اکبر اویسی اور توگاڑیہ کے لیے قانون مختلف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-02-06

اکبر اویسی اور توگاڑیہ کے لیے قانون مختلف

وشوا ہندو پریشد کے انٹرنیشنل سکریٹری پروین تو گاڈیہ کی ضلع عادل آباد میں یکم فروری کو کی گئی نفرت انگیز تقریر پر انٹرنیٹ پر جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی ہے جس میں انہوں نے نہ صرف مسلمانوں کے خلاف دل کھول کر زہر افشانی کی بلکہ میں ملک ہوئے فسادات میں ایک مخصوص فرقہ سے تعلق رکھنے والے افراد کے قتل عام کو حق بجانب اور پولیس کے رول کو جانبدارانہ قراردیا ساتھ ہی یہ دھمکی بھی دی کہ اگر پولیس نہ رہے گی تو آسام، بھاگلپور، مراد آباد، اترپردیش، ممبئی، مہاراشٹرا اور گجرات میں مسلمانوں کا جیسا حشر کیا گیا ویسا ہی حشرحیدرآباد آندھرا پردیش میں کیا جائے گا۔ قومی اور مقامی میڈیا نے اس تقریر کو رپورٹ کرتے ہوئے اسے پروین تو گاڈیہ کی ایک اور نفرت انگیز تقریر سے تعبیر کیا ہے ساتھ ہی میڈیا نے اس تقریر پر آندھراپردیش پولیس کی خاموشی پر سوال بھی اٹھایا ہے ۔ ہیڈ لائنس ٹوڈے نیوزچینل اور "آج تک " نے پروین تو گاڈیہ کی تقریر پر مباحثہ رکھا اور آندھراپردیش حکومت سے سوال کیا کہ پروین تو گاڈیہ کے خلاف اب تک کیوں کار روائی نہیں کی گئی؟
اس پروگرام میں سوال کیا گیا کہ "اکبر اویسی کیلئے ایک قانون اور تو گاڈیہ کیلئے ایک قانون ہے ؟" اکبر اویسی جیل میں ہے تو پھر تو گاڈیہ کیوں نہیں ہے ؟ حیرت انگیز بات یہ ہے کہ گذشتہ دو سالوں کے دوران پروین تو گاڈیہ نے آندھراپردیش کا تقریباً 10مرتبہ دورہ کیا ہے ۔ ان کے دورہ کے بعد 2010-11 میں فسادات بھی ہوئے تھے لیکن چیف منسٹر کرن کمار ریڈی کی حکومت تو گاڈیہ کے مسلسل دوروں پر خاموشی اختیار کئے ہوئے ہے ۔ حیدرآباد کے گذشتہ دورہ میں پروین تو گاڈیہ نے حیدرآباد کو ایودھیا بنانے کی دھمکی دی تھی۔ مسلمانوں کے احجاج اور سیکولر پسند افراد کی جانب سے اس بیان کی شدت سے مخالفت کئے جانے کے بعد پولیس نے چیتنیہ پوری پولیس اسٹیشن میں تعزیرات ہند کی دفعات 153 اور 295A کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔
چینل پر مباحثہ کے دوران حصہ لینے والے شرکاء نے کہاکہ پروین تو گاڈیہ 20 سال سے اسی طرح کی زہر افشانی کر رہے ہیں لیکن ان کے خلاف کوئی سخت کار روائی ابھی تک نہیں کی گئی جس سے قانون کی حکمرانی پر کئی سوالات اٹھ رہے ہیں ۔

After Owaisi, it's Togadia's turn to make hate speech

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں