سابق وزیر قانون کا دفاع کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہاکہ مسٹر کمار کو سی بی آئی کو صلاح دینے کا حق حاصل تھا اور یہ بات ایجنسی کے مینول میں تحریر ہے۔ اشونی کمار وکیل ہیں اور وہ اپنے کام کو جانتے ہیں۔ کوئلہ بلاکوں کے الاٹمنٹ کے سلسلے میں وزیراعظم منموہن سنگھ کے استعفیٰ کے اپوزیشن کے مطالبہ پر تبصرہ کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کی حکومت والی ریاستوں نے کوئلہ بلاکوں کی نیلامی رکوائی تھی۔ کانگریس کے جنرل سکریٹری نے کہاکہ وزیراعظم نے نیلامی چاہی تھی چونکہ زیادہ تر کوئلہ کے بلاک غیر کانگریسی حکومتوں والی ریاستوں میں تھے ان ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ نے زبردست مزاحمت کی۔ انہوں نے کہاکہ جہاں تک مسٹر اشونی کمار کے استعفیٰ کا سوال ہے تو استعفیٰ طلب کرنے کا استحقاق وزیراعلیٰ کو حاصل تھا تاہم مسٹر کمار قصور وار نہیں ہیں۔ ریلوے کے سابق وزیر پون کمار بنسل کا دفاع کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے میڈیا پرمقدمہ چلانے کاالزام لگایا۔ انہوں نے کہاکہ ایسا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ بنسل نے رشوت لی ہو۔ ان کے بھانجے پر الزام ہے اور وہ جیل میں ہے۔
SC’s remark on CBI destroys institution’s importance: Digvijay
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں