Minority students' admission: Minister seeks checking of colleges
حکومت مہاراشٹرا نے سینئر عہدیداروں کو ہدایت دی ہے کہ وہ امدادی اور غیر امدادی اقلیتی کالجس کا وقتاً فوقتاً دورہ کریں اور اس بات کا نگرانی کریں کہ ان کالجوں میں اقلیتی طلبہ کو داخلوں میں ترجیح دی جارہی ہے یا نہیں۔ وہ اقلیتوں سے متعلق قوانین کی پاسداری کررہے ہیں یا نہیں۔ مہاراشٹرا کے وزیر اقلیتی ترقیاتی نسیم خان نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ اڈیشنل چیف سکریٹری اور جوائنٹ سکریٹری کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اقلیتی اداروں پر کڑی نگرانی رکھیں۔ اگر وہ قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہوں تو ان کا اقلیتی موقف برخواست کریں۔ حکومت مہاراشٹرا نے امدادی اور غیر امدادی کالجوں کو ہدایت دی ہے کہ وہ اقلیتی طلبہ کیلئے کوٹہ مختص کریں۔ اس قانون کی اگر خلاف ورزی کی گئی تو ان کے خلاف کارروائی کی جائے ۔ قانون کے مطابق امدادی تعلیمی اداروں کیلئے لازمی ہے کہ وہ 51فیصد اقلیتی طلبا کو اپنے اداروں میں داخلہ دیں۔ غیر امدادی کالجس کیلئے بھی یہی شرط رکھی گئی ہے۔ اگر اقلیتی طلبہ کی تعداد کم ہوتو اس صورت میں اقلیتی ادارے حکومت سے خصوصی درخواست حاصل کرسکتے ہیں تاکہ وہ غیر اقلیتی طلبہ کو داخلہ دے سکیں۔ حکومت کی اجازت کے بغیر وہ اپنے اداروں میں غیر اقلیتی طلبہ کو داخلے دینے کے مجاز نہیں ہیں۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں