--
مسلم امداد کے نام سے مقامی محلہ ساٹھا میں قائم مبینہ بینک سیکڑوں لوگوں کا کروڑوں روپئے لے کر فرار ہوگیا۔ متاثرین نے مبینہ مسلم امداد بینک کے مالک نسیم کے خلاف کوتوالی سٹی میں تحریردی ہے۔ کوتوالی سٹی کے محلہ ساٹھا واقع علوی مارکیٹ میں گذشتہ کافی دنوں سے مسلم امداد نامی مبینہ بینک چل رہا تھا۔ بتایا جاتا ہے اس بینک کا مالک مقامی محلہ اوپر کوٹ باشندہ نسیم خان چلارہے تھے۔ بینک میںشہر کے علاوہ آس پاس کے گاؤں اور قصبہ، شہروں کے سیکڑوں کی تعداد میں مسلمانوں نے کھاتے کھول کر اپنی رات دن محنت کی کمائی کی رقم کو محفوظ کرتے ہوئے اور وقت پر استعمال کرنے کے مقصد سے اس مبینہ بینک میں جمع کرادی تھی۔ الزام ہے کہ مسلم امداد کے نام سے مبینہ بینک میں سیکڑوں لوگوں کے ذریعہ جمع کرائی گئی رقم کو لے کر مذکورہ مبینہ بینک کے مالک فرار ہوگیا ہے اور مبینہ بینک پر تالا لگا ہونے کے ساتھ ادارہ کو چلانے والے اوپر کوٹ باشندہ نسیم اپنے خاندان کے ساتھ روپوش ہوگئے ہیں۔ کوتوالی دیہات کی رپورٹ پولیس چوکی نئی منڈی علاقہ کے گاؤں کلولی باشندہ افضال نے بتایاکہ دن رات محنت کرکے اس کے اور اس کے خاندان نے 7لاکھ روپئے مسلم امداد بینک میں جمع کرائی تھی جسے لے کر وہ فرار ہوگیا ہے۔ متاثر افضال نے کوتوائی سٹی پر مبینہ بینک کے بھاگنے کی تحریر دی ہے۔ تادم تحریر رپورٹ درج نہیں ہوسکی ہے۔ تصدیق کرتے ہوئے کوتوالی انسپکٹر کے این مشرا نے بتایاکہ افضال کے ذریعہ دی گئی تحریر پر جانچ کی جارہی ہے۔ جانچ کے بعد کارروائی کی جائے گی۔ مذکورہ معاملہ شہر میں موضوع بحث ہے۔
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں