پاکستانی طالبان کا اعلان - شام میں خصوصی اڈہ کا قیام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-07-14

پاکستانی طالبان کا اعلان - شام میں خصوصی اڈہ کا قیام

پشاور۔
طالبان نے مشال مغربی پاکستان میں رمضان المبارک کیلئے اپنے احکام اور ان کی خلاف ورزی کرنے والوں کیلئے سزاؤں کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق تنگ و چست لباس پر پابندی عائد رہے گی۔ روزہ نہ رکھنے والوں کو ایک ماہ کی قید میں رکھا جائے گا۔ جنوبی وزیر ستان ایجنسی کے وانا ہیڈ کوارٹرز میں ملا نذیر طالبان گروپ نے اپنے شوریٰ اجلاس میں طالبان کے یہ متفقہ احکام جاری کرنے کا فیصلہ کیا۔ احکام اور سزاؤں سے متعلق ایک پمفلٹ جاری کیا گیا جس کے مطابق چست اور عریاں لباسی رمضان المبارک کے دوران مرد اور خواتین دونوں کیلئے ممنوع قرار دی گئی ہے۔ دوکانات اور ٹیلرس کو بھی سخت سزاؤں کی دھمکی دی گئی ہے اور ان کے خلاف 50,000 روپئے جرمانہ عائدکرنے کا اعلان کیا گیا۔ پمفلٹ کے مطابق روزہ نہ رکھنے والوں کو ایک ماہ کی سزائے قید دی جاء یگی۔ رمضان المبارک کے دوران پٹاخوں کی فروخت کے خلاف دکان داروں کو خبردار کیاگیا ہے اور کہا گیا ہے کہ خلاف ورزی کے مرتکبین کو اسلامی شرعی قوانین کے مطابق سزا دی جاء یگی۔

لندن۔
پاکستانی طالبان نے شام میں ایک اڈہ قائم کرلیا ہے تاکہ "جہاد کی ضرورتوں کا" اندازہ لگایا جائے۔ گذشتہ 2ماہ کے دوران طالبان کے کم ازکم 12"ماہرین،حرب اور انفارمیشن ٹکنالوجی نے گڑ بڑ زدہ ملک شام کا دورہ کیا ہے۔ بی بی سی اردو سرویس نے پاکستانی طالبان کے ایک سینئر کارکن کے حوالہ سے بتایاکہ اڈہ سابق افغان جنگجوؤں کی مدد سے قائم کیا گیا ہے جو حالیہ برسوں میں شام کو منتقل ہوئے ہیں۔ یہ جنگجو مشرق وسطی نژاد ہیں۔ طالبان کے ایک سینئر کارکن اور "شامی اڈہ کے رابطہ کار" محمد امین نے بی بی سی کو بتایاکہ شام میں "جہاد پر نظر رکھنے " یہ سیل 6ماہ قبل قائم کیا گیا۔ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کی صفوں میں اور اس سے باہر یعنی دونوں قسم کے اکثریت پسند گروپوں کی منظوری، سل کو حاصل ہے۔ (ٹی ٹی پی، پاکستانی فورسس کے خلاف لڑنے والے عسکریت پسند گروپوں کا مجموعہ ہے)" محمد امین نے بتایاکہ شام میں قائم سل، شام میں جاری تصادم کے بارے میں "اطلاع اور مواد،ل پاکستان کو بھیجتا ہے۔ "شام میں موجود ہمارے ساتھیوں نے ہماری مدد کی۔ یہ ساتھی ماضی میں افغانستان میں برسر پیکار تھے"۔ محمد امین نے بتایاکہ"شامی فوج کے خلاف لڑائی میں شریک ہونے کیلئے کئی پاکستانی افراد خواہشمند ہیں لیکن بحالت موجودہ ہمیں جو مشورہ مل رہا ہے وہ یہ ہے کہ شام میں پہلے ہی کافی انفرادی قوت ہے۔ اسلام آباد سے موصولہ اطلاع کے بموجب پاکستانی طالبان اپنے عرب اور ازبک ساتھیوں کو شام بھیج رہے ہیں تاکہ وہ بشارالاسد کے فورسس کے خلاف لڑائی کریں۔ طالبان کے اے کذریعہ نے بتایاکہ "شام میں کوئی رسمی دفتر کھولنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے لیکن ہمارے لوگ ’بشارالاسد کے فورسس کے خلاف لڑائی کریں گے۔ پہلے قدم کے طورپر بیشتر تربیت دہندگان جو چھاپہ مار چجنگ میں ماہر ہیں، وہاں جارہے ہیں"۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں