پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے پر زور - صدر جمہوریہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2016-03-06

پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں خواتین کی نمائندگی بڑھانے پر زور - صدر جمہوریہ

نئی دہلی
آئی اے این ایس
پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کی نمائندگی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے ہفتہ کے دن کہا کہ قانون ساز اداروں میں نمائندگی نہ ہونے سے خواتین کو با اختیار بنانا، ناممکن ہے ۔ انہوں نے دو روزہ قومی کانفرنس دیمن لیجسلیٹرس : بلڈنگ ریسرجنٹ انڈیا کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے لئے افسوسناک بات ہے کہ پارلیمنٹ میں خواتین کو33فیصد نمائندگی یقینی نہ بن سکی ۔ خواتین اور لڑکیوں کے کاز کو مناسب اہمیت دینے پر وزیر اعظم نریندر مودی کی ستائش کرتے ہوئے جو تقریب میں موجود تھے ، صدر جمہوریہ نے کہا کہ میں بیٹی بچاؤ، بیٹی پڑھاؤ پروگرام کے لئے وزیر اعظم کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ صدر جمہوریہ نے کہا کہ ملک اور سماج کی مجموعی ترقی یقینی بنانے ملک کو استری شکتی( خواتین کی طاقت) تسلیم کرنی ہوگی اور اس کی حوصلہ افزائی کرنی ہوگی۔ پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں انہیں ان کی مستحقہ نمائندگی دتے ہوئے ہی ممکن ہوگا۔ انہوں نے سوال کیا کہ مناسب نمائندگی کے بغیر خواتین کو با اختیار کیسے بنایاجاسکتا ہے ۔ اس موقع پر نائب صدر حامد انصاری اور اسپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن نے کہاکہ پارلیمنٹ اور ریاستی اسمبلیوں میں خواتین کی نمائندگی درست کرنی ہوگی تاکہ وہ سماج میں فیصلہ کن رول ادا کرسکیں ۔ حامد انصاری نے کانفرنس کو موزوں و بروقت قرار دیا اور تمام سیاسی جماعتوں سے خواہش کی کہ وہ قومی مفاد کے طور پر خواتین کی نمائندگی یقینی بنائیں ۔ سمترا مہاجن نے امید ظاہر کی کہ خاتون لیجسلیٹرس مل بیٹھیں گی اور مختلف مسائل کا حل ڈھونڈیں گی ۔ انہوں نے مشہور گیت کار پرسون جوشی کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے کانفرنس کے لئے ایک اچھا گیت لکھا ۔ وزیر اعظم نے خطاب نہیں کیا۔ اوما بھارتی، منیکا گاندھی ، شیلا دکشت اور پونم مہاجن جیسی خاتون قائدین نے بھی شرکت کی ۔ یو این آئی کے بموجب صدر جمہوریہ پرنب مکرجی اور نائب صدر حامد انصاری نے سیاسی جماعتوں کے رخ میں تبدیلی کی مانگ کی ہے تاکہ پارلیمنٹ اور اسمبلیوں میں خواتین کو 33فیصد لازمی تحفظات کا دستوری ترمیمی بل منظور ہوجائے ۔ اسمبلیوںاور پارلیمنٹ میں خواتین کے لئے کوٹہ پر زور دیتے ہوئے صدر جمہوریہ نے تشویش ظاہر کی کہ دستور میں مساوی حقوق کی بات کہی گئی ہے اس کے باوجود پارلیمنٹ میں خواتین کی نمائندگی12فیصد سے بڑھ نہیں سکی۔ وگیان بھون میں خاتون لیجسلیٹرس کی دو روزہ قومی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مکرجی نے کہاکہ دستور کواپنانے کے پہلے دن ہی اعلان کردیا گیا تھا کہ تمام شہریوں کو ہر شعبہ میں مساوی حقوق حاصل ہوں گے ۔ ملک کی آبادی کے لگ بھگ50 فیصد پر مشتمل خواتین کو مناسب نمائندگی دیئے بغیر تمام شہریوں کو حقیقی طور پر با اختیار نہیں بنایاجاسکتا ۔ اسی طرح حامد انصاری نے بھی خواتین تحفظات بل کی منظوری پر زور دیا اور کہا کہ خواتین کی سیاسی حصہ داری سے جمہوری حکمرانی کو بڑا فائدہ پہنچا ہے ۔

Need to increase women representation as legislators: President Pranab

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں