14/جون حیدرآباد آئی۔اے۔این۔ایس
جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا چلو اسمبلی مارچ تلنگانہ کارکنوں کی بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کے باعث ناکام ہوگیا۔ جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے تلنگانہ مطالبہ میں مزیدشدت پیدا کرنے کیلئے مارچ کی اپیل کی تھی۔ پولیس نے سینکڑوں گرفتاریوں کے ساتھ مارچ کو ناکام بنادیا تاہم اس کے نتیجہ میں شہر میں عام زندگی مفلوج ہوگئی۔ مختلف سیاسی جماعتوں کے تلنگانہ قائدین بشمول ارکان پارلیمنٹ، ارکان مقننہ، طلباء، وکلاء، خواتین اور دیگرسینکڑوں افراد کو شہر اور تلنگانہ کے مختلف مقامات سے گرفتار کرلیا گیا تاکہ انہیں اسملبی کے قریب منظم ہونے سے روکا جاسکے۔ عمارت اسمبلی کے اطراف و اکناف کا علاقہ پولیس چھاؤنی میں تبدیل ہوگیا تھا۔ ہر طرف بارڈ سکیورٹی فورس، سنٹرل ریزرو پولیس فورس، ریاپڈ ایکشن فورس، سنٹرل انڈسٹریل پروٹیکشن فورس، اسپیشل پروٹیکشن فورس اور آندھراپردیش اسپیشل پولیس کے ہزاروں جوانوں کو تعینات کردیا گیا تھا۔ ان تمام پابندیوں کے باوجود تلنگانہ جاگرتی کے تقریباً 60ارکان اسمبلی کی طرف پہنچنے میں کامیاب ہوگئے تاہم خان لطیف خان اسٹیٹ کے قریب پولیس نے انہیں فوری گرفتارکرلیا۔ دوسری طرف اسمبلی اجلاس کے اختتام کے فوری بعد تلگودیشم تلنگانہ فورم کے قائدین نے احاطہ اسمبلی میں تلنگانہ کی تائید میں نعرے بازی شروع کردی۔ پولیس نے فوری 15ارکان کو گرفتار کرکے کنچن باغ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔ دریں اثناء ٹی آرایس کے 2ارکان اسمبلی، احاطہ اسمبلی میں ٹی آرایس مقننہ پارٹی کے دفترکی چھت پر چڑھ گئے۔ انہوں نے چھت پر پارٹی پرچم اور سیاہ پرچم لہرایا۔ ان کے اس اقدام سے وہاں سنسنی پھیل گئی۔ دونوں ارکان نے دھمکی دی کہ اگر انہیں گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی تو وہ نیچے چھلانگ لگادیں گے۔ چندر ارکان نے احاطہ اسمبلی میں چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کا علامتی پتلا نذر آتش کیا اور اس سے پہلے ان کا تمثیلی ارتھی جلوس نکالا۔ پولیس نے ٹی آرایس ارکان کو گرفتار کرکے گولکنڈہ پولیس اسٹیشن منتقل کردیا۔ اس موقع پر پولیس اور ٹی آرایس ارکان میں زبردست جھڑپ ہوگئی۔ ٹی آرایس ارکان نے گرفتاری کی کافی مزاحمت کی اور پولیس کو ٹی آر ایس ارکان کو گاڑیوں میں سوار کرانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ احاطہ اسمبلی میں ہی سی پی آئی اور بی جے پی قائدین کو دھرنا منظم کرنے پر گرفتار کرلیا گیا۔ ٹی آرایس ارکان نے گولکنڈہ پولیس اسٹیشن میں اسمبلی کا تمثیلی اجلاس منعقد کیا جس پر پولیس عہدیداروں کے ساتھ ان کی تکرار ہوگئی۔ ٹی آر ایس رکن پارلیمنٹ وجئے شانتی، رکن کونسل محمد محمود علی اور ٹی آرایس اقلیتی سیل کے صدر طارق انصاری کو اس وقت گرفتار کرلیا گیا جب وہ اسمبلی میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔ سابق کانگریس وزیر پی شنکر راؤ کی گاڑی کو بشیر باغ چوراہا پر پولیس نے روک دیا جس پر انہوں نے ایک ہنگامہ برپا کردیا۔ پولیس نے بتایاکہ شنکر راؤ اپنی کار میں بی جے پی اور ٹی آرایس کی خاتون کارکنوں کو لے کر اسمبلی جارہے تھے۔ پولیس کے کار روکتے ہی خواتین گاڑی سے اتر کر اسمبلی کی جانب دوڑنے لگیں تاہم انہیں بھی گرفتار کرلیا گیا۔ شنکر راؤ نے کرن کمار ریڈی کو ایک آمر قرار دیتے ہوئیہ ان کے رویہ کی شدید مذمت کی۔ ٹی آرایس پولیٹ بیورو کے رکن اس وقت بیہوش ہوگئے جب پولیس انہیں زبردستی منتقل کررہی تھی۔ انہیں فوری دواخانہ لے جایا گیا۔ بی جے پی قائد ودیا ساگر راؤ اندرا پارک کے قریب پولیس لاٹھی چارج میں معمولی زخمی ہوگئے۔ ریالی نکالنے کی کوشش پر پولیس نے انہیں پارٹی کارکنوں کے ساتھ گرفتار کرلیا۔ بی جے پی کے ریاستی صدر جی کشن ریڈی اور جی لکشمن کو بھی گرفتار کرلیا گیا۔ ٹی آرایس ارکان پارلیمنٹ جی ویویک اور مندا جگناتھم کو دیگر پارٹی قائدین کے ہمراہ نظام کلب کے پاس گرفتار کرلیا گیا۔ ٹی آرایس سربراہ کے چندر شیکھر راؤ کی دختر اور تلنگانہ جاگرتی کی صدرنشین کے کویتا کو اندرا پارک پر حراست میں لے لیا گیا۔ --
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں