مودی حکومت کا جی ایس ٹی ایک مذاق ۔ پی چدمبرم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2017-07-07

مودی حکومت کا جی ایس ٹی ایک مذاق ۔ پی چدمبرم

6/جولائی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے آج کہا کہ مودی حکومت کا جی ایس ٹی بالکل غیر جامع ہے اور اسے ایک قوم ، ایک ٹیکس، نہیں کہا جاسکتا کیونکہ اس کی سات یا اس سے زیادہ شرحیں ہیں ۔ سابق وزیر فینانس نے جو دہلی میں اخباری نمائندوں سے بات چیت کررہے تھے کہا کہ کانگریس ٹیکس کی شرحوں میں کمی کے لئے دباؤ ڈالے گی ۔ اور زیادہ سے زیادہ18فیصد ٹیکس وصول کرنے کا مطالبہ کرے گی ۔ علاوہ ازیں وہ اس بات پر زور دے گی کہ پٹرولیم ، برقی اور زمین و جائیداد کی خرید و فروخت کو نئے ٹیکس نظام کے تحت لایاجائے ۔ انہوں نے کہا یہ بالکل غیر جامع جی ایس ٹی ہے یہ وہ جی ایس ٹی نہیں ہے جس کو ہم ( یو پی اے) نے وضع کی تھا ۔ انہوں نے بتایاکہ حکومت کی جانب سے جس جی ایس ٹی پر عمل آوری کی گئی ہے اس کی کم از کم سات شرحیں ہیں۔ انہوں نے اظہار تعجب کیا۔ یہ جی ایس ٹی کا مذاق ہے جب کہ ہمارے لئے28,18,12,5,3,0,25اور40فیصد کی شرحوں کے علاوہ اس سے بھی زیادہ شرح رکھی گئی ہیں کیونکہ ریاستی حکومتوں کو اختیار تمیزی دیا گیا ہے ۔ ہم اسے ایک قوم، ایک ٹیکس کا نظام کیسے کہہ سکتے ہیں؟ یہ دریافت کئے جانے پر کہ آیا اس معاملہ کو پارلیمنٹ میں موضوع بحث لایاجائے گا انہوں نے کہا یقینا اس بارے میں غوروخوض کیاجارہا ہے ۔ پی چدمبرم نے کہا کانگریس جی ایس ٹی کے نفاذ پر گہری نظر رکھنے کا سلسلہ برقرار رکھے گی اور اس کے بارے میں تاجرین اور صارفین کے خدشات اور شکایات کا جائزہ لیتی رہے گی۔ سینئر لیڈر نے کہا کہ ان کی پارٹی کی جانب سے سارے ملک میں جلسے منعقد کئے جائیں گے اور عوام کو اس بات سے واقف کرایا جائے گا کہ جی ایس ٹی کے سلسلہ میں پہلا قدم کانگریس نے اٹھایا تھا ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کانگریس کی جانب سے حقیقی جی ایس ٹی کے لئے تحریک چلائی جائے گی۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر فینانس ارون جیٹلی نے آج کہا کہ تاریخ ساز جی ایس ٹی کی سمت پہلا قدم کانگریس نے نہیں بلکہ17سال پہلے اے بی واجپائی حکومت نے اٹھایا تھا ۔ انہوں نے دہلی میں نئے ٹیکس نظام پر عوامی ریالی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واجپائی حکومت نے2003ء کے دوران ٹاسک فورس کی تشکیل عمل میں لائی تھی جس نے ا پنی رپورٹ پیش کردی تھی اور بتایا تھا کہ سنٹرل اور اسٹیٹ لیویز کو یا تو جی ایس ٹی میں ضم کردیاجانا چاہئے یا پھر ایسے تمام محاصل کی جگہ جی ایس ٹی کو نافذ العمل کیاجان چاہئے ۔ جیٹلی نے بتایا کہ2004ء کے دوران حکومت بدل گئی اور نئی حکومت کو رپورٹ میں اچھائی نظر آئی ۔ اس وقت کے وزیر فینانس پی چدمبرم نے جی ایس ٹی کے بارے میں اپنے خیالات کا اظہار کیا تھا اور نئے بالواسطہ ٹیکس نظام کو نافذ العمل کرنے کے لئے2010ء کی مہلت مقرر کی تھی ۔ انہوں نے وضاحت کی کہ وہ اس منصوبہ پر عمل آوری نہیں کرسکے تھے ۔2011ء میں اس وقت کے وزیر فینانس پرنب مکرجی نے جواب صدر جمہوریہ ہیں نے جی ایس ٹی لانے کے لئے دستورمیں ترمیم کی تھی ۔ انہوں نے کہا کہ لیکن یوپی اے ح کومت اس بات کے لئے تمام ریاستوں کو رضا مند نہیں کراسکی تھی کیونکہ وہ اس بارے میں اتفاق رائے کے حصول میں ناکام ہوگئے تھے کہ جی ایس ٹی کو منزل پر مبنی ٹیکس بنائے جانے کی صورت میں کنندہ ریاستوں کو ہونے والے نقصانات کا معاوضہ کس طرح ادا کیاجانا چاہئے ۔ جیٹلی نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے روز اول سے ہی یہ واضح کردیا کہ ہندوستان کو متحدہ طور پر معاشی ترقی کو یقینی بنانا ہوگا اور انہوں نے نہ صرف دستوری ترمیمی بل میں کی جانے والی صراحت کے مطابق معاوضہ کو یقینی ن ہیں بتایا بلکہ تمام29ریاستوں میں چھ مرکزی زیر انتظام علاقوں کو نئے ٹیکس کے لئے رضا مند کرنے میں کامیابی حاصل کی ۔
Modi govt's GST a mockery; very, very imperfect: P Chidambaram

مغربی بنگال میں تازہ تشدد۔ صورتحال پر قابو پانے ممتا حکومت کا دعویٰ
کولکتہ
پی ٹی آئی
مغربی بنگال کے باسر ہاٹ علاقہ میں آج تازہ کشیدگی پیدا ہوگئی۔ جہاں پولیس کو آنسو گیس شلس اور لاٹھی چارج کا استعمال کرنا پڑا ۔ ریاستی حکومت نے عوام کومبینہ طور پر اکسانے کے لئے بعض تنظیموں پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ ریاستی سکریٹریٹ میں ایک سینئر عہدیدار نے بتایا کہ بعض چھوٹے موٹے واقعات کی اطلاعات ہیں لیکن صورتحال قابومیں ہے ۔ پولیس کے ایک سینئر عہدیدار نے کہا کہ باسر ہاٹ ٹاؤن اور آس پاس کے علاقوں میں تازہ کشیدگی پیدا ہوئی ہے ۔ ضلع کے بدوریا میں فرقہ وارانہ جھڑپوں کے بعد یہ کشیدگی پیدا ہوئی ۔ پولیس کو بے قابو ہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیش شلس اور لاٹھی چارج کرنا پڑا۔ پولیس اور بی ایس ایف عملہ فوری صورتھال کو قابو کرنے کے لئے علاقے میں پہنچ گیا۔ ریاستی کابینہ نے بعض تنظیموں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے جو مبینہ طور پر فرقہ وارانہ فسادات میں لوگوں کو اکسانے کے مرتکب پائے گئے۔ ریاست کے ایک وزیر نے یہ بات بتائی ۔ یہ بھی پتہ چلا کہ اگر یہ تنظیمیں کوئی جلسہ یا ریالی منظم کرنے کی کوشش کریں گی تو انہیں پہلے سے اجازت طلب کرنی ہوگی اور پولس کو اطلاع دینی ہوگی۔ اس دوران مغربی بنگال حکومت نے کہا کہ شمالی چوبیس پرگنہ ضلع کے تشدد سے متاثرہ علاقوں نمیں تعینات کے لئے مرکزی دستوں کے چار سو اضافی سپاہیوں کی ضرورت نہیں ہے ۔ مرکزی وزارت داخلہ کے ترجمان نے یہ بات بتائی ۔ اس دوران گزشتہ دنوں ہونے والی جھڑپوں میں زخمی ایک65سالہ شخص کی موت ہوئی جس کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوا ۔ کارتک گھوش نامی اس شخص پر ہجوم نے تیز دھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا تھا جب وہ چہار شنبہ کی دوپہر مبینہ طور پر موٹر سائیکل پر اپنے گھر جارہا تھا۔
نئی دہلی
یو این آئی
ان اطلاعات کا نوٹس لیتے ہوئے کہ چوبیس پرگنہ کے بشیر ہاٹ میں ہند۔ بنگلہ دیش سرحد پر بم پھینکے گئے اور تصادم کا واقعہ پیش آیا ہے۔ مرکز نے ریاستی حکومت اور مرکزی ایجنسیوں سے کہا کہ وہ ریاست میں ہنگامہ کھڑا کرنے کے لئے سرحد پار سے غیر سماجی عناصر کے ممکنہ عمل دخل کی چھا ن بین کریں ذرائع کے مطابق ایسی خبریں ملی ہیں کہ سرحد پار کے کچھ گروپوں نے بدوریا علاقے میں ایک فیس بک پوسٹنگ کی وجہ سے پیدا فرقہ وارانہ کشیدگی کا فائدہ اٹھانے اور تشدد کو ہوا دینے کی کوشش کی ہے۔ سرحدی سیکوریٹی فورس کی چار کمپنیوں کو سیول اور پولیس انتظامیہ کی مدد کے لئے مرکز کی طرف سے تعینات کیا گیا ہے۔ تاکہ سرحد پر نگرانی بڑھائی جاسکے ۔ مرکز کو بتایا گیا ہے کہ ضلع میں بشیر ہاٹ ، بدوریا اور ڈے گنگا کے علاقوں میں انٹر نیٹ خدمات بند کردی گئی ہیں۔ دریں اثناء ذرائع نے بتایاکہ سیالدہ، حسن اباد حصے میں ناکہ بندی کی وجہ سے ریلوے خدمات متاثر ہوئی ہیں۔ شہری انتظامیہ نے مرکزی حکومت کے عہدیداروں کو غیر رسمی طور پر بتایا کہ حالات اگرچہ معمول پر ہیں لیکن متاثرہ علاقوں میں کشیدگی اب بھی پائی جاتی ہے ۔ مرکزی وزارت داخلہ نے ریاستی محکمہ داخلہ کو ایک فیس بک پوسٹنگ کے بعد علاقے میں فرقہ وارانہ کشیدگی کیسے شروع ہوگئیں اس کے بارے میں ایک تفصیلی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے ۔ پولیس نے ایک سترہ سالہ نوجوان کو گرفتار کرلیا ہے ۔ دوسرے معاملوں کے علاوہ وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ نے اپنی وزارت کے اعلیٰ عہدیداروں اور دوسرے ملازمین سے کہا کہ اس واقعہ کی گہرائی سے چھان بین کریں۔ انہوں نے پوچھا کہ کیا فرقہ وارانہ جھڑپ کے اندیشہ کے بارے میں پہلے کوئی خفیہ اطلاع تھی۔

اقلیتی طلباء کو روزگار پر مبنی غریب نواز مرکز کے قیام کا اعلان: مرکزی وزیر مختار عباس نقوی
نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی حکومت نے اعلان کیا کہ ملک میں اقلیتی طبقے کے نوجوانوں کو روزگار پر مبنی غریب نواز فن و مہارت مراکز ملک کے سو اضلاع میں قائم کرے گی ۔ مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ مرکزی حکومت گرائجویشن کی تکمیل کردہ طالبات کو بیگم حضرت محل اسکالر شپ کے ذریعہ شادی کے لئے اکیاون ہزار روپے کی امداد فراہم کرے گی ۔ آج مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے اجلاس میں اس کا اعلان کیا جو ایک غیر سیاسی اور سماجی خدمات فراہم کرنے والی تنظیم ہے ۔ اگلے چھ ماہ کے دوران ملک کے سو اضلاع مین غریب نواز فن و مہارت مراکز کا قیام عمل میں آئے گا ۔ شروعات میں حیدرآباد ، نوئیڈہ اور دوسرے اضلاع میں مراکز قائم کئے جائیں گے ۔ ان اضلاع کے علاوہ ریاست اتر پردیش میں لکھنو ، رامپور، الہ آباد اور شاہ جہاں پور، مہاراشٹرا میں ممبئی اور ناگپور ، مدھیہ پردیش میں بھوپال اور اندور ، ہریانہ میں میوات اور پانی پت ، بہار مین پٹنہ اور کشن گنج اور جھار ک ھنڈ ریاست میں رانچی اور گیروھ میں ان مراکز کا آغاز عمل میں آئے گا۔ نقوی نے کہا کہ طالبات کی شادی میں امداد کے لئے اسکالر شپ اسکیم سے مدد کی جاری ہے کیونکہ وزارت کو اس سلسلے میں کئی نمائندگیاں وصول ہوئی ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ یہ امداد مولانا آزاد ایجوکیشن فاؤنڈیشن یا دوسری اسکالر شپ اسکیموں سے دی جائیں گی۔ اس اسکیم کی افادیت کے بارے میں نقوی نے بتایا کہ طالبات کے خاندانوں مین معاشی حالات مستحکم ہوں گے اور لڑکیاں اپنی تعلیم کو جاری رکھیں گی ۔ اس موقع پر وزیر موصوف نے سات طلبا کو سیول سرویس امتحان میں کامیابی حاصل کرنے پر جن کو نئی اڑان اسکیم کے تحت امداد فراہم کی گئی تھی تہنیت پیش کی ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت نے3198طلباء کو اس اسکیم کے تحت امداد فراہم کی گئی ہے ۔

ملکی ثقافت اور اقدار کو برقرار رکھنے کی ضرورت پر زور ۔ مرکزی وزیر وینکیا نائیڈو
نئی دہلی
پی ٹی آئی
مرکزی وزیر ایم وینکیا نائیڈو نے آج کہا ہے کہ بعض افراد قومی اقدار، ثقافت کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے نظریات دوسروں پر مسلط کرنے کی کوشش کرتے ہیں جن کی حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ بعض افراد جو کہ قومی اقدار اور ثقافت کے خلاف لب کشائی کرتے ہیں انہیں بھی ان کی بیھ حوصلہ شکنی کی جانی چاہئے تاکہ وہ آئندہ اس طرح کے تاثرات کا اظہار نہ کریں ۔ مرکزی وزیر نائیڈو نے اس طرح کا بیان جموں و کشمیر کے وزیر کی جانب سے نیشنل کانفرنس کے قائد کو اسمبلی میں دئیے گئے بیان کے بعد سامنے آیا ہے ۔ انہوں نے آنجہانی شیام پرساد مکرجی کے تعلق سے بھی اظہار خیال کیا اور بھارتیہ جنتا پارٹی کی بنیاد ڈالی اور ملک کے اتحاد کے لئے جدو جہد کرتے رہے۔ ہندوستان کے ساتھ جموں و کشمیر کو برقرار رکھنے کے لئے انہوں نے اپنی زندگیاں قربان کردی۔ ہم کو آنجہانی شیام پرساد کے کاموں اور خدمات کو پیش نظر رکھتے ہوئے کام کرنا چاہئے تاکہ قومی یکجہتی اور سالمیت برقرار رکھیں۔ مرکزی وزیر نے کہا ہے کہ اسمبلی میں جموں و کشمیر کے وزیر نے نیشنل کانفرنس کے تعلق سے جن تاثرات کا اظہار خیال کیا ہے وہ قابل احتراز ہے ۔ انہوں نے کہا ہے کہ ہندوستان ایک آزاد ملک ہے ہر شخص کو آزادی حاصل ہے لیکن یہ دستوری حدود کے تحٹ ہے ۔ دوسروں کو اس طرح کی کوئی آزادی نہیں ہے کہ وہ اپنی زبان ثقافت غذائی عادتوں کے تعلق سے لب کشائی کریں۔ کسی دوسرے شخص کو اس بات کا حق نہیں ہے کہ وہ دوسروں پر اپنے نظریات کو مسلط کریں ۔ انہوں نے کہا ہے کہ یہ انتہائی واضح ہے کہ یہ حکومت کی پالیسی ہے کہ دوسروں پر اپنے نظریات کو مسلط نہ کیا جائے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اگر ملک کے بعض حصوں میں کوئی ناخوشگوار ہوتے ہوں یہ قابل مذمت ہیں اس کا یہ مطلب نہیں ہے ملک اور اس کے سماج داغدار کیاجائے ۔ بی جے پی اور پی ڈی پی کے اتحاد سے جموں و کشمیر سے حکومت کام کررہی ہے ۔ ریاستی وزیر عمران انصاری نے نیشنل کانفرنس کے قائد دیویندر رانا کو جی ایس ٹی پر عمل آوری کے دوران اسمبلی میں مباحث کے دوران کہا ہے کہ میں آپ کا قتل کرسکتا ہوں ۔ مرکزی وزیر پرساد بھارتی سے متعلق کانفرنس کو مخاطب کررہے تھے ۔

اچل کمار جیوتی نے چیف الیکشن کمشنر کے عہدہ کا جائزہ حاصل کرلیا
نئی دہلی
یو این آئی
اچل کمار جیوتی نے آج چیف الیکشن کمشنر کی حیثیت سے عہدہ سنبھال لیا۔ انہوں نے ڈاکٹر نسیم زیدی کی جگہ لی ہے جو کل سبکدوش ہوگئے تھے۔ جیوتی نے عہدہ کی ذمہ داری سنبھالنے کے بعد کہا کہ الیکشن کمیشن آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کرانے کے اپنے عہدہ کو آگے بڑھائے گا اور اس مقصد کی تکمیل میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے گی کہ کوئی بھی شخص ووٹ دینے کے حق سے محروم نہ رہے ۔ انہوں نے کہا کہ کمیشن لوک سبھا اور اسمبلیوں کے انتخابات میں اسی گورننس کو فروغ دے گا ۔ جیوتی 13مئی2015ء سے الیکشن کمشنر کے عہدہ پر کام کررہے تھے ۔ اس دوران بہار، آسام، مغربی بنگال اور کئی دیگر ریاستوں میں اسمبلی انتخابات ہوئے۔ جیوتی انڈین ایڈمنسٹر یٹیو سرویس کی1975بیاچ کے گجرات کیڈر کے افسر ہیں۔ جنوری2013ء میں وہ گجرات کے چیف سکریٹری کے عہدے سے ریٹائرڈ ہوئے تھے۔ گجرات اور ہماچل پردیش کے انتخابات انہی کی نگرانی میں ہوں گے ۔ جیوتی نے ایسے وقت چیف الیکشن کمشنر کا عہدہ سنبھالا ہے جب کہ اپوزیشن کی جانب سے الکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے چھیڑ چھاڑ کے الزامات لگائے جارہے ہیں اگرچہ الیکشن کمیشن نے ایک چیالنج کے ذریعہ اسے بے بنیاد قرار دیا تاہم اپوزیشن نے اس پر اطمینان کا اظہار نہیں کیا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں