اورنگ آباد - بیرسٹر اویسی کے داخلے پر امتناع - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-01-31

اورنگ آباد - بیرسٹر اویسی کے داخلے پر امتناع

کمشنر پولیس اورنگ آباد سنجے کمار کی جانب سے اورنگ آباد پولیس کے عہدیدار دنیش نے بیرسٹر اسد الدین اویسی صدر کل ہند مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ حیدرآباد کے مکان واقع حمایت نگر پہنچ کر انہیں نوٹس حوالہ کی کہ وہ آئندہ ایک ماہ یعنی 2!مارچ 2013ء تک اورنگ آباد میں داخل نہیں ہو سکتے ۔ اس نوٹس میں صدر مجلس کو انتباہ دیا گیا کہ اورنگ آباد پولیس کمشنریٹ کے حدود میں دفعہ 144 نافذ کر دیا گیا ہے اس کے نتیجہ میں وہ کوئی عوامی جلسہ ،کارنر میٹنگ یا اجلاس منعقد نہیں کر سکتے ۔ واضح رہے کہ 31!جنوری اور یکم فروری کو اورنگ آباد میں جلسہ عام کے سلسلہ میں جلسہ کے کنوینر جاوید قریشی نے اورنگ آباد پولیس سے اجازت طلب کی تھی لیکن گذشتہ جمعہ کو اجازت دینے سے انکار کر دیا گیا۔ اس کے خلاف وہ ممبئی ہائی کورٹ کی اورنگ آباد بنچ سے رجوع ہوئے ۔ عدالت میں کل سے اس مسئلہ پر بحث جاری تھی آج شام عدالت نے اورنگ پولیس کے حلفنامہ کو قبول کرتے ہوئے جلسوں کی اجازت نہ دینے پولیس کے فیصلہ کو برقرار رکھا اور عدالت نے کہاکہ پولیس کو جو اندیشے ہیں اور اُس کے جو احکامات ہیں وہ حق بجانب ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق صدر مجلس کی جانب سے 31!جنوری اور یکم فروری کو اورنگ آباد میں عیدگا ہ گراونڈ اور عام خاص میدان میں جلسوں کی تیاریاں گذشتہ ایک ماہ سے جاری تھیں ۔ اورنگ آباد پولیس کی جانب سے جلسوں کی منسوخی اور اورنگ آباد میں ایک ماہ تک داخل نہ ہونے امتناعی احکام کی نوٹس آج حیدرآباد میں صدر مجلس کے گھر پر حوالہ کرنے کے خلاف بیرسٹر اسد الدین اویسی ایم پی نے اس کی مذمت کی اور اسے اظہار خیال کی آزادی کے خلاف قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت نے جو احکامات جاری کئے ہیں ہم اُس کا احترام کرتے ہیں لیکن عدالت میں مقدمہ زیر التواء رہنے کے دوران کمشنر پولیس اور نگ آباد کی جانب سے نوٹس کی اجرائی غیر قانونی اور دوستوں کے تحت اقلیتوں کو دئیے گئے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ یہ نوٹس انہیں ہراساں کرنے کیلئے دی گئی ہے اور اسے مہاراشٹرا حکومت کی یکطرفہ کار روائی کہا جاسکتا ہے ۔ مہاراشٹرا کی کانگریس حکومت نے شیوسینا اور بی جے پی کی خوشامد کیلئے یہ فیصلہ کیا ہے ۔ صدر مجلس نے کہاکہ اگر ان کی آواز کو دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے تو یہ جمہوریت نہیں بلکہ ڈکٹیٹر شپ ہے ۔ انہوں نے مہاراشٹرا حکومت سے سوال کیا کہ ان کی آواز کو کیسے دبایا جاسکتا ہے ۔

Maharashtra cops ban Asaduddin Owaisi from entering Aurangabad

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں