ایک چھوٹا گروہ فرقہ وارانہ تقسیم کیلئے ذمہ دار - منموہن سنگھ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-21

ایک چھوٹا گروہ فرقہ وارانہ تقسیم کیلئے ذمہ دار - منموہن سنگھ

President--PM-national-communal-harmony-awards-function
فرقہ وارانہ جھڑپوں کے حالیہ واقعات پرتشویش ظاہر کرتے ہوئے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے آج کہاکہ ملک نے تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھا ہے اور وہی المناک غلطیاں دہرائی جارہی ہیں۔ انہوں نے قومی فرقہ وارانہ ہم آہنگی ایوارڈس پیش کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ایسا کیوں ہے کہ ہم خود اپنی تاریخ سے کوئی سبق نہیں سیکھتے اور پہلی جیسی المناک غلطیوں کا اعادہ کرتے رہتے ہیں۔ پرنب مکرجی نے کہاکہ دستور میں کسی بھی مذہب، لسانی،علاقائی اور طبقہ سے تعلق رکھنے والے لوگوں کیلئے فرقہ وارانہ ہم آہنگی او ربھائی چارہ کے جذبہ کا فروغ بنیادی فرض قرار دیاگیاہے۔ انہوں نے کہاکہ اس مقدس ذمہ داری، ریاستی پالیسی کے رہنمایانہ اصولوں، ہمارے قوانین کے تحت تحفظ اور ہماری انتظامی مشنری کی جانب سے کئے جانے والے تمام اقدامات کے باوجود ایسا کیوں لگتا ہے کہ ہمارے سماج سے فرقہ پرستی نہیں گئی ہے۔ صدر جمہوریہ نے کہاکہ ملک کا کوئی ادارہ نفرت نہیں سکھاتا، کوئی مذہب تفرقہ کی تعلیم نہیں دیتا۔ اس کے برعکس یہ کہاجاتا ہے کہ امن و بھائی چارہ کو فروغ دینا ہر فرد اور سماج کی اخلاقی ذمہ داری ہے۔(ہمیں اس بات پر غور کرنا ہوگا کہ )اس کی برقراری اور نفاذ کے لئے ہم کیاکرسکتے ہیں۔ منفی طاقتوں کے خلاف ہم کس طرح مزید چوکسی اختیار کرتے ہوئے ان کے ناپاک منصوبوں کو کس طرح ناکام بناسکتے ہیں۔ علیحدہ اطلاع کے مطابق وزیراعظم منموہن سنگھ نے مظفر نگر فسادات کو انتہائی افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہاکہ لوگوں کا ایک چھوٹا سا گروپ ایسی گڑبڑ پیدا کرنے کا ذمہ دار ہے جس کی روک تھام کی جانی چاہئے۔ ڈاکٹر سنگھ نے کہاکہ ہندوستان ایک ایسا ملک ہے جہاں مختلف مذاہب صدیوں سے باہم مل جل کر پروان چڑھے ہیں اور انہوں نے ایک دوسرے کو مالامال کیاہے۔ ہندوستانی عوام مجموعی طورپر سیکولرتناظر کے حامل ہیں۔ انہوں نے یہاں قومی ہم آہنگی ایوارڈس تقریب سے خطاب کرتے ہوئے یہ بات کہی۔ انہوں نے کہاکہ میرا یہ ماننا ہے کہ لوگوں کا ایک انتہائی چھوٹا سا گروپ ہوتاہے جو ہمارے درمیان تفرقہ پیدا کرنے کا ذمہ دار ہوتاہے۔ میرا یہ بھی ماننا ہے کہ ایسی طاقتوں کو روکنا ہم میں سے ہر ایک کی ذمہ داری ہے۔ وزیراعظم نے کہاکہ یہ تقریب ملک کے بعض علاقوں میں زبردست فرقہ وارانہ کشیدگی کے پس منظر میں منعقد کی جارہی ہے۔ یہ انتہائی افسوسناک واقعات ہیں جن کے پیش نظر ہمیں اپنی انفرادی و اجتماعی ذمہ داریوں پر غوروخوض کرنا ہوگا تاکہ ہم اپنی سیاست اور سماج میں خیر سگالی اور باہمی اخوت کو فروغ دے سکیں۔ سنگھ نے کہاکہ کثرت میں وحدت اس ملک کا کردار ہے اور یہ دوسروں کے طرز فکر کے احترام اور رواداری کا قابل فخر ورثہ رکھتاہے میں اس موقع پر یہ تیقن دینا چاہوں گاکہ مرکزی حکومت ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور قومی یکجہتی کو فروغ دینے کی ہر ممکن کوشش کی پابند عہد ہے۔ حکومت نے ان مقاصد کے حصول کے طریقے تلاش کرنے 23ستمبر کو قومی یکجہتی کونسل کااجلاس طلب کیاہے۔ سال 2011 کیلئے قومی فرقہ وارانہ ہم آہنگی کا ایوارڈ میزورم کی شری کھاملیانہ اور اڈیشہ کے محمد عبدالباری کو دیاگیاہے۔ تنظیموں کے زمرے میں سال2012کے لئے یہ ایوارڈ دہلی کے امیٹی اینڈ نیشنل سالیڈاریٹی فاؤنڈیشن کو دیاگیا۔ وزیراعظم نے کہاکہ دونوں افراد جنہیں یہ اعزاز دیاگیاہے، مثالی کارنامے انجام دیئے ہیں جن پر ہم سب فخر کرسکتے ہیں۔

Only small group of people involve in riots: Manmohan Singh

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں