30/جنوری لکھنؤ آئی۔این۔این
دارالعلوم ندوۃ العلماء کے استاد حدیث مولانا عبداﷲ حسنی کا بدھ کو انتقال ہو گیا۔ وہ گذشتہ کئی مہینوں سے علیل تھے اور شہر کے ایک نرسنگ ہوم میں زیر علاج تھے ۔ ان کی عمر تقریباً55 سال تھی۔ مولانا عبداﷲ حسنی عربی مجلہ البعث الا سلامی کے بانی ایڈیٹر اور مشہور عربی صحافی محمد الحسنی کے صاحبزادے اور ندوۃ العلماء کے ناظم مولانا سید محمد رابع حسنی کے داماد تھے ۔ انہوں نے کئی بار حج کی سعادت حاصل کی۔ سادگی ان کے مزاج کا خاص حصہ تھی اور برادران وطن میں دعوت کا کام کرنے میں ان کی خاص دلچسپی رہتی تھی۔ مرحوم کی اصل توجہ افراد سازی پر رہتی تھی، ان کے فیض یافتگان کی تعداد ہزاروں میں ہے ۔ مرحوم کی پہلی نمازجنازہ ندوۃ العلماء میں بعد نماز مغرب ادا کی گئی اور جسد خاکی کو تدفین کیلئے رائے بریلی لے جایا گیا جہاں نماز جنازہ پڑھی گئی اور دیر رات تدفین عمل میں آئی۔ دیر شام سماج وادی پارٹی کے سربراہ ملائم سنگھ یادو، احمد حسن، شیو پرتاب یادو اور دیگر لیڈران ندوہ پہنچے اور تعزیت پیش کی۔ مولانا عبداﷲ حسنی کی ولادت 9!جنوری 1957 کو ہوئی تھی۔ بنیادی تعلیم خاندان میں حاصل کی، ندوۃ العلماء میں عالمیت و فضلیت کی تعلیم مکمل کی، فراغت کے بعد دارالعلوم میں تدریسی خدمات انجام دیتے رہے ۔ آپ کا درس مثالی اور تربیت نرالی تھی۔ Nadwa clergy Maulana Abdullah Husna dies
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں