سید شہاب الدین ہندوستانی مسلمانوں کی گرانقدر آواز - کتاب کی رسم اجرا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-04-22

سید شہاب الدین ہندوستانی مسلمانوں کی گرانقدر آواز - کتاب کی رسم اجرا

جمہوریت میں ہی سیاست کی بات کی جاسکتی ہے۔ ڈکٹیٹر شپ میں نہیں۔ جمہوریت کا ہی مزاج ہے کہ بیباکی کے ساتھ اپنی بات رکھنے کا موقع ملتا ہے۔ جمہوریت کی مضبوطی کی وجہہ سے ہی ہم مسائل کو حل کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ جمہوریت میں اختلافات ہونا فطری عمل ہے لیکن اس کے باوجود مختلف نظریہ کے تحت کسی ایک نتیجہ پر پہنچ جانے کا امکان باقی رہتا ہے۔ ہندوستان میں اختلاف ہونے کے باوجود سیاسی، سماجی، سفارتی، مذہبی اور عملی شخصیات ایک دوسرے نکتہ چینی کے ساتھ حکومت اور پارٹی پالیسی کی تنقید کے بعد بھی صحیح بات اور فیصلوں کا احترام کرتے ہیں۔ یہی جھلک آج اس تقریب اور منظر عام پر آرہی کتاب میں دکھائی دے رہی ہے۔ ان خیالات کااظہار مرکزی وزیر برائے امور خارجہ سلمان خورشید نے معروف سیاسی و سماجی شخصیت سید شہاب الدین( سابق آئی ایف ایس) کی ملک و قوم کے تئیں خدمات پر مشتاق مدنی کی انگریزی میں مرتب کردہ کتاب ’’سید شہاب الدین: ہندوستانی مسلمانوں کی گراں قدر آواز،، کی رسم اجراء کے تقریب میں کیا۔ یہ کتاب ناشر پی اے انعام دار نے شائع کرائی ہے۔ مرکزی وزیر سلمان خورشید نے کہاکہ سید شہاب الدین کی ملک کیلئے خدمات کو بھلایا نہیں جاسکتا، ان کا نام سیاست میں ایک اہم مقام رکھتا ہے اور ان میں ہمیشہ جذبہ رہا کہ ملک کی سیاست میں کچھ ایسا کام کرسکیں جس کے دور رس نتائج سامنے آئیں۔ انہوں نے کہاکہ بابری مسجد کی شہادت، مسلم پرسنل لاء بورڈ اور ریزرویشن کے تعلق سے ان کے بے باک بیان اور مشوروں کو ایک پہلو سے دیکھا گیا اور اسی ایک پہلو سے نتائج نکالے گئے لیکن جس سوچ اور مشن کو لے کر چلے تھے وہ ہماری آنے والی نسلوں کیلئے کارآمد ثابت ہوں گی۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کے رحمن خان نے اپنی صدارتی تقریر میں کہاکہ مسلمانوں نے آزادی سے پہلے اور آزادی کے بعد ہر محاذ پر ملک کے ساتھ کھڑے ہوکر کلیدی رول ادا کرایا۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان جمہوری نظام میں اپنا رول ادا کررہا ہے لیکن چاہے وقف جائیداد کامعاملہ ہویا پھر مسلمانوں کا معاشی معاملہ، مسلمان آج ہندوستان میں اپنا مقام ڈھونڈرہا ہے جو افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ سید شہاب الدین کو ایک انجمن سے منسوب کرتے ہوئے کہاکہ وہ ایک ایسی شخصیت کے مالک ہیں جو بیبارک رہی۔ انہوں نے کہاکہ کوئی بھی ایشو کتنا بھی متنازع کیوں نہ رہا ہو سید شہاب الدین نے دنیا کے سامنے رکھا چائے کسی کو اتفاق نہ ہو۔ کے رحمن خان نے کہاکہ انہوں نے مسلمانوں کی ہر سطح پر نمائندگی کی اور وہ ان کی فلاح و بہبود کیلئے جدوجہد کرتے آرہے ہیں۔ معروف سیاسی و سماجی شخصیت سید شہاب الدین نے کہاکہ یہ مشہور ہے کہ جھوٹ بولتے ہیں اور سیاست داں پیسہ کماتے ہیں لیکن انہوں نے 20برس کی ملازمت میں کبھی جھوٹ نہیں بولا اور نہ ہی ان کی سیاست میں آکر پیسہ کمانے کی چاہت تھی۔ انہوں نے کہاکہ اگر مسلم لیگ اور کانگریس آپس میں ایک دوسرے کی بات سمجھ لیتیں تب ملک کی تقسیم نہیں ہوسکتی تھی۔ اس دوران سید شہاب الدین نے اپنی زندگی کو چارمرحلوں میں بانٹ کر تفصیلی روشنی ڈالی اور کہاکہ ہندوستان میں مسلمانوں کا رول ہمشیہ اہمیت کا حامل رہا ہے لیکن انہیں ان کے حق سے محروم رکھا گیا اور یہ سچائی سچر کمیٹی نے ملک و دنیا کے سامنے آئینہ کی طرح رکھ دی ہے۔ سید شہاب الدین نے تعلیم پر زور دیتے ہوئے کہاکہ مسلمانوں کو تعلیم حاصل کرنی چاہئے اس سے قبل کتاب کے ناشر پی اے انعام دار نے سید شہاب الدین کے ذریعہ ملک و ملت کیلئے کی گئی خدمات پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہاکہ وہ بھی شہاب الدین صاحب کی آئیڈیا لوجی سے استفادہ کررہے ہیں۔ اس کتاب میں نائب صدر جمہوریہ ہند محمد حامد انصاری، جسٹس اے ایم احمدی، مولانا سید جلال الدین عمری ، جسٹس راجندر سچر، ڈاکٹر سبرامنیم سوامی، ڈاکٹر سبھاش سی کشیپ، جسٹس آفتاب عالم، پروفیسر کنڈدوبے(آئی ایف ایس) ، پروفیسر سیف الدین سوز ممبر پارلیمنٹ، کانت کے بھارگو(آئی ایف ایس) ظفر یاب جیلانی ایڈوکیٹ، ڈاکٹر آر گوئل، سلمان حدر، ڈاکٹر اصغر انجینئر، ڈاکٹر ظفر الاسلام خان، امر ناتھ رام(آئی ایف ایس) کلیم خواجہ ، ڈاکٹر خلیق انجم، سی آر خان (آئی ایف ایس)، شاہد صدیقی سابق ایم پی، یوگیندر یادو، کے ایم عارف الدین ، ڈاکٹر ہلال احمد اور ڈاکٹر اطہر فاروقی نے سید شہاب الدین کے بارے میں اپنے مضامین تحریر کئے ہیں۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں