نوجوان سفید فام لڑکیوں کا جنسی استحصال - پاکستانی نژاد افراد پر برطانوی وزیر کا الزام - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-05-19

نوجوان سفید فام لڑکیوں کا جنسی استحصال - پاکستانی نژاد افراد پر برطانوی وزیر کا الزام

برطانیہ میں مقیم پاکستانیوں کو چاہئے کہ وہ ان ٹولیوں کے مسئلہ کی یکسوئی کریں جو منظم خطوط پر فروغ پاتے ہوئے نوجوان سفید فام لڑکیوں کا استعمال بیجا کررہے ہیں۔ آکسفورڈ میں 11سال عمر تک کی لڑکیوں کے خلاف قرون وسطی کی بدچلنی پر مبنی جرائم کے ارتکاب کی پاداش میں 7افراد کو سزا سنائی گئی۔ برطانوی وزیر انصاف ڈیمین گرین نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے بتایاکہ وقت آچکا ہے کہ اس مسئلہ کی سیاسی تصحیح کے کسی بھی امکان کو مسترد کردیاجائے۔ پاکستانی نژاد افراد کو لڑکیوں کے خلاف جنسی جرائم کا قصور وار قرار دیا گیا۔ بحیثیت مجموعی ان کے خلاف 43جرائم پر انہیں خاطی قراردیا گیا۔ آکسفورڈ کے رہنے والے قمر جمیل، اختر ڈوگر، انجم ڈوگر، اسد حسین، محمد کرار، باسم کرار، ذیشان احمد اور محمد حسین جن کی عمریں 20تا30سال ہے انہیں عصمت ریزی یا اس جرم کی سازش پر متاثرہ لڑکیوں کو جنسی افعال کے ارتکاب سے قبل الکحل اور منشیات کا استعمال کروایا گیا تھا۔ بعض کو زدوکوب کیا گیا اور دیگر کو جھلساتے ہوئے دھمکیاں بھی دی گئیں۔ اولڈ بیلی کے جج نے آج اپنے فیصلے میں بتایاکہ "تم لوگوں کو انتہائی سنگین جرائم کا قصور وار قرار دیا گیا ہے اور مدت طویل تک حراست کے فیصلے ناگزیر ہیں"۔ متاثرہ لڑکیاں جن کی عمریں11تا15 سال تھیں انہوں نے پولیس کو اپنی استحصال اور ان دہشت ناک سرگرمیوں پر چوکس کیا تھا جو آکسفورڈ کے علاقہ کا ولی میں کھلے مقامات اور پارکس میں واقع فلیٹس اور گیسٹ ہاوزس میں جاری تھیں۔ اگرچہ کے بعض سماجی ورکرس اس بات سے واقف تھے کہ چند لڑکیوں کو تیار کیا جارہا تھا تاہم کسی نے بھی کوئی کارروائی نہیں کی اور ثبوت اکٹھا نہیں کیا۔ بعدازاں ایک تحقیقاتی عہدیدار نے 2010 کے اواخر میں اس کیس کا جائزہ حاصل کیا تھا۔ پولیس اور سماجی خدمات کی جانب سے متاثرین سے معذرت خواہی کی گئی ۔ جبکہ پولیس نے ان کی تعداد امکانی طورپر 50سے متجاوز بتائی ہے۔ 2010ء کے بعد یہ پانچواں آکسفورڈ اسکینڈل رہا ہے جبکہ مذکورہ سال کے دوران پاکستانیوں کے ٹولوں کو راشڈیل، ڈرجی، راٹرہیمپ اور شراپ شائر میں ممثال کیسس پر سزا سنائی گئی تھی۔ ڈیلی ٹیلیگراف کو دئیے گئے انٹرویو میں پولیس اور فوجداری انصاف کے وزیر گرین نے بتایاکہ وہ بچوں کے خلاف جنسی تشدد کی کارروائی کے مسئلہ سے نمٹنے دفتر داخلہ کی زیر قیادت گروپ تشکیل دے رہے ہیں۔ تاہم انہوں نے بتایاکہ پاکستانی قائدین کی یہ ذمہ داری ہے کہ وہ پوری طرح اس بات کو واضح کریں کہ اس قسم کا رویہ صد فیصد ناقابل قبول ہے۔

Pakistani community must tackle gangs grooming and abusing young white girls: UK minister

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں