہ اخذ کیا کہ رفیوجی کیمپوں میں مقیم افراد کی باز آباد کاری اسی وقت ممکن ہے جب انھیں مالی امداد حاصل ہو۔ بے گھر ہونے والوں میں موضع فگانہ کے 300خاندان ،موضع کتبہ کے 205،محمد پوررائے سنگھ کے 67،کاکڑا کے 265 ،منڈبھر کے 40اور کتمی کے خاندان شامل ہیں۔کئی مسلم قائدین کا کہنا ہے کہ اکھیلیش یادو حکومت کی جانب سے دی جانے والی امداد بے حد تاخیر سے اور بے حد کم ہے ۔تاہم بی جے پی نے اس مالیاتی پیکیج پر تنقید کی ۔ریاستی بی جے پی ترجمان منوج مشرا نے کہا کہ صرف مسلمانوں کو امداد کیوں دی جارہی ہے۔ کیا دوسرے لوگ فسادات سے متاثر نہیں ہوئے ہیں۔ ضلع حکام نے اس بات کا اعتراف کیا کہ یہ امداد صرف ایک برادری کو دی جارہی ہے۔ کیوں کہ ریلیف کیمپوں میں مقیم تمام لوگ مسلمان ہیں۔ کیمپوں میں پناہ لینے والے ہندو خاندان اپنے مکانات کو واپش ہوچکے ہیں۔

Uttar Pradesh announces financial help to riots affected Muslim families

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں