معاشی سرگرمیوں میں ہندوستان دنیا کا سازگار ملک - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-10-17

معاشی سرگرمیوں میں ہندوستان دنیا کا سازگار ملک

بینالم(گوا)
یو این آئی
ملک میں زیادہ سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری کا امکان روشن کرتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ ان کی حکومت نے ملک میں کاروبار کے ماحول کو سازگار بنانے کے لئے ایسے کئی اقدامات کئے ہیں جن کے نتیجے میں آج کا ہندوستان تجارتی و معاشی سر گرمیوں کے لئے دنیا کا سازگار ملک بن گیا ہے ۔بریکس بزنس کونسل سے اپنے خطاب میں نریندر مودی نے کہا کہ ملک میں صنعتی اور تجارتی سرگرمیوں کو سہل بنانے کے لیے ہم نے ایسے کئی اقدامات کئے ہیں جن کے نتیجے میں آج کا ہندوستان اقتصادی سر گرمیوں کے لئے دنیا کا انتہائی سازگار ملک بن گیا ہے ۔ بریکس کا قیام جس میں برازیل، روس، ہندوستان ، چین اور جنوبی آفریقہ شامل ہیں ۔ تجارت اور سرمایہ کاری کے فروغ اور م شترکہ چیلنجوں کا مل کر سامنا کرنے کے لئے ہی عمل میں آیا تھا ۔ انہوں نے یہ توقع بھی ظاہر کی بریکس تجارتی کونسل تجارت اور سرمایہ کاری کے محاذ پر ہمارے مشترکہ مقاصد کی تکمیل میں اہم کردار اد اکرے گی۔ انہوں نے کہا کہ بریکس بزنسل کونسل کو مشترکہ مقاصد کے حصول کے لئے باہمی تجارت کو مستحکم کرنا ہوگا ۔ اس کے لئے تجارتی مواقع میں اضافہ، سرمایہ کاری کے لئے رابطہ، اختراعات کو فروغ دینا اور رکاوٹوں کو دور کرنا ہوگا۔ مودی نے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بریکس بزنس کونسل کی ترجیحات میں تجارت کو سہل بنانا، تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنا، مہارت کے فروغ کو ترقی دینا، پیداوار کی فراہمی کی چین کا فروغ شامل ہیں۔ وزیر اعظم نریندرمودی نے نو تشکیل شدہ بریکس بینک ، دی نیو ڈیولپمنٹ بینک( این ڈی بی) کے تعلق سے کہا کہ اس بینک کا قیام ہماری مشترکہ کوششوں کا ایک ٹھوس نتیجہ ہے جس کا ہم خیر مقدم کرتے ہیں ۔
کھٹمنڈو
پی ٹی آئی
وزیر اعظم نیپال پراجندا نے آج گوا میں جاری بریکس کانفرنس کے دوران اپنے ہندوستانی ہم منصب نریندر مودی اور صدر چین زی جن پنگ سے بات چیت کی۔ انہوں نے نیپال کو ایشیاء کی دو عظیم ممالک کے درمیان حرکیاتی پل قرار دیا۔ پشپال کمل پراچنداجوبریکس ،بیمسٹیک کانفرنس میں شرکت کیلئے کل گوا آئے ۔انہوں نے پہلے دین کے صدر زی جن پنگ سے ملاقات کی ۔ یہ ملاقات بیس منٹ جاری رہی بعد ازاں اس ملاقات میں نریندر مودی بھی شامل ہوگئے ۔ پراچندا کے پرسنل سکریٹری رکاش داہل نے بتایا کہ تینوں قائدین نے مشترکہ مفادات پر بات چیت کی۔ اس ملاقات کے دوران پراچندا نے کہا کہ نیپال ایک چھوٹا ملک ہونے کے باوجود کلچر اور مذہبی ہم آہنگی سے معمور ہے ۔ انہوںنے کہا کہ پشپا پتی ناتھ، گوتم بدھا اور جانکی نے تینوں ممالک میں تعلق پیدا کردیا ہے ۔ نیپال، ایشیا کی دو بڑیں مملکتیں چین اور ہندوستان کے درمیان واقع ہے ۔ ان دونوں ممالک کے تعاون اور مدد سے نیپال خوشحالی ممکن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم جغرافیائی خصوصیات کی بنا پر ہندوستان او ر چین کے درمیان حرکیاتی پل بننے کے ثمرات اٹھا سکتے ہیں ۔ چین کے صدر زی جن پنگ نے نیپال کے وزیر اعظم کے خیالات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ جغرافیائی خصوصیت کسی بھی ملک کئی چیزیں جیسے ترقی میں فیصلہ کن کردار ادا نہیں کرسکتی۔ زی جن پنگ نے ہندوستان اور چین کے درمیانی مساویانہ تعلقات برقرار رکھنے پر نیپال کے رول کی ستائش کرتے ہوئے اس ایقان کا اظہار کیا کہ مستقبل قریب میں تینوں ممالک کے تعلقات مستحکم ہوں گے ۔ ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی نے نیپال، چین، اور ہندوستان کے جغرافیائی ، جذباتی اور ثقافتی تعلقات کی توثیق کی۔ اس ملاقات کے دوران پراچندا کی اہلیہ سیتا داہل بھی موجود تھیں۔
پاناجی
پی ٹی آئی
ہندوستان اور روس نے25بلین امریکی ڈالر پر مشتمل دنیا کی سب سے مہنگی گیاس پائپ لائن کی تعمیر سے اتفاق کرلیا۔ یہ گیاس پائپ لائن سائبیریا سے دنیا کے تیسرے بڑے تیل کے صارف ہندوستان کی تعمیر کی جائے گی ۔ عہدیداروں نے بتایا کہ4500تا6ہزار کلو میٹر طویل اس پائپ لائن کے ذریعہ روس کے گیاس پیداواری خطہ کو ہندوستان سے جوڑا جائے گا۔ روس سے ہندوستان کو سب سے قریبی راستہ ہمالیہ کی طرف سے آتا ہے ۔ اس راستہ پر کئی ایک تکنیکی چیلنجس کا سامنا کرنا ہوگا ۔ متبادل کے طور پر ایک پائپ لائن براہ وسط ایشیائی ممالک، ایران اور پاکستان کے ذڑیعہ مغربی ہندوستان سے جوڑا جاسکتا ہے ۔ تاہم یہ راستہ بے حد مہنگا ثابت ہوگا ۔ ہندوستان کو گیاس لائن کی سربراہی کا سب سے چھوتا راستہ ایران۔ پاکستان، ہندوستان گیاس پائپ لائن کا ہے۔ تہران نے ہندوستان کو تجویز پیش کی ہے کہ بجائے طویل فاصلاتی اور گراں مایہ سرمایہ کی مشغولیت کے ہندوستان، ایران سے براہ پاکستان( آئی پی آئی) کے ذریعہ حاصل کرے ۔ روس سے گیاس کے حصول کا تیسرا اور طویل راستہ براہ چین اور میانمار سے بنگلہ دیش کے ذریعہ مشرقی ہندوستان بھی ہے ۔ ہندوستان کی جانب سے روس کی گاز پورم کے درمیان دستخط معاہدہ کے بموجب ہندوستان کی سرکاری انجینئرس انڈیا لمٹیڈ( ای آئی ایل) کے ابتدائی تخمینہ کے مطابق ہند۔ روس گیاس پائپ لائن کا طویل راستہ چھ ہزار کلو میٹر کا ہوگا ۔ اس پر تقریبا پچیس بلین امریکی ڈالر کا خرچ عائد ہوگا ۔ ای آئی ایل کے مطابق گیاس کے حمل و نقل کے بعد گیاس کی قیمت12امریکی ڈالر فی برطانوی تھرمل یونٹ ہوگی ۔ ہند۔ روس سالانہ اجلاس کے موقع پر وزیر اعظم نریندر مودی اور روسی صدر ولادیمیرپوٹین کی موجودگی میں اس یادداشت مفاہمت پر دستخط ہوئے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں