بھوپال میں سیمی کے 8 کارکن پولیس انکاؤنٹر میں ہلاک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-11-01

بھوپال میں سیمی کے 8 کارکن پولیس انکاؤنٹر میں ہلاک

1/نومبر
بھوپال
یو این آئی
قانون نافذ کرنے واے حکام نے دیوایل کے ایک دن بعد بہت بڑی کامیابی حاصل کرتے ہوئے آج صبح کی اولین ساعتوں میں ممنوعہ اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا( سیمی) کے 8انتہا پسندوں کو ایک اطلاع ملنے پر قریبی مواضعات انت کھیڑی اور اچارہ پورہ کے حدود میں خصوصی کاروائی میں ہلاک کردیا۔ جو گارڈ کو بدلنے کے اوقات کے دوران بھوپال کی سنٹرل جیل سے فرار ہوگئے تھے۔ یہ جیل سخت ترین سیکوریٹی کی حامل اور آئی ایس او9001-2015سرٹیفکیٹ یافتہ ہے۔ چیف منسٹر مدھیہ پردیش شیو راج سنگھ چوہان نے اپنی رہائش گاہ پر اخباری نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ این آئی اے جیل توڑ کر فرار ہونے سے تعلق رکھنے والے سلسلہ وار واقعات کی تحقیقات کرے گی کیونکہ ہوسکتا ہے کہ انتہا پسندوں کے بیرون ریاست سے تعلقات ہوں ۔ چوہان نے وضاحت کی ، میں نے مرکزی وزیر دخلہ راج ناتھ سنگھ سے اس خصوص میں فون پر بات چیت کی۔ انہوں نے کہا کہ سابق ڈائرکٹر جنرل پولیس نندن دوبے کی زیر قیادت کمیٹی علیحدہ طور پر چھان بین کرے گی۔ اڈیشنل ڈائرکٹر جنرل پولیس سوشوان بنرجی کی علیحدگی عمل میں لاتے ہوئے ان کی جگہ سدھیر ساہی کو مقرر کردیا گیا۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل( پریزنس) جیل سپرنٹنڈنٹ ، ڈپتی سپرنٹنڈنٹ اور سسٹنٹ سپرنٹنڈنٹ کو معطل کردیا گیا۔ پولیس ہیڈ کوارٹر س میں ایک اعلیٰ عہدیدار نے بتایا شیخ محبوب ، امجد، ذاکر حسین، محمد صادق، ماجد، خالد احمد ، عقیل اور شیخ نجیب تیز دھاری دار پلیٹ اور چمچہ سے ہیڈ کانسپٹل رما شنکر یادو کا گلہ کاٹ کر اور گارڈ چندن کو باندھ کر صبح کی اولین ساعتوں میں بی بلاک سے فرار ہوگئے تھے۔ان ریاڈیکلس پر غداری اور دیگر جرائم کے الزامات عائد کئے گئے تھے ۔ ہیڈ کانسٹبل یادو کے خاندان کے لئے دس لاکھ روپے ایکس گریشیا کی منظوری عمل میں لائی گئی اور ان کی بیٹی کی شادی کے لئے پانچ لاکھ روپے کی علیحدہ رقم فراہم کی جائے گی۔ عقی، حسیب، محبوب، امجد اور صادق کا ضلع کھنڈوا سے تعلق تھا۔30ستمبر2013کو ان پانچوں انتہا پسندوں اور سیمی کے سربراہ ابو فیصل نے جو ممبئی کا رہنے والا ہے ۔ اس ضلع مستقر پر ایک جیل سے راہ فرار اختیار کی تھی، ان کو انسداد دہشت گردی اسکواڈ کے دو کانسٹیبلس اور عام شہریوں کے ایک جوڑے کے قتل کے علاوہ بینک ڈکیتی، لوٹ مار وغیرہ کے سلسلہ میں ملزم قرار دئیے جانے کے بعد اس سل21اگست سے جیل میں رکھا گیا تھا۔ ان تمام چھ انتہا پسندوں کو دوبارہ گرفتار کرلیا گیا تھا ۔ فیصل ابھی بھی بھوپال کی سنٹرل جیل میں ہے ۔ انکاؤنٹر سے قبل انت کھیڑی کے قریب مانی کھیڑی یا پتھر کے نزدیک بعض افراد کو مشتبہ انداز مین گھومتے ہوئے دیکھا گیا تھا ۔ پولیس نے ان کا محاصرہ کرلیا تھا۔ بعد ازاں نعشوں پر نئے کپڑے اور جوتے پائے گئے جس سے یہ اشارہ ملتا ہے کہ جیل سے باہر کاکم سے کم ایک فرد ان کی مدد کررہا تھا۔ جیل سے فرار ہونے کے دوران دیوار پر چڑھنے کے لئے بیڈ شیٹس کا استعمال کیا گیا تھا۔ ایک بیرونی گیٹ کے بولٹ اور اس سے متصل دیوار کو نقصان پہنچایا گیا تھا۔ اسی دوران چھتیس گڑھ کی ہر جیل مین سخت ترین چوکسی اختیار کی جارہی ہے ۔ بھوپال کی سنٹرل جیل میں کم از کم20سیمی کارکن قید رکھے گئے تھے ، جن میں سزا یافتہ انتہا پسند بھی شامل تھے ۔ اس جیل میں زیادہ سے زیادہ2000قیدیوں کو رکھا جاسکتا ہے لیکن حقیقی تعداد3000کے قریب ہے ۔ سیمی کے ارکان ساری ریات کی مختلف جیلوں میں قید تھے لیکن انہیں حال ہی میں سیکوریٹی وجوہات کی بناء پربھوپال سنٹرل جیل لایا گیا تھا۔ حتی کہ ان کی ٹرائل ویڈیو کانفرنس کے ذریعہ کی جاتی تھی ۔ انڈر ورلڈ ڈان ابو سام اور ان کی گرل فرینڈ مونیکا بیدی نے بھی جعلی پاسپورٹس کے کیس کے سلسلہ میں کافی وقت اس جیل میں سلاخوں کے پیچھے گزارا تھا۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں