شادی کی عمر کا تعین مسلمانوں کے مذہبی حقوق میں مداخلت - کیرالا مسلم تنظیمیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-09-22

شادی کی عمر کا تعین مسلمانوں کے مذہبی حقوق میں مداخلت - کیرالا مسلم تنظیمیں

مسلم تنظیموں کے ایک نو تشکیل اتحاد نے لڑکیوں کی شادی کیلئے کم سے کم18سال کی عمر مسلمانوں کو چھوٹ دینے کی درخواست کے ساتھ سپریم کورٹ سے رجوع ہونے کا فیصلہ کیا ہے اور کہا ہے کہ مسلمانوں کیلئے شادی کے قابل عمر کا تعین ان کے مذہبی حقوق میں مداخلت کے مترادف ہے۔ کوزی کوڈ مسلم پرسنل لاء پروٹیکشن کمیٹی کے ایک اجلاس میں جو مختلف مذہبی تنظیمون پر مشتمل ہے، یہ فیصلہ کیاگیاکہ مسلمانوں کیلئے شادی کی عمر سے متعلق تحدیدات سے استثنیٰ حاصل کرنے کیلئے قانونی اقدامات کئے جائیں گے۔ کمیٹی نے جس کے کنوینر مسلم لیگ کے ریاستی سکریٹری معین حاجی ہیں کہاکہ مسلمانون کیلئے شادی کی عمر کا تعین ان کے مذہبی حقوق میں مداخلت ہے اسی لئے ریاستی اور مرکزی حکومت کو اس سلسلہ میں مناسب اقدامات کرنے چاہئیں۔کمیٹی نے یہ فیصلہ حال ہی میں لڑکیوں کی شادی کی عمر کے بارے میں تنازعہ پیدا ہونے کے پس منظر میں کیاہے۔یو اے ای کے ایک شہری کے ساتھ ایک نابالغ لڑکی شادی پر تنازعہ پیدا ہوگیاتھا جس کی عمر17سال تھی۔

Muslim organizations in Kerala root for under-18 marriage

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں