ممبرا و کوسہ میں امسال 8 عارضی مذبح بنائے گئے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-14

ممبرا و کوسہ میں امسال 8 عارضی مذبح بنائے گئے

ممبرا سلاٹر ہاؤس نہ ہونے کے سبب یہاں عیدالاضحی کے موقع پر مونسپل اور پولیس کی جانب سے عارضی سلاٹر ہاؤس کا اہتمام کیا جاتاہے ۔امسال بھی شہر بھر میں 8سلاٹرہاؤس قائم کیے گئے ہیں لیکن رشید کمپاؤنڈ ،قادر پیلس اور چاند نگر، تنور نگر جیسے بڑے علاقوں میں سلاٹر ہاؤس کا اہتمام نہ کیے جانے پر مقامی لوگوں میں ناراضگی ہے اور انھیں اب بڑ ے جانورکی قربانی کرنے کا مسئلہ درپیش ہے۔ذرائع کے مطابق ممبر اکوسہ میں پہلا عارضی مذبح (سلاٹرہاؤس)کو 2001میں منظوری ملی تھی ،جہاں پہلے ہی سال 360بڑے جانوروں کی قربانی کی گئی تھی۔ایک سال تک مسلسل جدوجہد کی گئی تھی ۔اس سے قبل ممبرا کے لوگ بڑے جانور کی قربانی کیلئے تھانے کے رابوڑی ، تلوجہ یا پھر گونڈی کے سلاٹر ہاؤس جاتے تھے۔وہاں سے انھیں گوشت لیکر آتے آتے شام ہوجاتی تھی۔ممبرا میں بڑھتی مسلم آبادی کے ساتھ ساتھ عارضی مذبح کا مطالبہ بڑھنے لگا۔ اس وقت کار پوریٹر اشرف ملانی اور دیگر نے تھانے میونسپل کارپوریشن سے عارضی مذبح کا مطالبہ کیا۔ جس پر ٹی ایم سی کے ماہانہ اجلاس ( مہا سبھا) میں جم کر ہنگامہ ہوا اور منسوخ کردیا گیا۔ اسکے بعد اس وقت کے میونسپل کمشنر چندر شیکھر سے بات کی گئی اور انھیں کئی سیاسی رہنماؤں ، سیاسی پارٹیوں اور سماجی کارکنان کو لیٹر دیا گیا۔ اشرف ملانی نے بتا یا کہ اس طرح معاملہ ٹی ایم سی سے منظور تو ہو گیا، لیکن پھر پولیس پر آکر رک گیا۔ اس وقت تھانے پولیس کمشنر بھجنگ راؤ موہتے تھے اور ایک بار پھر ہم سب متحد ہوکر شہر و اطراف کے مختلف لیڈران جیسے ابو عاصم اعظمی ، کر پا کر سنگھ، عارف نسیم خان، با با صدیقی کا سہارا لیکر کمشنر سے بات کرائی گئی اور لیٹر بازی ہوئی اور اس طرح ممبرا میں پہلا عارضی سلاٹر ہاؤس کا پرمیشن ملا اور و ہ بھی عید کے ایک دن پہلے دیر رات کو اور یہاں کے نوجوانوں عادل خان اعظمی، ایڈوکیٹ شکیب خان و دیگر نے مل کر ممبرا کوسہ قربانی کمیٹی بنائی اور پہلا سلا ٹر ہاؤس کوسہ میں قائم کیا گیا، جہاں آج گلوبل کمپلیکس بن گیا ہے۔ اس طرح لوگ آتے گئے اور کارواں بنتا گیا، یہاں عارضی مذبح قائم کرنے کا سلسلہ شروع ہوا ور آج آسانی کے ساتھ 8مذبح کی اجازت میونسپل و پولیس کی جانب سے مل جارہی ہے اور لوگ اپنے بڑے جانوروں کی با آسانی قربانی کرلیتے ہیں۔ اشرف ملانی نے بتا یا کہ پہلے عارضٰ مذبح خانہ میں 360بڑے جانوروں کی قربانی ہوئی تھی۔
ممبرا کوسہ جیسے مسلم اکثریتی شہرمیں ہر سال عید الا ضحی کے موقع پر ہزاروں کی تعداد میں بکرے اور سیکڑوں کی تعداد پر ہزاروں کی تعداد میں بکرے اور سیکٹروں کی تعداد میں بڑے جانوروں کی قربانی کی جاتی ہے۔ بڑے جانوروں کی قربانی کیلئے سوسائٹی، محلہ اور گھر کے اطراف میں کرنے کے سبب یہاں میونسپل کی جانب سے کھلی و کشادہ جگہوں پر زمین مالک اور اطراف کی کالونی والوں کی این او سی کے بعد میونسپل اور پولیس عارضی سلا ٹر ہاؤس کا پرمیشن دیتے ہیں۔ امسال بھی یہاں بامبے کالونی، ممبرا انگلش اسکول ، قسمت کالونی ( درگاہ کمیٹی ) ، ڈائمنڈ پارک ، فقیر شاہ ؒ درگاہ ( کھڑی مشین) روڈ، الماس کالونی ( مقصودنگر ) مسجد بیت الا سلام شملہ پارک، نادی الفلاح اسکول ، شملہ پارک اسٹیڈیم روڈ، کالیسکر کے پاس مناف صدیقی کا باڑہ، میں کیا گیا ہے، جہاں پانی ، صفائی ، ڈاکٹر اور پولیس کا بندو بست بھی انتظامیہ کی جانب سے کیا جاتا ہے ۔ پہلے ان سلاٹر ہاؤس کی تعداد بہت کم تھی۔ لیکن بعد میں ایم ایل اے جیتندر اوہاڈ کی خصوصی دلچسپی اورکوششوں کے سبب شہر میں 8واٹر سلا ٹر ہاؤس قائم کئے جانے لگے ہیں۔ یہاں درپیش کسی بھی قسم کا مسئلہ ایم ایل اے دفتر ، منا چو گلے سے رابطہ کرنے پر فوری حل کیا جاتا ہے۔ ساتھ قربانی کے دوران جتیندرا اوہاڈ بذات خود یہاں خصوصی دورے پر ہوتے ہیں۔

8 slaughter house in mumbra and kausa

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں