** سنو ! وہ کھادی کے کپڑے والے صاحب کا بھیجہ نکال دو
** وہ لنگی والے صاحب کی ران کاٹ دو
** برقعہ والی اماں کا باریک قیمہ بنا دو
** وہ پیچھے جو دو عورتاں باتاں کرتے کھڑی ہیں ناں ، ان کی زبان نکال دو
** وہ جو دبلے صاب کھڑے ہیں ، ان کی ہڈیاں تول دو
** پہلوان کی گردن کا گوشت پہلے نکال دو
** وکیل صاحب ذرا جلدی میں ہیں ، ان کی مونڈی پھوڑ دو!
** ڈاکٹر صاحب کے گردے نکال دو
** وہ کالج کے بچے کے جبڑے اور آنکھیں نکال دو
** وہ کونے میں جو لمبے صاب کھڑے ہیں ناں ، ان کی نلیاں نکال دو
** حوالدار صاحب کا چکنا نکال کر گوشت صاف کر دو!
** پہلے انسپکٹر صاحب کے دونوں ہاتھاں کاٹ دو
** شاعر صاب ابھی آتے بولے ، آتے ہی ان کا دل اور کلیجہ نکال دو!
The mutton shop owner at Hyderabad
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں