دنیا میں 3 کروڑ غلام - نصف تعداد ہندوستان میں - رپور ٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-18

دنیا میں 3 کروڑ غلام - نصف تعداد ہندوستان میں - رپور ٹ

دنیا میں ابھی بھی تقریبا 3کروڑ لوگ غلامی کی زندگی جینے پر مجبور ہیں اور ان میں سے تقریبا نصف ہندوستانی ہیں۔ غلامی کے عالمی انڈیکس 2013کے اعدادو شمار کے مطابق دنیا بھر میں جن 162ممالک میں سروے کیا گیا وہاں تقریبا 2کروڑ 98لاکھ لوگ غلامی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، ان میں ایک کروڑ 39لاکھ لوگ ہندوستان میں ہیں۔ سروے کیلئے غلامی کی اصطلاع جس معنی میں استعمال کی گئی ہے اس کے مطابق کسی کی آزادی چھین لینا، تشدد، دباؤ یا چھل کپٹ کے ذریعہ اس کا معاشی یا جنسی استحصال کرنا اسے غلام بنانے کے مترادف ہے۔ ایک طرف جہاں مغربی افریقہ اور جنوبی ایشیا میں آج بھی کچھ لوگ پیدا ہوتے ہی غلام بنائے جاتے ہیں وہیں ہندوستان سمیت کئی غریب ممالک میں بندھوا مزدوری، بچہ مزدوری، انسانوں کی تجارت اور جبری شادی کے ذریعہ غلامی کرائی جاتی ہے۔ انڈیکس کے ساتھ جاری اعدادوشمار کے مطابق ہندوستان کے بعد سب سے زیادہ 29لاکھ غلام چین میں ہیں، جبکہ پاکستان میں 21لاکھ، نائیجیریا میں7لاکھ ایک ہزار ، ایتھوپیا میں 6لاکھ 51ہزار ، روس میں 5لاکھ 16ہزار، میانمار میں 3لاکھ 84ہزار اور بنگلہ دیش میں 3لاکھ 43ہزار غلام ہیں۔ غلاموں کے معاملے میں سب سے اچھی صورتحال آئس لینڈ کی ہے جہاں 100سے بھی زیادہ کم غلام ہیں۔ اس کے بعد آئیر لینڈ، برطانیہ، نیوزی لینڈ سوئزر لینڈ، سویدن، ناروے اور لگژمبرگ کا نام ہے۔ فی کس غلامی کے معاملے میں ہندوستان سب سے آگے ہے۔ یہاں تقریباہر طرح کی غلامی دیکھنے کو ملتی ہے۔نسلوں تک بندھوا مزدوری سے لیکر جنسی زیادی کیلئے انسانی تجارت، بچہ مزدوری اور جبرا شادی کافی عام ہے۔ ماہرین کہتے ہیں کہ غلامی کے خلاف قوانین کی کوئی کمی نہیں ہے لیکن انہیں نافذ کرنے میں کوتاہی برتنے کی وجہ سے ان کا کوئی فائدہ نہیں ہوتا۔

Thirty million people are slaves, half in India: Survey

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں