شیعہ فرقہ پر حملے کے بعد صوبہ پنجاب میں پولیس مہم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-25

شیعہ فرقہ پر حملے کے بعد صوبہ پنجاب میں پولیس مہم

پاکستان کی گنجان آبادی والے صوبہ پنجاب میں پولیس نے لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ پاکستان کے خلاف مہم کے دوران زائد از 50 افراد کو حراست میں لے لیا ۔یہ مہم اقلیتی شیعہ فرقہ پر دہشت گرد حملوں کے تناظر میں شروع کی گئی ہے ۔ دونوں تنظیموں کے خلاف مہم پنجاب کے جنوبی حصہ میں چلائی جارہی ہے جو ان تنظیموں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے ۔ اہل سنت الجماعت جوکہ لشکر جھنگوی اور سیاہ صحابہ پاکستان کا ایک محاذ ہے نے گرفتاریوں کی مذمت کی ہے اور کہا کہ بیشتر افراد اس کے رکن ہیں ۔ اے ایس ڈبلیو جے کے قائد مولانا اویس نے دعوی کی اکہ ان کے گروپ کے ارکان کو گرفتار کرنے کی وجہ سے شیعوں کو خوش کرنا ہے ، رحیم یار خان کے سینئر پولیس افسر اشفاق گجر نے صحافیوں کو بتایا کہ لشکر جھنگوی کے سربراہ ملک اسحاق کو ائرپورٹ روڈ پر واقع ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا ہے اور انھیں تفتیش کے لیے ایک ہائی سکیورٹی والی جیل میں منتقل کردیا گیا ہے ۔ ضلعی پولیس افسر ظفر چھٹہ نے کہا کہ لشکر جھنگوی نے کوئٹہ میں بم دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے اور ملک اسحاق اس کے سربراہ ہیں ، اسی لیے ہم نے انھیں اور ممنوعہ تنظیم کے 50 ارکان گرفتار کیا ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ ان افراد کی نقص عامہ کے قانون کے تحت گرفتاری عمل میں آئی ہے اور انھیں تفتیش کی غرض سے ایک ماہ تک زیر حراست رکھا جائے گا ۔ملک اسحاق نے اپنی گرفتاری سے قبل صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ اہل سنت والجماعت کے نائب صدر ہیں اور ان کا کوئٹہ بم دھماکوں سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔انھوں نے کہا کہ وہ اپنی گرفتاری کو عدالت میں چیلنج کریں گے ، واضح رہے کہ ملک اسحاق نے 1990ء میں کلعدم مذہبی تنظیم سپاہ صحابہ پاکستان کے ایک اور لیڈر ریاض بسرا کے ساتھ مل کر لشکر جھنگوی بنائی تھی اور اس تنظیم پر اہل تشیع کی شخصیات اور ان کے مذہبی اجتماعات پر متعدد حملوں کا الزام عائد کیا گیا تھا ۔

Police raid in punjab against Lashkar-e-jhangvi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں