Hungary supports India's bid for a permanent seat in UNSC
ہنگری کے دورہ کنندہ وزیراعظم وکٹر اوربان نے عالمی معاشی انحطاط کے دور میں ہندوستان کی معاشی ترقی کی ستائش کرتے ہوئے اقوام متحدہ قومی سلامتی کونسل میں ہندوستان کے لیے مستقل نشست کی حمایت کی ہے۔وکٹراور بان نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ یواین سیکوریٹی کونسل کی مستقل رکنیت کے لیے وہ ہندوستان کی درخواست کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے راشٹرپتی بھون میں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی سے بھی ملاقات کی اور کونسل کی مستقل ممبرشپ کی درخواست کو جائر قراردیا اور کہا کہ یہ عالمی امن اورتعاون کے لیے اچھی بات ہوگی۔وکٹراورزبان کا خیرمقدم کرتے ہوئے صدرجمہوریہ پرنب مکرجی نے کہا کہ ہندوستان ہنگری کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتاہے۔وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کے ساتھ ملاقات کے موقع پر وزیراعظم نے یواین سلامتی کونسل کی رکنیت کے لیے تائیدکی خواہش کااظہار کیا۔انہوں نے کہاکہ مختلف عالمی امورمیں ہنگری کی جانب سے حمایت کا ہندوستان خیرمقدم کرتاہے۔ہندوستان اور ہنگری افغانستان کی ترقی اور سلامتی میں اہم حصہ اداکررہے ہیں۔ہنگری دہشت گردی کے خاتمہ کے لیے عالمی سطح پر کی جاری ٹھوس کوششوں کی حمایت کرتاہے۔منموہن سنگھ نے اس موقع پر بتایاکہ ہنگری میں ہندوستانی سرمایہ کاراپنی سرمایہ کاری میں اضافہ کررہے ہیں۔وزیراعظم ہنگری کے دورؤ ہندکے حصہ کے طورپر دونوں ملکوں کے درمیان6معاہدات پردستحظ کیے گئے،جن میں بالوجیکل اینڈکیمیکل وارفےئر کے شعبہ میں منتقلی سے متعلق معاہدہ بھی شامل ہے،جس پروزیردفاع کے سائنسی مشیراویناش چندراور ہنگری کے وزیربرائے قومی وسائل زولٹان بلوگ نے دستحظ کیے۔قبل ازیں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ہندوستان کو جوصحت مندمعیشت،کثیر آبادی اورانتہائی قابل احترام قیادت رکھتاہے،اپنے آپ کومحض علاقائی طاقت نہیں بلکہ عالمی طاقت تصورکرناچاہیے۔انھوں نے یہاں انڈین کونسل آف ورلڈافیرس (آئی سی ڈبلیواے) میں آٹھواں سپروہاؤس لکچربموضوع''تغیرپذیر دنیامیں ہنگری اوریوروپ''دیتے ہوئے کہاکہ جہاں تک عالمی دفاعی اورفوجی ڈھانچوں کاتعلق ہے،دنیاکی سیاست تیزی سے تبدیل ہوئی جاری ہے۔ہنگری جووسطی یورپ کا10ملین نفوس پر مشمتل ملک ہے،ہندوستان کو عالمی امورمیں انتہائی اہم رول اداکرنے والے ملک کی حیثیت سے دیکھتاہے۔ہندوستان کو اپنے آپ کو علاقائی طاقت نہیں بلکہ عالمی طاقت تصورکرناچاہیے اور اس رول سے متعلق تمام ذمہ داریوں کو قبول کرناچاہیے حالانکہ یہ ایک دشوار چیلنج ہوگا اس کے باوجوداپنی معیشت،کثیرآبادی اور روایتی انتہائی قابل احترا م قیادت کے ساتھ آپ ایسا کرسکتے ہیں۔وہ سہ روزہ دورہ ہندپر آئے ہوئے ہیں اور ایک بڑے تجارتی وفدکی قیادت کررہے ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں