ہندوستان قطر کے توانائی شعبہ میں سرمایہ کاری کا خواہاں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-12-04

ہندوستان قطر کے توانائی شعبہ میں سرمایہ کاری کا خواہاں

3/دسمبر
ہندوستان قطر کے توانائی شعبہ میں سرمایہ کاری کا خواہاں
خلیجی ممالک کے ساتھ 5 معاہدوں پر دستخط
نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج قطر میں ہائیڈرو کاربن پراجکتس میں سرمایہ جاری کی ہندوستان کی دلچسپی کا اظہار کیا ۔ انہوں نے اپنے قطری ہم منصب شیخ عبدالہ بن ناصر بن خلیفہ الثانی سے توانائی تجارت اور سلامتی کے کلیدی امور پر بات چیت کی۔ مودی اور وزیر اعظم قطر نے جو یہاں ا پنے پہلے دورہ پر آئے ہیں ، دفاع اور سلامتی بالخصوص سائبر سیکوریٹی میں تعاون بڑحانے پر تبادلہ خیا کیا ۔ انہوں نے منی لانڈرنگ اور دہشت گرد فینانسنگ سے نمٹنے مشترکہ کارروائی سے اتفاق کیا ۔ بات چیت کے بعد فریقین نے پانچ معاہدوں پر دستخط کئے جن میں ویزا، سائبر اسپیس، اور سرمایہ کاری شامل ہیں ۔ مودی نے کہا کہ قطری وزیر اعظم کے دورہ سے قطر کے ساتھ پھیلتے پھولتے باہمی تعلقات کا پتہ چلتا ہے جسے ہندوستان نے ہمیشہ اپنا بیش قیمت شراکت دار مانا ہے ۔ دونوں قائدین نے مانا کی فی الحال جو تجارت اور سرمایہ کاری ہورہی ہے وہ کافی کم ہے ۔ وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سروپ نے یہ بات بتائی۔ مودی نے اجاگر کیا کہ ہندوستان کے بنیادی ڈھانچہ اور توانائی شعبوں میں قطر کے لئے سرمایہ کاری کے زبردست مواقع ہیں۔ قطر، خلیج کے خطہ میں نہ صرف ہندوستان کا ایک اہم تجارتی شراکت دار ہے بلکہ وہ ہندوستان کو سب سے زیادہ ایل این جی سربراہ کرنے والا ملک بھی ہے ۔ قبل ازیں مشریر قومی سلامتی اجیت دول نے دورہ کنندہ ممتاز شخصیت سے ملاقات کی ۔ ویزا معاہدہ کے تحت دونوں ممالک کے ڈپلومیتک اسپیشل اور آفیشیل پاسپورٹ رکھنے والوں کو دونوں ممالک کے درمیان ویزا کے بغیر سفر کی اجازت ہوگی۔ آئی اے این ایس کے بموجب ہندوستان نے ہفتہ کے دن قطر سے انفراسٹرکچر اور توانائی شعبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش کی ۔ دونوں ممالک نے چار معاہدوں پر دستخط کئے جن میں ویزا اور سائبر سیکوریٹی شامل ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی اور دورہ کنندہ قطری ہم منصب شیخ عبداللہ بن ناصر بن خلیفہ الثاننی کی زیر قیادت وفد سطح کی بات چیت میں دونوں ممالک نے باہمی تعلقات کا گہرائی سے جائزہ لیا ۔ مودی کے جاریہ سل جون میں دورہ قطر کے دوران کئے گئے اہم فیصلوں کو روبہ عمل لانے میں کتنی پیشرفت ہوئی اس کا خاص طور پر جائزہ لیا گیا ۔ ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم مودی نے ہندوستان کے انفراسٹرکچر اور توانائی کے شعبوں میں قطری سرمایہ کاری کے لئے موجود، سرمایہ کاری کے زبردست مواقع کو اجاگر کیا ۔ انہوں نے ہندوستانی معیشت کو کھولنے اور ایف ڈی آئیٓ(بیرونی سرمایہ کاری) کا خیر مقدم کرنے کے ان کی حکومت کے مختلف اقدامات کا ذکر کیا ۔ مودی اور الثانی نے تعاون بڑھانے کے لئے ترجیحی شعبہ کے طور پر شہری ہوابازی کی نشاندہی بھی کی۔
India keen to invest in energy sector in Qatar: PM Narendra Modi

غریبوں کے جن دھن اکائونٹس میں رقومات جمع کروانے والے امیروں کو وزیر اعظم کی سخت وارننگ
مرادآباد
یو این آئی، آئی اے این ایس
نوٹوں کی منسوخی کے فیصلے پر اپوزیشن کے مرکزی حکومت کی پارلیمنٹ سے سڑک تک کئے جارہے زبردست گھیرائو کے درمیان وزیر اعظم نریندر مودی نے آج ایک بار پھر بڑے نوٹوں کے چلن کو بند کئے جانے کے فیصلے کو کسانوں، غریبوں اور ملک کے مفاد میں قرار دیا ۔ مودی نے یہاں بھارتیہ جنتا پارٹی کی پریورتن ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’پائی پائی پر سوار سو کروڑ اہل وطن کا حق ہے ۔ ہم تو فقیر آدمی ہیں۔ تھیلے لے کر چل دیں گے ۔ اس فقیری نے ہم کو غربت سے لڑنے کی طاقت دی ہے ۔ انہوں نے ’’جن دھن اکائونٹ رکھنے والوں سے کہا کہ وہ اپنے بینک اکائونٹس سے رقم نہ نکالیں۔ ان کے اکائونٹ میں جن لوگوں نے اپنا پیسہ جمع کرایا ہے وہ جیل جائیں گے ۔ یہ پیسہ غریبوں کو ملے گا ۔ دن رات اسی میں دماغ لگا رہا ہوں۔ بد عنوانی نے سب سے زیادہ نقصان غریبوں کا کیا ہے لیکن حکومت کے اس اقدام سے امیر غریب کے گھر لائن لگانے پر مجبور ہے، پیر پکڑ رہا ہے کہ میرے پیسے اپنے اکائونٹ میںجمع کرلو، وزیر اعظم نے کہا جن دھن اکائونٹ والے خوفزدہ نہ ہوں۔ دیکھئے وہ آپ کے گھر کے چکر لگائے گا ۔ ان کے اکائونٹ میں پیسے ڈالنے والے امیر اگر ان پر زیادہ دبائو ڈالیں تو ان سے کہہ دینا کی زیادہ دادا گیری دکھاوگے تو مودی کو خط لکھ دوں گا ۔ انہوں نے کہا اعلان کر کے حساب دینے والی پہلی حکومت آج آپ کے قدموں میں بیٹھی ہے۔ حکومت پائی پائی ، پل پل کا حساب دے رہی ہے۔ سوا سو کروڑ عوام جناردھن، ہماری ہائی کمان اور رہنما ہیں ۔ جو کچھ ہے آپ لوگ ہیں ۔ مودی نے کہا کہ جو کام70سال میں نہیں ہوا اس میں تکلیف تو ہوگی ۔ چیلنجز تھے ، رکاوٹیں تھیں، ارادوں میں بھی کھوٹ تھی ، عام آدمی بے ایمانی نہیں چاہتا لیکن اسکول والا جب آفیشیل، پانچ سو روپے لیتا ہے اور ان آفیشیل75ہزار مانگتا ہے تو متوسط خاندان مجبوراََ بے ایمانی کرنے لگتا ہے ۔ نوٹوں کی منسوخی سے عام آدمی کو ہورہی پریشانیوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں یقین دلاتا ہوں کہ دھوپ، ٹھنڈ اور تمام پریشانیاں جھیلتے ہوئے آپ قطار میں کھڑے ہیں۔ آپ نے سب کچھ برداشت کیا ہے ۔ میں آپ لوگوں کی محنت رائیگاں نہیں جانے دوں گا۔مودی نے کہا ملک کو70سا مٹی کے تیل ، گیہوں اور چینی کے لئے قطار میں کھڑا کیا گیا ۔ ان قطاروں کو ختم کرنے کے لئے میں نے آخری قطار لگوائی ہے ۔ ہماری حکومت صرف اعلانات نہیں کرتی ۔ دراصل حکومتیں منصوبے بنا کر ان کو نافذ کرنے کے لئے ہوتی ہیں۔ مدھیہ پردیش کو کبھی بیمار ریاست سمجھاجاتا تھا۔ دس س میں یہ بیمارو سے آزاد ہوکر ترقی کرنے والی ریاستوں کی قطار میں آگیا ہے۔ انہوں نے کہا ترقی ناممکن ہے لیکن جب صرف ا پنوں کی ترقی کرنی ہے تو ریاست کی ترقی نہیں ہوسکتی ہے ۔ چھوٹی چھوٹی ریاستوں کی غریبی دور کرنے سے ملک کی غربت دور نہیں ہوگی۔ اتر پردیش ، بہار، بنگال اور مہاراشٹر جیسی ریاتو سے غربت دور کرنے پر ہی ملک خوشحال ہوگا ۔ مودی نے مغربی اتر پردیش کے رام پور ، مرادآباد ، بجنور، امروہہ اور آس پاس کے اضلاع کے تحت آنے والے پچیس سے زائد اسمبلی حلقوں سے آئے لوگوں کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ بتائیے کہ بد عنوانی رہنی چاہئے یا نیہں ۔ جس پر وہاں موجود عوام نے زبردست جوش کا مظاہرہ کرتے ہوئے بد عنوانی کو جڑ سے اکھاڑپھینک دینے میں اپنی حمایت کا اظہار کیا۔ مودی نے کہا کہ کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ ملک میں ناخواندہ لوگ زیادہ ہیں لیکن شاید وہ یہ نہیں جانتے کہ امریکہ میں آج بھی ٹھپ لگا کر ووٹ دیاجاتا ہے لیکن ہندوستان کے لوگ بٹن دبا کر ووٹ دیتے ہیں ۔ یہاں کے لوگ تبدیلی کو بہت تیزی سے قبول کرلیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف گھروں میں رکھے پیسے نکلوانا ان کا مقصد نہیں ہے بلکہ وہ بد عنوانی کے دروازے بند کرنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ مسائل کا حل صرف ترقی ہے۔ تری سے روزگار، اچھی تعلیم، بزرگ کو کم پیسے میں بہترین دوائی، رہنے کو گھر اور بجلی پانی ملے گا، اس لئے ترقی ان کی ترجیح ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس مرادآباد کے پتیل نے پورے ملک کے گھروں میں چمک پھیلائی، اس علاقے کے ایک ہزار سے زیادہ گائوں ایسے ہیں جہاں بجلی ہی نہیں پہنچی، ریایل سے مودی کے علاوہ ریاستی صدر کیشو پرساد موریا ، پارٹی نائب صدر اور انچارج اوم ماتھر نے بھی خطاب کیا ۔ بی جے پی کی پرپورتن یاترائیں پانچ نومبر سے شروع ہوئی تھیں۔ پہلی یاترا سہارنپور جب کہ دوسری چھ نومبر کو جھانسی سے شروع ہوئی تھی ۔ تیسری سوج بھدرے آٹھ نومبر کو اور چوتھی نو نومبر کو بلیا سے شروع کی گئی تھی ۔ ان دوروں میں مقامی لیڈروں کے علاوہ مودی کے ساتھ پارٹی صدر امیت شاہ کی بھی ریلیاں ہورہی ہیں ۔

فوج کو بدنام نہ کیاجائے: کے این ترپاٹھی
ممتا بنرجی کے الزامات پر گورنر مغربی بنگا ل کا انتباہ
کولکتہ
آئی اے این ایس
گورنر مغربی بنگال کے این ترپاٹھی نے آج چیف منسٹر ممتا بنرجی کی جانب سے ان الزامات کے تناظر میں کہ فوج نے ٹول پلازائوں پر تعیناتی کے دوران ٹرک ڈرائیوروں سے جبری طور پر رقم وصول کی، آج ہندوستانی فوج کو بدنام کرنے پر یا اس کی توہین کرنے کے خلاف سخت انتباہ دیا ۔ ممتا بنرجی کے الزامات سے متعلق سوال پر کہ فوجیوں نے ٹرک ڈرائیوروں سے جبری طور پر رقم وصول کی، ترپاٹھی نے کہا کہ ہر شخص کو ہندوستانی فوج جیسے ذمہ دارادارہ کے خلاف الزامات عائد کرنے میں احتیاط برتنی چاہئے ، فوج کی توہین اور اسے بدنام نہ کریں۔ترپاٹی کے انتبادہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے الزام عائد کیا کہ وہ ریاست میں ٹول پلازائوں پر فوج کی تعیناتی کے مسئلہ پر مرکز کی زبان بول رہے ہیں۔ انہوں نے ٹوئٹر پر کہا کہ گورنر، مرکزی حکومت کی آواز میں بات کررہے ہیں۔ وہ تقریباََ8دن سے شہر میں نہیں تھے۔ ممتا بنرجی نے گورنر کے تبصرہ کو بدبختانہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ترپاٹھی کو تبصرہ کرنے سے پہلے ریاست کے حالیہ واقعات کی تفصیلات حاصل کرنی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی بدبختانہ ہے ۔ واضح رہے کہ ممتا بنرجی نے ریاست کے ٹول پلازائوں پر مبینہ بلا اطلاع فوج کی تعیناتی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے جمعرات کی شب ریاستی سکریٹریٹ میں گزاری اور چھتیس گھنٹے تک وہیں موجود رہیں۔ ان کے اس الزام پر پارلیمنٹ میں بھی ایک تنازعہ پیدا ہوا اور کارروائی میں خلل ڈالا گیا ۔ مرکزی حکومت اور فوج نے ان الزامات کی تردید کی اور کہا یہ معمول کی مشق تھی، اس کا غلط نتیجہ اخذ کیا جارہا ہے۔ وزیر دفاع منوہر پاریکر نے لوک سبھامیں بیان دیتے ہوئے کہا کہ فوج کولکتہ میں معمول کی مشق کررہی تھی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں