این۔ڈی۔اے میں پھوٹ یقینی - اتحاد میں مسائل - نتیش کمار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-15

این۔ڈی۔اے میں پھوٹ یقینی - اتحاد میں مسائل - نتیش کمار

بہار میں برسر اقتدار اتحاد میں ایسا لگتا ہے کہ اتوار کو پھوٹ پڑ جائے گی جبکہ آج اتحاد کی اصل حلیف جماعت جنتادل یو نے کہا ہے کہ چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کو بی جے پی میں بڑا عہدہ دئے جانے کی وجہہ سے اس اتحاد میں مسائل اور مشکلات پیدا ہوگئی ہیں۔ جنتادل یو کے اعلیٰ قائدین بشمول چیف منسٹر بہار نتیش کمار، صدر پارٹی شرد یادو امکان ہے کہ اتوار کو پٹنہ میں ایک اجلاس منعقد کرتے ہوئے بی جے پی کے ساتھ اپنے اتحاد کے مستقبل پر کوئی فیصلہ کریں گے۔ جنتادل یو لیجسلیچر پارٹی کے چیف وہپ شراون کمار نے کہاکہ پارٹی کے ارکان اسمبلی کو رابطہ میں رہنے اور وقت ضرورت دستیاب رہنے کی ہدایت دی گئی ہے تاہم انہوں نے کہاکہ ارکان اسمبلی کا کوئی رسمی اجلاس طلب نہیں کیا گیا ہے۔ پارٹی نے بی جے پی کے ساتھ علیحدگی کے آج واضح اشارے دئیے اور کہاکہ نریندر مودی کو بی جے پی انتخابی مہم کمیٹی کا صدرنشین بنائے جانے کی وجہہ سے اتحاد میں مشکلات اور مسائل پیدا ہوگئے ہیں۔ پارٹی کے ایک اور سینئر لیڈر نے بی جے پی پر سخت تنقید کی ہے۔ جنتادل یو پر بی جے پی کی بہار یونٹ نے حالانکہ تنقید کی ہے لیکن بی جے پی کی مرکزی قیادت کا کہنا ہے کہ وہ چاہتی ہے کہ اپوزیشن کے اتحاد کے مفاد میں یہ اتحاد برقرار رہے اور عوامی رائے کا احترام کیا جاسکے۔ جنتادل یو کے اعلی قائدین کے ساتھ مشاورت کیلئے اپنی سیوا یاترا سے واپسی کے بعد چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے کہاکہ صورتحال اب یہ ہے کہ اس اتحادمیں مسائل ہیں۔انہوں نے بی جے پی کے تعلق سے تبصرہ کرتے ہوئے طنزیہ اندازمیں کہاکہ"دعاکرتے ہیں جینے کی۔دواکرتے ہیں مرنے کی،دشواری کاسبب یہی ہے"۔وہ اس سوال کاجواب دے رہے تھے کہ آیاجنتادل یواوربی جے پی کے مابین 17سالہ قدیم اتحادبرقراررہے گایہ نہیں۔انہوں نے کہاکہ صورتحال مشکل ہے اوراس مشکل صورتحال میں کیاکچھ کیاجاناچاہئیے اس پرتمام قائدین کے ساتھ تبادلہ خیال کیاجارہاہے۔نتیش کمارنے کہاکہ ایک طرف تویہ کہاجارہاہے کہ یہ ایک 17سالہ قدیم اتحادہے جسے برقراررکھاجاناچاہئیے جبکہ دوسری طرف جوشرائط عائدکی جارہی ہیں اسکی وجہ سے مسائل پیداہورہے ہیں۔حالانکہ دونوں جماعتوں کے مابین گذشتہ چہارشنبہ ہی سے درپردہ مشاورتیں چل رہی ہیں۔تاکہ صورتحال کومزیدبگڑنے سے بچایاجاسکے تاہم ابھی تک ان میں کوئی کامیانی نہیں ملی ہے۔ذرائع نے کہاکہ بی جے پی اس فیصلہ پراٹل ہے کہ نریندرمودی کے تقررکوواپس نہیں لیاجائے گا۔یہی فیصلہ دونوں جماعتوں کے مابین اختلاف کی اصل وجہ ہے۔تاہم بی جے پی جے ڈی یوکوراضی کرنے کی کوشش بھی کررہی ہے کہ دونوں جماعتوں کااتحادضروری ہے۔جنتادل یوکے صدرشردیادوکوحالانکہ امیدہے کہ اختلافات دورکرلئے جائینگے۔تاہم پارٹی کے ذرائع کاکہناہے کہ اب بات وہاں تک پہنچ چکی ہے جہاں سے واپسی ممکن نہیں ہے۔آئندہ وقت میں پیش آنے والے حالات کااشارہ دیتے ہوئے جے ڈی یوکے جنرل سکریٹری شیوانندتیواری نے بی جے پی پرالزام عائدکیاکہ اس نے نریندرمودی کوانتخابی مہم کمیٹی کاصدرنشین بناتے ہوئے جے ڈی یوکواین ڈی اے سے دوری اختیارکرلینے پرمجبورکردیاہے۔

NDA on verge of split as JD(U) continues exit noises

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں