بہار میں بی جے پی بند کے دوران تشدد - عام زندگی متاثر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-06-19

بہار میں بی جے پی بند کے دوران تشدد - عام زندگی متاثر

بی جے پی کی اپیل پر بہار بند کے دوران تشدد کے اکادکا واقعات پیش آئے۔ ریاستی دارالحکومت میں پارٹی کارکنوں کی جنتادل (یو) کے حامیوں کے ساتھ جھڑپ ہوئی اور کئی اضلاع میں آج عام زندگی متاثر رہی۔ ویرچند پٹیل پتھ پر بی جے پی اور جنتادل یو کے حامیوں نے ایک دوسرے پر حملے کئے جس میں دونوں طرف کے کئی افراد زخمی ہوئے۔ بی جے پی مظاہرین نے ریاستی یونٹ کے ترجمان راجیو رنجن کی زیر قیادت جنتادل یو کارکنوں کے ان کے دفتر کی طرف مارچ پر اعتراض کیا جس کے بعد دونوں گروپس میں جھڑپ ہوگئی۔ جنتادل یو کا گروپ بظاہر بی جے پی کے احتجاج کو روکنے سے اس کے دفتر کی طرف بڑھ رہا تھا۔ پولیس نے بتایاکہ ڈاگ بنگلہ چوک میں سینئر بی جے پی قائدین بشمول پی سی ٹھاکر، سشیل کمار مودی، راجیو پرتاب روڈی اور سید شاہنواز حسین کو گرفتار کرلیا گیا۔ شاہنوزا حسین نے اسے ایمرجنسی کے بعد بہار میں سب سے بڑا بند قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ یہ نتیش حکومت کے زوال کا آغاز ہے۔ اس سے پہلے ہم نے بہار میں اتنا بڑا بند نہیں دیکھا۔ جنتادل یو اور عوام اس بند کی شدت کے بارے میں اتفاق کریں گے۔ جن بسوں میں ان قائدین کو گردنی باغ اسٹیڈیم لے جایا جارہا تھا بی جے پی کارکنوں نے انہیں گھیر لیا۔ قبل ازیں قائدین نے پارٹی ہیڈ کوارٹرس سے شہر کے وسط میں ڈاک بنگلہ چوک تک احتجاجی مارچ کیا۔ صورتحال کو قابو سے باہر ہوتے دیکھ کر ضلع مجسٹریٹ این شروانن کمار اور سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس مانو مہاراج جائے واقعہ پر پہنچ گئے اور متحارب گروپس کو سمجھانے منانے کی کوشش کی۔ بہار بی جے پی یونٹ کے صدر منگل پانڈے نے نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ چیف منسٹر نے بی جے پی کے بند کو ناکام بنانے اور اس کے کارکنوں پر حملے کرنے جنتادل یو کارکنوں کو اکسایا۔ بند کی وجہہ سے عام زندگی متاثر ہوگئی کیونکہ بی جے پی کارکن زبردستی دکانات بند اور بازار بند کرارہے تھے اور چیف منسٹر کے آبائی ضلع نالندہ و دربھنگہ میں ٹرینوں کی آمدورفت میں خلل ڈال رہے تھے۔ یو این آئی کے بموجب چیف منسٹر بہار نتیش کمار نے انہیں سیکولر قرار دینے پر آج وزیراعظم منموہن سنگھ سے اظہار تشکرکیا۔ کمار نے یہاں ذرائع ابلاغ نمائندوں کو بتایاکہ انہیں یہ جان کر مسرت ہوئی کہ وزیراعظم نے انہیں سیکولر قائد قراردیا ہے۔ چیف منسٹر نے مزید کہاکہ منموہن سنگھ نے جو کہا ہے وہ سچ ہے کیونکہ میں اتنا ہی سیکولر ہوں جتنا انہوں نے مجھے بتایا ہے۔ میں وزیراعظم کا تہہ دل سے شکر گذار ہوں کہ انہوں نے میرے بارے میں سیکولر ہونے کا ریمارک کیا۔ چیف منسٹر نے کہاکہ بی جے پی نے جنتادل یو کیلئے ایسی صورتحال پیدا کردی تھی کہ اسے این ڈی اے کا ساتھ چھوڑنا پڑا۔ ہماری پارٹی بنیادی اصولوں پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتی اور نہ اس کے نتائج کی پرواہ کرتی ہے۔ جے ڈی یو کو کانگریس کی تائید کے امکان سے متعلق سوال کا جواب دیتے ہوئے چیف منسٹر نے کہاکہ ایسی تمام چیزیوں مستقبل کی کوکھ میں ہوتی ہیں۔ کون جانتا ہے کہ کل کیا ہوگا۔ انہوں نے کانگریس اور جنتادل یو کے درمیان مفاہمت کے امکانات کے بارے میں یہ بات کہی۔ وزیراعظم منموہن سنگھ نے کل نتیش کمار کو سیکولر لیڈر قرار دیا تھا۔ چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کو 2014ء کے عام انتخابات کیلئے بی جے پی کی انتخابی مہم کمیٹی کا سربراہ بنائے جانے کے بعد بی جے پی اور جنتادل یو کی علیحدگی کے بارے میں تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے یہ بات کہی تھی۔

Bihar bandh hits normal life; BJP, JD(U) workers clash

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں