ملک کو کرپشن اور کالے دھن سے پاک کرنا مقصد - وزیراعظم مودی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-12-15

ملک کو کرپشن اور کالے دھن سے پاک کرنا مقصد - وزیراعظم مودی

14/دسمبر
ملک کو کرپشن اور کالے دھن سے پاک کرنا مقصد
ہندوستان ڈیجیٹل اور کیش لیس اکانومی کی طرف بڑھ رہاہے ، ملیشیا میں بزنس کانفرنس سے مودی کا ویڈیو خطاب
نئی دہلی
پی ٹی آئی
نوٹ بندی کے فیصلہ کے پس منظر میں وزیر اعظم نریندرمودی نے آج کہا کہ ملک کو کالادھن اور رشوت خوری سے پاک کرنا ان کا ترجیحی ایجنڈہ ہے اور وہ روزگار کی فراہمی اور خود روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لئے بھی جدو جہد کررہے ہیں۔ اپنے ملیشیائی ہم منصب نجیب رزاق کے ساتھ کوالالمپور میں جاری اکنامک ٹائمس، ایشین بزنس لیڈرس کی کانفرنس سے ویڈیو خطاب کے ذریعہ مودی نے کہا کہ ہندوستان اس وقت معاشی تبدیلیوں کے دور سے گزر رہاہے ، ہم ڈیجیٹل اور کیش لیساکانومی کی طرف قدم بڑھا رہے ہیں ۔ اس وقت سسٹم کو کالا دھن اور بد عنوانیوں سے پاک کرنا ہمارا اولین مقصد ہے ۔ پانچ سو اور ہزار روپے کے کرنسی نوٹ بند کرنے 8نومبر کو لئے گئے اپنے فیصلہ کے پس منظر میں انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں معاشی عمل ایسی سر گرمیوں کی سمت بڑھ رہا ہے جہاں روزگاراور خودروزگارکے مواقع پیدا ہوں گے ۔ انہوں نے بتایا کہ غیر ملکی راست سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے بڑے پیمانہ پر اقدامات کئے گئے ہیں۔ اشیاء اور خدمات ٹیکس کے لئے راہ ہموار کرنے دستور میں ترمیم کی گئی ہے ، جس سے ملک میں بالواسطہ ٹیکس کا نظام بدلاجارہا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ پارلیمنٹ نے جی ایس ٹی بل کو منظوری دے دی ہے اور2017ء میں یہ قانون نافذ العمل ہوگا۔ مودی نے کہا کہ ہم ان سب کا خیر مقدم کریں گے جو ابھی تک ہندوستان میں نہیں آئے ہیں، ہندوستان نہ صرف ان کے لئے ایک بہتر مقام ہے بلکہ ہندوستان میں سرمایہ کاری کرنا ہمیشہ ایک اچھا فیصلہ ثابت ہوگا ۔ ہم نے ایف ڈی آئی کے لئے نئے شعبے کھولے ہیں اور موجودہ شعبوں کے لئے حد میں اضافہ کیا ہے ۔ سرمایہ کاری کی شرائط کو آسان بنانے کے لیے حکومت ایف ڈی آئی پالیسی میں مسلسل اصلاحات کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ گزشتہ ڈھائی سال کے دوران ہندوستانی میں130ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی ہے ۔وزیر اعظم نے کہا کہ ان کی جانب سے شروع کیا گیا پروگرام میک ان انڈیا اپنی دوسری سالگرہ منارہا ہے اور ملک کو تیار کنندوں کے مرکز میں تبدیل کرنا اس پروگرام کا اہم مقصد ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ ہندوستان میں ا س وقت جو تجارتی سر گرمیاں چل رہی ہیں وہ پہلے کبھی نہیں دیکھی گئی تھی۔ ہندوستان دنیا کا چھٹواں سب سے بڑا تیار کنندہ ملک بن گیا ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ لائسنس کے نظام میں بھی تبدیلیاں لائی گئی ہیں اور سنگل ونڈو سسٹم کو تاجروں اور سرمایہ کاروں خے لئے متعارف کرایا گیا ہے ۔ ہماری ان کوششوں کے نتائج کی عکاسی ہندوستان کی عالمی رینکنگ میں ظاہر ہورہی ہے ۔ انہوںن ے کہا کہ ہم نے ایک جامع انٹلکچول پراپرٹی رائٹس پالیسی تیار کی ہے ۔ وزیر اعظم کا کہنا ہے کہ ہندوستان ایک بڑی معیشت بن کر جلد ابھرے گا اس سلسلہ میں ریلویز ، سڑکوں، بندرگاہوں کو ملک بھر میں ترقی دی جارہی ہے ۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ اکیسویں صدی ایشیا کی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ آسیان ممالک کے قائدین کو اپنے اپنے علاقوں میں معاشی سر گرمیوں کو فروغ دینے کے لئے مشترکہ جدو جہد کرنا چاہئے ۔ مودی نے اس موقع پر ہندوستان اور ملیشیا کے تعلقات کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی۔
نئی دہلی
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اپنے کابینی رفقاء کے ساتھ پانچ سو اور ایک ہزار روپے کے نوٹوں پر پابندی کے فیصلے کا جائزہ لیا اور بڑے پیمانے پر کیش لیس لین دین کو آسان بنانے کے ڈؑیجیٹلائزیشن تیز کرنے کی راہوں پر بات چیت کی۔ وزیر اعظم نے آج شام کابینہ کے اجلاس کے بعد نوٹوں بندی اقدام پر وزراء کے ساتھ بات چیت شروع کی ہے ،۔ نوٹ بندی کا مسئلہ ایجنڈہ، میں شامل نہیں تھا اسی لئے کابینہ کے اجلاس کے بعد ا س تعلق سے غور کیا گیا۔ یہ میٹنگ کافی اہمیت کی حامل ہے کیوں کہ منسوخ شدہ نوٹ جمع کرانے کے لئے 30دسمبر کی مہلت قریب آرہی ہے اور حکومت ڈیجٹلائزیشن کو بہتر بنانے کے اقدامات کررہی ہے تاکہ مختلف ذرائع سے کیش لیس لین دین کی حوصلہ افزائی کی جاسکے ۔ ذرائع نے بتایا کہ اس میٹنگ میں مرکزی موضوع ڈیجٹلائزیشن تھا اور ڈیجیٹل ویالٹ خدمات جیسے مسائل پر بات چیت کی گئی ۔ اس سے پہلے کابینہ نے کرغستان کے ساتھ سیاحت کے شعبہ میں تعاون کے معاہدہ کو منظوری دی۔ کابینہ نے ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق بات چیت میں ہندوستان کے موقف کو بھی منظوری دی۔
Getting rid of black money and corruption very high on my agenda: Modi

وزیر اعظم نریندر مودی ’’شخصی طور پر‘‘ کرپشن میں ملوث
راہول گاندھی کا سنسنی خیز الزام۔ نائب صدر کانگریس کو دیگر اپوزیشن قائدین کے ساتھ پریس کانفرنس
نئی دہلی
آئی اے این ایس
نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے چہار شنبہ کے دن الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی خود کرپشن میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں اس کا انکشاف کرنا چاہتے ہیں لیکن بر سر اقتدار اکثریت انہیں وہاں بولنے نہیں دے رہی ہے ۔ راہول نے کہا کہ مجھے وزیر اعظم کے کرپشن میں ملوث ہونے کی شخصی جانکاری ہے ۔ اگر میں نے منہ کھولا تو ان کا غبارہ پھٹ جائیگا۔ وہ گھبرائے ہوئے ہیں۔ مودی میرے پاس موجود جانکاری سے خوفزدہ ہیں۔ راہول نے کہا کہ وزیر اعظم کرپشن میں شخصی طور پر ملوث ہیں اسی لئے ان کی حکومت مجھے پارلیمنٹ میں بولنے نہیں دے رہی ہے ۔ کانگریس قائد ، لوک سبھا اجلاس دن بھر کے لئے ملتوی ہونے کے بعد اخباری نمائندوں سے مخاطب تھے ۔ میڈیا کانفرنس میں دوسری اپوزیشن جماعتوں کے قائدین بھی موجود تھے ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ وہ لوگ سبھا میں یہ جانکاری دینا چاہتے ہیں کیونکہ وہ عوام کے منتخبہ نمائندہ ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہمیں لوک سبھا میں بولنے دیجئے ہم سب کچھ بتا دیں گے ۔ انہوں نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ پارلیمنٹ میں بحث کی اجازت نہیں دے رہی ہے کیونکہ وہ اس جانکاری سے خوفزادہ ہے جو راہول گاندھی کے پاس ہے۔ سرکاری بنچس بحث کی اجازت نہیں دے رہی ہیں۔ یہ طرز عمل عام طور پر اپوزیشن کا ہوتا ہے ۔ پہلی مرتبہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ ا پوزیشن اپنی جگہ بیٹھی ہے اور حکومت بحث کی اجازت نہیں دے رہی ہے ۔ حکومت او ر وزیر اعظم نہیں چاہتے کہ ا پوزیشن پارلیمنٹ میں اپنی رائے رکھے۔ راہل گاندھی نے مزید کہا کہ وزیر اعظم کو بہانہ بازی چھوڑ کر ایوان میں آنا چاہئے۔ انہیں ہمیں بولنے کی اجازت دینی چاہئے ۔ ملک طے کرے کہ اپوزیشن سچ بول رہی ہے یا وزیر اعظم۔ راہول گاندھی نے کہا کہ ملک وزیر اعظم سے وضاحت طلب کرتا ہے کیونکہ نوٹ بندی نے عوام کو متاثر کیا ہے ۔ وزیر اعظم نے ملک کے غریب عوام کے خلا ف فیصلہ لیا ہے ۔ انہوں نے لاکھوں افراد کی زندگیاں برباد کردیں۔ یہ ان کا نجی فیصلہ تھا۔ وہ جواب دہ ہیں۔ وہ ایوان سے بھاگ نہیں سکتے ۔، راہول گاندھی نے سوال کیا کہ وزیر اعظم، ایوان کیوں نہیں آرہے ہیں؟ ہمیں بولنے کیوں نہیں دیاجارہا ہے؟ پی ٹی آئی کے بموجب نوٹ بندی کے خلا ف اپنی تنقید تیز کرتے ہوئے راہول گاندھی نے آج سنسنی خیز الزام عائد کیا کہ انہیں نجی جانکاری ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کرپشن میں ملوث ہیں۔ چند دن قبل راہول گاندھی نے دعویٰ کیا تھا کہ لوک سبھا میں اگر نہیں بولنے دیا گیا تو زلزلہ آجائے گا۔ بی جے پی نے نائب صدر کانگریس کے الزام کو غلط اور بے بنیاد قرار دے کر خارج کردیا جب کہ چیف منسٹر دہلی اروند کجریوا نے راہول گاندھی کو چیلنج کیا کہ اگر ان کے پاس ثبوت ہے تو وزیر اعظم کو بے نقاب کریں۔ یو این آئی کے بموجب نائب صدر کانگریس راہول گاندھی نے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ نوٹ بندی پر لوک سبھا میں بحث کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ اپوزیشن پارٹیوںکے پا س ایسی جانکاری ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی، نوٹ بندی کرپشن میں شخصی طور پر ملوث ہیں۔ اپوزیشن قائد بشمول این سی پی، ترنمول کانگریس اور سی پی آئی ایم کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے راہول گاندھی نے کہا کہ ہمارے پاس جانکاری ہے کہ نوٹ بندی کرپشن میں وزیر اعظم شخصی طور پر ملوث ہیں اور میں لوک سبھا میں اس کا انکشاف کروں گا۔ وزیر اعظم خوفزدہ ہیں کہ اگر میں نے منہ کھولا تو ان کا غبارہ پھٹ جائے گا۔ راہول گاندھی کے ساتھ پریس کانفرنس میں ترنمول کانگریس قائد سدیپ بندھو پادھیائے ، سی پی آئی ایم قائد پی کرونا کرن، این سی پی رکن طارق انور، آر ایس ایس قائد ایم کے پریم چندرن اور اے آئی یو ڈی ایف کے قائد مولانا بدر الدین اجمل موجود تھے ۔راہول گاندھی نے کہا کہ گزشتہ ایک ماہ سے ہم بحث کی کوشش کررہے ہیں لیکن حکومت تیار نہیں ہے ۔ حکومت اور وزیر اعظم نہیں چاہتے کہ میں پارلیمنٹ میں کچھ کہوں۔ سدیپ بندھوپادھیائے، طارق انور اور پی کرونا کرن نے بھی راہول کی ہاں میں ہاں ملائی اور کہا کہ پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ سرکاری بنچس ایک اہم مسئلہ پر بحث ہونے نہیں دے رہی ہیں۔ راہول نے دعویٰ کیا کہ ان کے پاس وزیر اعظم کے شخصی کرپشن کا ثبوت موجود ہے ۔ سی پی آئی ایم قائد کرونا کرن نے کہا کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ کا سامنا کرنے سے گھبرا رہے ہیں۔

حکومت دہلی کو کچھ اختیارات ہونے چاہئیں
ورنہ یہ کام نہیں کرسکتی، سپریم کورٹ کی رولنگ
نئی دہلی
پی ٹی آئی
حکومت دہلی کو کام کرنے کے لئے کچھ اختیارات ہونے چاہئیں۔ سپریم کورٹ نے آج اپنے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ عدالت عظمیٰ نے عام آدمی پارٹی حکومت کی اپیل کو قطعی یکسوئی کے لئے فہرست میں شامل کرنے کے دوران ان خیالات کو ظاہر کیا۔ حکومت دہلی کی ا س اپیل میں ہائی کورٹ کے اس فیصلہ کو چیلنج کیا گیا ہے جس میں لیفٹننٹ گورنر کو قومی دارالحکومت کے انتظامی سربراہ قرار دیا گیا تھا۔ جسٹس اے کے سیکری و اے ایم سپریکر مشتمل بنچ نے کہا یہ ایسا معاملہ ہے جو جلد از جلد تصفیہ کا متقاضی ہے ، اور بتایا کہ حکومت اختیارات کے بغیر کام نہیں کرسکتی۔ بنچ نے معاملہ کو قطعی فیصلہ کے لئے فہرست میں شامل کیا ہے اور اس کی تاریخ18جنوری مقرر کی ہے۔ سینئر ایڈوکیٹ گوپال سبرامنیم نے عام آدمی پارٹی حکومت کی جانب سے پیروی کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے ہائی کورٹ کے حکم نامہ کو چیلنج کیاجارہا ہے جس میں یہ رولنگ دی گئی ہے کہ تمام انتظامی فیصلوں میں لیفٹننٹ گورنر کی رضا مندی ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہائی کورٹ نے یہ بتایا ہے کہ لیفٹننٹ گورنر مجلس وزراء کی اعانت اور مشورہ کے پابند نہیں ہیں۔ سبرامنیم نے کہا دہلی میں منتخبہ حکومت چیف سکریٹری کا تقرر نہیں کرسکتی یا اس کی ا پنی جانب سے کسی کلاس فور آفیسرکا بھی تقرر نہیں کیاجاسکتا۔ انہوں نے اس بات کا حوالہ دیا کہ دستور کے تحت مجلس وزراء لیفٹننٹ گورنر کی اعانت کرسکتی ہے اور انہیں مشورہ دے سکتی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ دستور میں یہ صراحت کردی گئی ہے کہ جب کبھی بھی کسئی مسئلہ پر اختلاف رائے پیدا ہوجائے تب معاملہ کو صدر جمہوریہ سے رجوع کیاجاسکتا ہے ۔ عبوری راحت کے طورپر سینئر وکیل ن دہلی ہائی کورٹ کے فیصلہ کے بعد عام آدمی پارٹی حکومت کی400فائلو کا جائزہ لینے کے لئے سہ رکنی شنگلو کمیٹی کے تقرر سے متعلق لیفٹننٹ گورنر کے فیصلہ پر عدالت سے حکم التوا کی التجا کی ۔ انہوں نے کہا حکومت کی جانب سے کئے جانے والے ہر فیصلہ پر لیفٹننٹ گورنر کا لازمی طور پر حوالہ کے خلاف بھی حکم التوا جاری کیاجانا چاہئے اور لیفٹننٹ گورنر کو یہ حکم دیاجانا چاہئے کہ وہ قومی دارالحکومت علاقہ کے قانون پر سختی کے ساتھ عمل کریں۔ سالیسٹر جنرل رنجیت کمار نے کہا کہ کوئی نوٹس جاری نہیں کی گئی ہے اور لہذا حکومت دہلی کی اپیلوں پر کوئی جواب داخل نہیں کیا گیا ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں